Tag Archives: ch nisar ali khan

میرا مشورہ مان لیا جاتا تو آج (ن) لیگ کی حکومت ہوتی، چوہدری نثار

واہ کینٹ (ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج ملک میں (ن) لیگ کی حکومت ہوتی۔ چوہدری نثار علی خان نے واہ کینٹ میں سابق کونسلر ملک سعید نواز کے گھر  پر اپنے حلقہ احباب کے ساتھ ملاقات کی ۔اس موقع پر انہوں نے ملکی سیاسی صورتحال اور اپنے سیاسی کیریئر کے حوالے سے بات چیت کی۔چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں (ن) لیگ چھوڑ چکا ہوں اور میاں نواز شریف کو آج کے حالات سے بچانا چاہتا تھا، اگر میرا مشورہ مانا جاتا تو آج (ن) کی حکومت ہوتی اور وزیر اعظم نواز شریف نہ ہوتے تو شہباز شریف ہوتے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ آپ لوگوں کو مجھ سے سوال کرنا چاہئے تھا کہ عام انتخابات میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیکر جیتنے والے ضمنی الیکشن میں حکومت ہونے کے باوجود کیوں صرف 64 ہزار ووٹ حاصل کر سکے،  میں صوبائی سیٹ پر  34 ہزار سے زائد کی برتری سے جیتا ہوں جب کہ قومی اسمبلی کے رزلٹ حیران کن تھے۔چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ آج گالم گلوچ کا دوسرا نام سیاست ہو گیا ہے اور سیاست میں کردار کی شفافیت انتہائی ضروری ہے، میں اقتدار کے چکر میں کبھی نہیں رہا۔ میں نے اپنے ضمیر کے مطابق 35 سال خدمت کی سیاست کی ہے، سیاست کا یہ سفر جاری و ساری رہے گا۔

کرکٹ نہیں کھیل رہا کہ فرنٹ فٹ یا بیک فٹ پر جاؤں، چوہدری نثار

 اسلام آباد(ویب ڈیسک) سابق وزیرِداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ میں کرکٹ نہیں کھیل رہا کہ فرنٹ فٹ یا بیک فٹ پر جاؤں۔سینیٹ انتخابات میں اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیرِ داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ  گزشتہ روز میں نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی تو یہ بات بھی خبروں کی زینت بن گئی، پارلیمانی پارٹی میں شرکت نہ کرنا کوئی خبر نہیں، پارلیمانی پارٹی میں شرکت کے لیے  سب ارکان کو دعوت دی جاتی ہے لیکن میں 4 سال کے دوران ہونے والے کسی بھی اجلاس میں نہیں گیا بلکہ جب نوازشریف وزیراعظم تھے اس وقت بھی میں نے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز وزیرِ اعظم شا ہدخاقان عباسی سے اتفافیہ ملاقات ہوگئی تاہم ووٹ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

چوہدری نثار کے بعد ایک اور ن لیگی رہنمامیدان میں

اسلام آباد (آن لائن) سابق وفاقی وزیر برائے داخلہ چوہدری نثار علی خان کے بعد ایک اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سابق سینیٹر ظفر علی شاہ نے لیگی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کردیا ہے اور کہا ہے کہ نا اہلی کے بعد نواز شریف ان کے لیڈر نہیں رہے میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ نوازشریف کرپٹ نکلے گا ان کے چاپلوس مشیروں نے ان کو اس حال تک پہنچایا ہے میں اب اعلی عدلیہ کے ساتھ ہوں نوازشریف کے ساتھ نہیں۔ انتخابات ا ور سینیٹ کے انتخابات ہوتے نظر نہیں آرہے سپریم کورٹ کے ذریعے کوئی فیصلہ سامنے آ سکتا ہے۔ خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک مسلم لیگ ن کے رکن ہیں انھیں نکالا نہیں گیا مگر وہ اصولوں پر سودے بازی نہیں کرسکتے اور نوا زشریف کی موجودہ پالیسیوں سے وہ اتفاق نہیں کرتے کیونکہ وہ اعلی عدلیہ سے محاذ آرائی شروع کر چکے ہیں اور یہ کسی صورت قبول نہیں ہے جولائی میں جب پاناما کیس کا فیصلہ آیا تو مجھے امید نہیں تھی کہ شریف فیملی پر کرپشن ثابت ہو جائے گی مجھے اس پر حیرانگی ہوئی کہ ملک کا وزیراعظم ایسا بھی ہو سکتا ہے اس تمام تر صورتحال کے بعد میں نے اپنی قیادت کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ عدلیہ کا فیصلہ مان لیں مگر نوازشریف کسی بات کو سننے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے میں نے خود کو الگ کرلیا یہ مجھے جو مرضی کمیٹی سے نکال دیں میں آج بھی ن لیگ کا رکن ہوں۔

