Tag Archives: zainab

بالآخر زینب قتل کیس کے گرفتار شخص نے خود کشی کر لی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)زینب قتل کیس کے سلسلے میں کئی افراد کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا گیا تھا انہی میں سے ایک مقامی پیر بھی تھے جن کو ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لے جایا گیا تھا جس کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ اس نے اپنے کمرے میں پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی ہے۔واقع کا علم ہونے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔جب کہ پولیس اس سے متعلق تفتیش بھی کر رہی ہے۔شبیر کے اہل خانہ کاکہنا ہے کہ شبیر کو زینب قتل کیس میں پولیس نے گرفتار کیا تھا۔شبیر کے بھتیجے عمر شبیر کا کہنا تھا کہ ڈی این اے ٹیسٹ لینے کے دس دن بعد شبیر بابا عرف چھنی پیر کو رہا کیا گیا تھا۔جس کی وجہ سے وہ شدید پریشانی کا شکار تھا اور دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کر لی۔اہلخانہ کا کہنا ہے کہ جب وہ وضو کرنے کے لئے گئے تو ہم سمجھے کہ وہ اپنی معمول کی عبادت کے لئے گئے ہیں تا ہم انہوں نے خودکشی کر لی۔پولیس نے واقعے کی تفتیش کاا?غاز کردیا ہےدریں اثنا زینب کے والد حاجی امین کا بھی کہنا ہے کہ ملزم عمران چائلڈ پورنو گرافی کے عالمی مافیا کا رکن ہے لیکن حکومت اسپہلو کو جان بوجھ کر دبا رہی ہے۔ایک ویب سائٹ ”عرب نیوز“ کو ٹیلی فونک انٹرویو دیتے ہوئے زینب کے والد حاجی امین نے کہا کہ زینب کا قاتل بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے گھناو¿نے جرم کا اکیلا بھیڑیا نہیں ہے بلکہ وہ پورنو گرافی بنانے والے عالمی مافیا کا رکن ہے اور حکومت اس کے پورن مافیا سے تعلقات کے پہلو کو جان بوجھ کر نظر انداز کررہی ہے اور عمران کو تنہا مجرم ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔حاجی امین نے کہا ہے کہ ہماری محلے میں کی گئی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ملزم چائلڈ پورنو گرافی کے اس عالمی مافیا کا رکن ہے جو بچوں سے زیادتی اور انہیں قتل کرنے کی ویڈیوز بنا کر انٹرنیشنل مارکیٹ میں فروخت کرتے ہیں۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت نے زینب کے والد کے الزام کو مسترد کردیا،ملک احمد خان نے کہا ہے</p><p>کہ اب تک کی ہونے والی تفتیش میں ملزم کے کسی عالمی گروہ سے رابطے کے ثبوت نہیں ملے اور تفتیش کار تاحال ملزم کے چائلڈ پورنوگرافی کے کسی بھی مافیا سے تعلقات کو ثابت نہیں کرسکے، اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔معلوماے سامنے ا?نے پرتمام تفصیلات میڈیا سے شئیر کی جائیں گی۔ اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔معلوماے سامنے آنے پرتمام تفصیلات میڈیا سے شئیر کی جائیں گی۔

زینب کے قاتل عمران کی والدہ کا چونکا دینے والا بیان سامنے آگیا

قصور(ویب ڈیسک )معصوم بچیوں کا قاتل میرا بیٹا نہیں ہو سکتا،زینب کے قاتل عمران کی والدہ کا بیان۔تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران علی کی والدہ کا بیان کا سامنے آیا ہے جس کا کہنا ہے کہ معصوم بچیوں کو قتل کرنے والا میرا بیٹا نہیں ہو سکتا جب کہ ملزم عمران کی والدہ نے پولیس کو عمرا ن کی گرفتاری سے متعلق بھی مدد فراہم کی تھی۔جب کہ اہل محلہ کا کہنا ہے کہ ملزم اکثر بچوں کو چیزیں دیکھ کر بہلاتا تھا اور ملزم کی چھوٹی موٹی وارداتوں سے متعلق پہلے سے علم تھا۔اب جب کہ زینب کا قتل قانون کی گرفت میں آ چکا ہے تو زینب کے والدین اور اہل محلہ سمیت پوری پاکستان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ زینب کے قاتل کو سر عام سزا دی جائے۔

