Tag Archives: tayyab urdwan

او آئی سی کے اجلاس میں ترک صدر کا اسرائیل کیخلاف دبنگ اعلان

استنبول(ویب ڈیسک)مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے خلاف ترکی میں اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی ) کے ہنگامی اجلاس کا باقاعدہ آغاز ہوگیا۔استنبول میں او آئی سی اجلاس میں 57 اسلامی ممالک کے سربراہان اور ان کے نمائندے موجود ہیں جب کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اجلاس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کے دوران اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا ہے۔ترک صدر نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور اخلاقیات کی اقدار کے منافی ہے جب کہ امریکی فیصلہ انتہا پسندوں کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین کے رقبے میں نمایاں کمی آرہی ہے، اسرائیل قابض اور دہشت گرد ریاست ہے جب کہ امریکی فیصلہ اسرائیل کے دہشت گردی اقدامات پر انہیں تحفہ دینے کے مترادف ہے۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ہم آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔

آنکھوں کا رنگ کچھ بھی ہو مگر آنسو ۔۔ترک صدرکے بیان نے عوام کے دل جیت لئے

انقرہ (خصوصی رپورٹ)ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے عراق کی کرد علاقائی انتظامیہ کو ایک بار پھر 25ستمبر کو خود مختاری ریفرنڈم سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے اس معاملے میں واضح مﺅقف کو نظر انداز کرنا شمالی عراق کی انتظامیہ کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق صدر اردوان نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرد علاقے میں ہونے والا ریفرنڈم علاقے میں نئی جھڑپوں کا موجب بن سکتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ترکی کے اس معاملے میں واضح مﺅقف کو نظر انداز کرنا شمالی عراق کی انتظامیہ کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ترک صدر نے کہا کہ 6 برسوں سے خانہ جنگی میں پھنسے شامی عوام کو عالمی برادری کی جانب سے تنہا چھوڑنے کے باوجود ترکی اس بحران کے حل کی خاطر تمام تر سیاسی و انسانی امکانات کو بروئے کار لایا ۔انہوں نے کہا کہ ہم 30 لاکھ شامی اور 2 لاکھ عراقی مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں جس پر ترکی اب تک 30 ارب ڈالر کی رقم خرچ کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے وعدہ کردہ امداد فراہم نہیں کی لہٰذا 3.2 ملین مہاجرین کے بوجھ کو ترکی کے کندھے پر ڈالنے والے تمام ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ترک صدر نے کہا کہ قطری عوام پر سے پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہیے اس حوالے سے ہم کویت کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز کے بارے میں بھی عالمی برادری کا کردار مایوس کن ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ اور بعض ترک وزراء نے بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کیا اور مظلوموں کو انسانی امداد کی ترسیل کے لیے سرکاری اداروںاور شہری تنظیموں کے ساتھ مل کر کوششیںکی ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اس المیہ کا حل تلاش نہ کیا گیا تو تاریخ انسانی پر مزید ایک کالا دھبہ لگ جائے گا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے5 مستقل ارکان پر مشتمل موجودہ ڈھانچے کے متبادل کے طور پر، انہی جیسے حقوق اور اختیارات کے حامل 20 ملکوںکے ایک نئے ڈھانچے کی تشکیل کی تجویز پیش کی ہے۔ترک صدرِ نے کہا کہ ہماری آنکھوں کا رنگ الگ ہو سکتا ہے لیکن ہمارے آنسووں کا رنگ یکساں ہوتا ہے۔

روہنگیا کے مسلمانوں کیلئے تر ک صدر نے عملی قدم اُٹھا لیا، برمی مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ اُٹھی

لاہور:ترکی نے روہنگیا مسلمانوں کی امداد کیلئے 10ہزارٹن خوراک بھیجنے کااعلان کیا ہے،جبکہ کسی بھی ادارے کوروہنگیا میں امدادی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے صدرطیب اردوان نے میانمارکی صدرآنگ سان سوچی کوٹیلیفون کیا،جس میں روہنگیامسلمانوں پرمظالم کانوٹس لینے کامطالبہ کیاگیا۔ترک صدرنے روہنگیامسلمانوں کیلئے امداد بھیجنے کی اجازت بھی لی۔ میانمارکی صدر نے ترکی کوامدادی سرگرمیوں کی اجازت دے دی ہے۔ترکی نے برمامیں روہنگیامسلمانوں کی مدد کیلئے 10ہزارٹن خوراک بھیجنے کافیصلہ کیاہے۔ امدادی سامان میں ادویات، پانی اورکھانے کی اشیاء شامل ہیں۔واضح رہے میانمار میں روہنگیامسلمانوں کیلئے کسی بھی امدادی ادارے کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں۔

صدر کا یورپ میں مکین تارکین وطن سے دلچسپ مطالبہ

انقرہ(ویب ڈیسک)ترک صدر رجب طیب اردگان نے یورپ میں مقیم تارکین وطن کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 3 نہیں بلکہ5 بچے پیدا کریں،کیونکہ یورپ کا مستقبل آپ ہی ہیں، آپ کے ساتھ کی گئی حق تلفیوں کا بہترین جواب یہی ہو گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایسکی شہر میں خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے تارکین وطن سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ یورپ میں مقیم ترک تارکین وطن خطے کا مستقبل ہیں، آپ یورپ کو اپنائیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں یورپی ملکوں میں مقیم اپنے بھائی بہنوں سے صدا بند ہوتے ہوئے کہتا ہوں کہ اپنے بچوں کو اچھے علاقوں میں قیام کرائیں ،بہترین گاڑیوں پر سواری کریں، معیاری گھروں میں رہائش اختیار کریں۔ تین نہیں پانچ بچے پیدا کریں۔ کیونکہ یورپ کا مستقبل آپ ہی ہیں، آپ کے ساتھ کی گئی حق تلفیوں کا بہترین جواب یہی ہو گا۔ یورپی یونین کی عدالت ِ عالیہ کے ہیڈ اسکارف پر پابندی عائد کرنے کا بھی ذکر کرنے والے اردگان نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے دہرے چہروں سے اب بیزار ہو چکے ہیں۔ کہاں گئی دین و اعتقاد کی آزادی؟ اتنے ہی بہادر ہو تو پھر یہودی ٹوپی پر بھی پابندی لگا۔ ان کے کئی چہرے ہیں۔ڈچ حکومت کی جانب سے ترک وزرا کے ساتھ نسل پرست، فاشسٹ اور نیو نازیوں کا برتا کیے جانے پر بھی اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے صدر ِ ترکی کا کہنا تھا کہ ہمارے اینٹی ڈیموکریٹک، اعتقاد کی آزادی کے خلاف میری مملکت کے وزرا اور خاصکر خاتون وزیر پر اپنے دروازے بند کرنے والے اور اپنی سر زمین تصور کیے جانے والے قونصل خانے تک جانے کی بھی اجازت نہ دینے والوں پر اب ہمارے دروازے بھی بند ہیں۔ معذرت کے ساتھ کہتا ہوں کہ میرے وزیر خارجہ پر سفر کرنے کی پابندی لگانے والوں پر اب کے بعد ہمارے دروازے بھی بند ہیں۔