چوہدری نثار کے گھر پر حملہ، مظاہرین نے گیٹ توڑ دیا

 راولپنڈی(ویب ڈیسک) دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن پر ردِ عمل کرتے ہوئے مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اور گارڈز نے حالات پر قابو پالیا۔ تفصیلات  کے مطابق فیض آباد دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بعد پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں اور مختلف شہروں میں فورسز و مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ مظاہرین کی بڑی تعداد سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کے گھر پر بھی حملہ کیا اور ان کے گھر کا گیٹ توڑ دیا اور گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اورگارڈز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین کو پیچھے دھکیل دیا۔مظاہرین حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے ہیں جب کہ (ن) لیگ کے قائدین کے خلاف بھی نعرے لگائے جارہے ہیں۔ مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے جب کہ پولیس کی بھاری نفری سابق وزیرداخلہ کے گھر پر تعینات کردی گئی ہے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ فیض آباد سمیت ملک بھر میں ہونے والے دھرنوں کے خلاف ہونے والے آپریشنز کو روکا جائے اور وفاقی وزیرِقانون زاہد حامد کو فی الفور برطرف کرکے کارروائی کی جائے۔

چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے ، حکیم اللہ محسود بارے سنسنی خیز انکشافات

اسلام آباد(ویب ڈیسک)قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھے اور سب نے دیکھا کہ وہ حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف عدلیہ سے ناہلی کے بعد سیاست کے اہل بھی نہیں رہے۔ ہمیں قومی اسمبلی میں عددی قوت کا پتہ ہے، معاملہ شکست کا نہیں اصول کا ہے اور ہمارا اصولی موقف ہے کہ ایک نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن)کی جانب سے نواز شریف کو نااہل ہونے کے باوجود پارٹی سربراہ بنانے کے فیصلے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ نااہلی کا مطلب وزیراعظم یا وزیر بننے کی پابندی نہیں ہوتی بلکہ ایسا شخص سیاست ہی نہیں کرسکتا۔ اگر نواز شریف پارٹی کے سربراہ رہے تو حکومت ایک نااہل شخص کی پالیسی پر چلے گی۔خورشید شاہ نے مذہبی جماعتوں کی جانب سے جاری دھرنے پر کہا کہ دھرنے کی وجہ سے 20 لاکھ افراد یرغمال ہیں، پارلیمنٹ میں بھی کہہ دیا ہے کہ دھرنا ختم کرانے کے لیے حکومت فوج سے مدد لے اور اس کے لیے اپنا ا?ئینی اختیاراستعمال کرے۔ انہوں نے کہا ختم نبوت کے حلف نامہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں ا?تے ہی منٹوں میں حل کرلیا گیا تھا، پارلیمنٹ میں سب جماعتوں نے مل کر مسئلہ حل کیا۔ ختم نبوت کی قانون سازی پیپلز پارٹی کے قائد شہید ذوالفقارعلی بھٹو کا کارنامہ ہے۔خورشید شاہ نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے متعلق کہا کہ چوہدری نثار کے انتہا پسندوں سے رابطے تھےاس لیے ایسے مسئلے نہیں بنے، سب نے دیکھا کہ چوہدری نثار حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح روئے تھے۔ مسلم لیگ(ن)ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی حکومت کی عملداری کمزور ہوگئی ہے۔احسن اقبال ایسے وقت میں وزیر داخلہ بنے جب پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی۔ حکومتی جماعت انتشار کا شکار ہوتو وزیر داخلہ کو بھی رینجرز اہلکارعدالت جانے سے روک دیتے ہیں۔

 