بد بخت عمران کی والدہ نے مقتول زینب کے گھر ایک سال تک کام کیا ،انکشاف

لاہور(ویب ڈیسک)زینب قتل کیس کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزم عمران کی والدہ زینب کے گھر میں کام کاج کرتی تھی۔ ملزم عمران کی والدہ سلمیٰ نے ایک سال تک زینب کے گھر پر کام کیا تھا تاہم اس نے نے چند ماہ پہلے ہی زینب کے گھر سے کام چھوڑا تھا۔ والدہ کی وجہ سے عمران کی بھی زینب کے گھر والوں سے شناسائی تھی جبکہ ننھی زینب بھی ملزم کو جانتی تھی اسی لئے اس کے ساتھ چلی گئی تھی۔ واضح رہے کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد ملزم عمران کی والدہ اور چچا نے بتایا تھا کہ انہیں ٹی وی پر فوٹیج دیکھنے کے بعد شک تو ہوا تھا اور باتیں بھی شروع ہوئیں کہ اس کی شکل عمران سے ملتی ہے مگر کسی نے پولیس کو بتانے کی زحمت نہیں کی۔ ملزم عمران کے والد کا انتقال گذشتہ سال 12 دسمبر کو ہوا تھا۔پولیس کے مطابق ملزم نہ صرف سیریل کِلر یعنی سلسلہ وار قاتل ہے بلکہ ایک سیریل پیڈوفائل بھی ہے جو نفسیاتی حد تک بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث ہے۔ملزم نے دورانِ تفتیش بتایا کہ وہ پکڑے جانے کے ڈر سے بچوں کا گلا گھونٹ کر انہیں موت کے گھاٹ اتارتا تھا۔ملزم نے پانچ بچیوں کو زیرِ تعمیر گھروں میں ریپ کر کے قتل کیا اور لاش قتل کے دن ہی ٹھکانے لگا دی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھ کر زینب کے والد نے ایسا انکشاف کر دیا کہ ساری تفتیش ہی نیا رُخ اختیار کرگئی

قصور(ویب ڈیسک) قصور کی رہائشی 7 سالہ ننھی زینب کو جنسی ہوس کا نشانہ بنائے جانے کے بعد قتل کیے جانے کے کیس کی تحقیقات ہورہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق زینب کے والد محمد امین کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا شخص ہمارے علاقہ کا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کا چکر لگانے والا شخص پیش ہو گیا ہے لیکن یہ وہ شخص نہیں ہے جسے فوٹیج میں دیکھا گیا تھا۔ محمد امین نے کہا کہ جو وعدہ کیا گیا تھا وہ ٹائم تو اب گزر گیا ہے۔ کیس کی تفتیش ٹھیک سمت میں جا رہی ہے ، ہم اپنی بیٹی کے کیس میں ہونے والی تفتیش سے مطمئن ہیں۔ یاد رہے کہ ننھی زینب کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے لاش کوڑا کرکٹ کے ڈھیر میں پھینک دی گئی تھی۔

معصوم زینب کا اغوا کب ہوا ۔۔۔؟ٍملزم کہاں موجود رہا ۔۔۔؟والد کے ہوش اُڑا دینے والے انکشافات

قصور (ویب ڈیسک) زیادتی کے بعد قتل کر دیے جانے والی بچی زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل کو سرعام پھانسی دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق قصور میں زیادتی کے بعد قتل کر دیے جانے والی بچی زینب کے والد کی جانب سے نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے خصوصی گفتگو کی گئی ہے۔ والد کا کہنا ہے کہ بچی کا اغوا 5 روز پہلے ہوا لیکن پولیس نے نہ بچی کو نہ ہی ملزم کو تلاش یا پکڑنے کی کوشش کی۔ملزم گھر کے آس پاس کے محلوں میں ہی موجود رہا لیکن پولیس نے کسی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا۔ اس دوران پولیس والے ایک مرتبہ پوچھ گچھ کیلئے گھر آئے اور چائے پی کر چلے گئے۔ اس کے بعد 5 روز تک پولیس نے شکل نہیں دکھائی۔ اس دوران رشتے دار خود بچی کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن پولیس نے کوئی مدد نہیں کی۔ زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ قاتل کو گرفتار کرکے سرعام پھانسی دی جائے۔ چیف جسٹس اور آرمی چیف کا واقعے پر نوٹس لینے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