کسی غلط فہمی میں نہ رہنا ورنہ ۔۔۔چوہدری نثار نے بڑی دھمکی دے ڈالی

مری(ویب ڈیسک) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شیخ رشید کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہےکہ شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں وہ ان کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتا ہوں۔روات کے قریب ساگری میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ میں نے اور نواز شریف نے پارٹی کی ایک ایک اینٹ رکھی، شیخ رشید اپنی سیاست کریں، مجھے میری کرنے دیں۔چوہدری نثار نے کہا کہ شیخ رشید کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، میں ان کے مشرف اور دیگر ادوار کے سیاسی اوراق کھول سکتا ہوں۔سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جتنا ترقیاتی کام اس حلقے میں کرایا پاکستان میں کہیں نہیں ہوا، آج کارکن سینہ تان کے میرے لیے ووٹ مانگ سکتے ہیں۔

نثار کی ناراضی ،اصل وجوہات سامنے آگئیں ،کیا چاہتے تھے ،کیا ہو گیا

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چودھری نثار علی خان کا پارٹی سے شکوہ یہ ہے کہ مجھے سینئر موسٹ ہونے کے باوجود وزیر اعظم یا وزیر خارجہ کیوں نہیں لگایا گیا۔ معروف تجزیہ کار نے انکشاف کیا ہے کہ چودھری نثار علی خان کا اپنی جماعت سے یہ شکوہ ہے کہ مجھے وزیر اعظم کیوں نہیں بنایا مجھے وزیر خارجہ کیوں نہیں لگایا اور میرے مخالف خواجہ آصف کو کیوں لگایا گیا میاں نواز شریف دیکھتے رہے۔ تمام ناراضگیوں کے باوجود چودھری نثار پارٹی نہیں چھوڑیں گے۔ امریکہ میں انڈین لابی بہت مضبوط ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کی امریکی نائب سے ملاقات نارمل تھی۔ ٹرمپ کی طرح انہوں نے بمباری نہیں کی ”ہتھ ہولا رکھا“ فیصلہ ہو چکا ہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف کارروائی ہونی ہے۔ پہلے وزارت جائے گی پھر وہ عدالتوں میں پیشیاں بھگتیں گے وطن واپسی پر گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں۔

بی بی سی کا چوہدری نثار بارے تبصرہ ،حیران کن انکشافات

اسلام آباد (نیٹ نیوز) حکمران جماعت کے اندر جو بحث چل رہی ہے کیا وہ محض افراد کے درمیان ذاتی نوک جھوک ہے یا مسلم لیگ ن میں ہونے والی ایک سنجیدہ پالیسی بحث ہے جو غلط وقت پر غلط طریقے سے میڈیا کی زینت بن گئی۔خواجہ آصف کے کابینہ کے سابق ساتھی چوہدری نثار علی خان نے اپنا گھر ٹھیک کرنے کا مطلب یہ لیا کہ جیسے امریکی حکام افغانستان میں شدت پسند حملوں کا ذمہ دار پاکستان سے کام کرنے والی شدت پسند تنظیموں کو ٹھہراتے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پاکستانی حکام سے ‘ڈو مور’ کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، ‘اپنا گھر ٹھیک کرنا’ دراصل اسی امریکی طرز فکر کی تائید ہے۔ چوہدری نثار علی خان اور خواجہ آصف کے درمیان کشیدگی کافی پرانی ہے لیکن خود ان کے ساتھیوں کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ سابق وزیر داخلہ اتنے حساس قومی معاملے کو استعمال کرتے ہوئے خواجہ آصف کو نیچا دکھانے کی کوشش کریں گے۔اسی لیے خود وزیراعظم خواجہ آصف کی تائید میں سامنے آئے اور کہا کہ شدت پسندی میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائی اپنے ملک میں امن کے لیے ضروری ہے۔خواجہ آصف کے کابینہ کے ساتھی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی انہی کا ساتھ دیا اور چوہدری نثار کو بتایا کہ اپنا گھر ٹھیک کرنے سے مراد اس نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا ہے جو خود چوہدری نثار نے بنایا تھا لیکن اس پر عمل نہیں ہو سکا۔چوہدری نثار نے صورتحال کو اپنے اس بیان سے مزید گھمبیر بنایا کہ یہ وزرا اس طرح کی باتیں اس وقت تو نہیں کرتے تھے جب نیشنل ایکشن پلان پر عمل کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس میں اس پر بحث ہوتی تھی۔چوہدری نثار نے شاید اپنی بات میں وزن ڈالنے کے لیے یہ بھی بتایا کہ یوم دفاع پاکستان کے موقع پر اپنی تقریر میں بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکومتی ارکان کے بیانیے کے برعکس دنیا سے ‘ڈو مور’ کا مطالبہ کیا۔تو کیا یہ محض مسلم لیگ کے موجودہ اور ناراض رہنماو¿ں کے درمیان ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش میں دیے گئے بیانات ہیں یا حکمران جماعت کے اندر ایک بہت حساس موضوع پر پالیسی بحث کا حصہ دلچسپ صورتحال یہ ہے کہ مسلم لیگ ن کی اس زیر تعمیر پالیسی کے خلاف پہلی آواز بھی مسلم لیگ ن کے اندر سے آ رہی ہے۔ اور ایسے رہنما کی طرف سے آ رہی ہے جو حال ہی میں حکومت سے اپنا رستہ الگ کر چکے ہیں گو کہ پارٹی سے وہ ابھی تک الگ نہیں ہوئے۔یہاں ایک نئی بحث بھی چل نکلی ہے کہ چوہدری نثار کے اس حکومت مخالف محاذ میں انہیں مسلم لیگ کے اندر سے کتنے رہنماو¿ں اور ارکان پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے۔ کو چوہدری نثار کی قومی اسمبلی میں اسی موضوع پر تقریر کے دوران بجنے والے ڈیسک بتا رہے تھے کہ سینیئر لیگی رہنما اس راہ کے اکیلے مسافر نہیں ہیں۔

”کہاں جاتے ہیں،کس سے ملتے ہیں “جاسوسی شروع

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چوہدری نثار کی باتیں ن لیگ کے کرتا دھرتا حلقوں کو ناگوار گزرنے لگیں اسی لیے تو نواز شریف کے دیرینہ ساتھی کی جاسوسی کا فیصلہ کر لیا گیا‘ خفیہ رپورٹس مریم نواز تک پہنچائی جائیں گی۔ چودھری نثار کے بیانات سے پارٹی قیادت کو سخت تشویش ہے جس میں سابق وزیر داخلہ نے مریم نواز کو لیڈر نہ ماننے کا اعلان کیا تھا ساتھ ہی اپنا گھر ٹھیک کرنے سے متعلق خواجہ آصف کے بیان پر کڑی تنقید کی‘ ووٹ کے تقدس کی بحالی کے پارٹی طریقہ کار سے اختلاف کیا‘ پارٹی کو فوج اور عدلیہ کے ساتھ محاذ آرائی سے گریز اور گورننس بہتر بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ چوہدری نثار کا یہ انداز ن لیگ چلانے والوں کو برا لگ گیا اس لیے تو نواز شریف کے دیرینہ ساتھی کی سیاسی سرگرمیاں مانیٹر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ سابق وزیر داخلہ سے ملاقات کرنیوالوں کی بھی کڑی نگرانی ہوگی اور مانیٹرنگ کی تمام رپورٹس صرف مریم نواز کو بھجوائی جائیں گی۔

ایک طرف میاں صاحب کی ریلی دوسری طرف چوہدری نثار کی اسمبلی میں انٹری

لاہور (ویب ڈیسک)قومی اسمبلی کا اجلاس دوسرے روز بھی نواز شریف کی ریلی کی نذر ہو گیا ۔وزراءکی تعداد پوری نہ ہونے کی وجہ سے اسمبلی کا اجلاس کچھ دیر ہی چل پا یا لیکن سب سے اہم بات یہ کہ آج چوہدری نثار نے اسمبلی میں انٹری مار دی ۔قومی اسمبلی کا اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ۔حیران کن با ت یہ ہے کہ چوہدری نثارکمر کی تکلیف کی وجہ سے ریلی میں تو شرکت نہ کرسکے لیکن قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچ گئے ۔جب چوہدری نثار سے پوچھا گیا کہ آپ نے ریلی میں شرکت کیوں نہ کی تو انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ کمر کی تکلیف کی وجہ سے شرکت نہیں کر پایا لیکن ساتھ ہی ساتھ انھوں نے نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا ۔

چوہدری نثار آج خاموشی توڑ دینگے ،اہم اعلان متوقع

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ آج شام 5 بجے پریس کانفرنس کررہے ہیں جس میں ان کی جانب سے سیاسی حوالے سے اہم اعلان متوقع ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پنجاب ہاو¿س اسلام آباد میں آج شام اہم پریس کانفرنس کررہے ہیں اور اس میں وہ ملک کی موجودہ صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دوسری جانب شہباز شریف بھی ایک مرتبہ پھر ہنگامی طور پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔پاناما لیکس کے حوالے سے چوہدری نثار کو وزیر اعظم کی حکمت عملی پر شدید تحفظات تھے۔ وفاقی کابینہ کے گزشتہ اجلاس میں انہوں نے کھل کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد وہ وزیر اعظم کے کسی مشاورتی اجلاس میں نہیں گئے۔وفاقی وزیر داخلہ کو گزشتہ اتوار کو پریس کانفرنس کرنا تھی لیکن کمر کی شدید تکلیف کے بعد اسے ملتوی کردیا گیا۔ منگل کے روز ان کی پریس کانفرنس سے کچھ ہی دیر پہلے لاہور میں خودکش حملہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے انہوں نے مناسب وقت تک پریس کانفرنس ملتوی کردی تھی۔ اس دوران وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انہیں منانے کی کوششیں کیں جو کہ کامیاب نہ ہوسکیں۔ جس کے بعد انہوں نے آج شام دوبارہ پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں وہ متوقع طور پر کوئی بڑا اعلان کرسکتے ہیں۔

پانامہ فیصلہ سے قبل ایک اور دھماکہ، ق ،ن ۔۔۔ کے بعد پیش خدمت ہے ”مسلم لیگ نثار “

اسلام آباد(مانیـٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (نثار)کی بازگشت نے حکومتی جماعت میں کھلبلی مچا دی، رکشوں پر لگے بینرز نے رہی سہی کسر نکال دی۔ تفصیلات کے مطابق نواز نثار اختلافات اب ڈھکی چھپی بات نہیں رہی تاہم اب سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک رکشے پر لگے بینرکی تصویر نے حکومتی جماعت میں کھلبلی مچا دی ہے۔ رکشے پر لگے بینر حکومتی جماعت کے اندر ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کی جہاں نشاندہی کرتا نظر آتا وہیں وہ مسلم لیگ سے ٹوٹ کرچوہدری نـثار کی قیادت میں بننے والی مسلم لیگ نثار کی بھی نوید سناتا نـظر آتا

چوہدری نثار نے حتمی فیصلہ سُنا دیا

اسلام آباد(خبریں ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے حوالے سے کئے جانے والے پروپیگنڈے اور خبروں کے بعد بالآخر اپنی خاموشی توڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چوہدری نثار اتوار کو اہم پریس کانفرنس کریں گے۔پاناما کا فیصلہ خلاف آنے پر تمام قانونی و آئینی آپشن استعمال کئے جائیں گے، ن لیگ کے اجلاس میں فیصلہ ترجمان وزیر داخلہ کے مطابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اتوار شام 5بجے اپنا مﺅ قف بیان کرنے کے لئے پنجاب ہا?س میں اہم پریس کانفرنس کریں گے۔واضح رہے کہ جے آئی ٹی کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان اختلافات کی خبریں گردش کر رہی تھیں جبکہ وزیر داخلہ نے وزیر اعظم کی زیر صدارت کئی مشاورتی اجلاسوں میں بھی شرکت نہیں کی آج بھی سپریم کورٹ کے متوقع فیصلے پر مسلم لیگ(ن) کی اعلیٰ قیادت کا اجلاس پنجاب ہا?س میں ہوا، چوہدری نثار علی خان پنجاب ہا?س میں موجود ہونے کے باوجود اجلاس میں شریک نہیں ہوئے تھے اور اب ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اپنے مﺅ قف سے میڈیا اور عوام کو آگاہ کرنے کے لئے اتوار کو شام 5بجے پنجاب ہا?س میں اہم پریس کانفرنس کریں گے۔دوسری جانب وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے چوہدری نثار علی خان کو مرد بحران قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو وزیر داخلہ کو منانے کا ٹاسک دے دیا ہے۔