All posts by Channel Five Pakistan

ٹکٹ لینا ہوتا تو نواز شریف کو درخواست دیتا لیکن تھوک کر نہیں چاٹتا، چوہدری نثار

راولپنڈی(ویب ڈیسک) سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ میری نوازشریف سے 34 سال دوستی رہی لیکن انہوں نے مجھ سے بے وفائی کی۔قومی اسمبلی کے حلقہ 59 میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں برادری کی سیاست نہیں کرتا پاکستان کی سیاست کرتا ہوں ہمیشہ سیاست میں اپنے علاقے کا علم بلند رکھا، اس علاقے میں میں 1985 میں آیا جب یہاں اسپتال تھا نہ کوئی سڑک تھی لیکن 34 سال کی سیاسی زندگی میں علاقے کے لوگوں کوترقی دی، ایک وقت تھا انسانوں کیلئے کچی سڑکیں نہیں تھی آج گدھوں کیلئے بھی پکی سڑکیں ہیں۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میں نے 34 سال سیاست کی اور بڑے بڑے عہدوں پر فائر ہوا لیکن اپنی ذات کے بجائے عوام کی ترقی کو ترجیح دی اور ساتھ ہی اپنی قیادت سے مدد لینے کے بجائے اس کی مدد کی اور ساتھ لیکن نوازشریف نے مجھ سے بے وفائی کی اور 34 سال کا ساتھ بھول گئے، اگر میں نے ٹکٹ لینا ہوتا تو نواز شریف کو ایک درخواست دے دیتا لیکن میں ایک دفعہ تھوک کر دوبارہ نہیں چاٹتا، عمران خان میرے دوست ہیں ، ان سے ٹکٹ لے سکتا تھا لیکن میں نے اپنے پاو¿ں پر کھڑے ہونے کو ترجیح دی۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میں دنیا کو دکھانا چاہتا ہوں کہ اللہ کے کرم سے میں تنہا نہیں بلکہ اللہ کے بعد صرف اپنی قوم و علاقے کا محتاج ہوں، میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے میرے علاقے کے لوگوں کا شملہ نیچے ہو، 25 جولائی کو پورا پاکستان دیکھے گا کہ یہاں صندوقچیوں سے کیا نکلتا ہے، اس دن میرے حلقے کے لوگ کفن باندھ کر نہیں صاف کپڑے پہن کر نماز پڑھ کر نکلیں اور اگر ان کا دل مانتا ہے کہ میرا مخالف مجھ سے زیادہ اہل اور ایماندار ہے تو ووٹ اس کو دیں لیکن یہ بھی یاد رکھیں کہ ووٹ ایک امانت ہے۔

نیب نے پنجاب پولیس میں کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کردیا

لاہور(ویب ڈیسک ) نیب نے  پنجاب پولیس میں گھپلوں میں ملوث افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔سیاست دانوں اور بیوروکریٹس کے بعد پنجاب پولیس بھی نیب کے ریڈار پرآگئی ہے اور نیب نے گھپلوں میں ملوث پنجاب پولیس کے کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے،  اس حوالے سے نیب لاہور کی جانب سے آئی جی پنجاب کو لکھا گیا ہے جس میں سازوسامان کی خریداری کی تفصیلات اور ملوث افسران کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ  آئی جی پنجاب کو مکمل ریکارڈ کی فراہمی کے لئے متعدد مراسلے لکھے جا چکے ہیں لیکن پنجاب پولیس نے تاحال مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا اس لئے نیب نے فیصلہ کیا ہے کہ نئے آئی جی پنجاب کو بھی مراسلہ بھیجا جائے۔نیب لاہور نے ایس ایس پی عبد الرب چوہدری کی انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر پنجاب پولیس میں 2012 سے 2015 کے دوران بلٹ پروف اور سردیوں کے جیکٹس کی خریداری کی چھان بین، ڈولفن ہیلمٹس، ہتھکڑیوں, چھتریوں اور اینٹی رائٹس فورس کے سامان کی خریداری میں مبینہ گھپلوں اور پولیس افسران نے کرپشن کے ذریعے ہاوسنگ سوسائٹی میں گھر اور بنگلے بنانے کی تحقیقات شروع کردی ہے جب کہ آئی جی پنجاب آفس میں تعینات رجسٹرار اور اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مبینہ کرپشن کے شواہد جمع کرلیے گئے ہیں۔

پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو زبردست دھچکا، متعدد امیدواروں نے ٹکٹ واپس کردیے

راجن پور(ویب ڈیسک)پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کو ذبردست جھٹکا لگا ہے اور متعدد حلقوں کے امیدواروں نے ٹکٹ واپس کردیے۔جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ ن کے 5 امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔ راجن پور سے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے ریٹرننگ افسران (آر اوز) کو جمع کرائی گئی ٹکٹیں واپس کرکے اپنا انتخابی نشان جیپ الاٹ کرا لیا۔ حلقہ این اے 193 اور پی پی 293 سے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی نے مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کردیا۔حلقہ پی پی 294 سے شیر علی گورچانی کے والد پرویز گورچانی نے بھی ٹکٹ واپس کردیا۔  حلقہ این اے 194 سے امیدوار حفیظ الرحمن دریشک نے بھی مسلم لیگ ن کا ٹکٹ واپس کردیا۔  پی پی 296 سے یوسف دریشک نے ٹکٹ واپس کر کے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع کے مطابق شیر علی گورچانی و دیگر نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ٹکٹ آخری روز واپس کئے، تاکہ قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 193 اور 194، جبکہ صوبائی اسمبلی کے پی پی 293 ،294 اور 296 میں ن لیگ کے ٹکٹ پر کوئی امیدوار حصہ نہ لے سکے۔ادھر ڈیرہ غازی خان سے بھی مسلم لیگ (ن) کے 2 امیدواروں نے آزادانہ حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔ این اے 190 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار امجد فاروق کھوسہ جب کہ پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں پی پی287 اور پی پی 288 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار محسن عطا کھوسہ کو شیر کا انتخابی نشان بھی تفویض کردیا گیا تھا۔ تاہم بعد میں انہوں نے بالٹی یا جیپ کا نشان حاصل کرنے کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو درخواست دی۔جھنگ سے بھی مسلم لیگ کے ضلعی صدر خالد غنی نے پارٹی ٹکٹ واپس کرکے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔ خالد غنی نے شیر کا نشان لینے کے بجائے مرغی کا انتخابی نشان لے لیا۔ مسلم لیگ ن نے خالد غنی کو صوبائی اسمبلی کے لئے ٹکٹ دیا تھا۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں جنوبی پنجاب سے مسلم لیگ (ن) کے متعدد ارکان قومی اور صوبائی اسمبلیوں نے علم بغاوت بلند کرتے ہوئے ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ بنانے کا اعلان کیا تھا اور بعدازاں اسے تحریک انصاف میں ضم کردیا گیا۔

ن لیگ کے کئی امیدوارچوہدری نثار کی’ جیپ‘ میں سوار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) چوہدری نثار نے انتخابات لڑنے کے لیے ’’جیپ‘‘ کا نشان چنا ہے لیکن اسے اتفاق کہیں یا کچھ اور کہ جنوبی پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے 5 امیدواروں نے اپنے انتخابی ٹکٹ واپس کرکے آزاد امیدوار سے میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے بھی ’’جیپ‘‘ کا نشان ہی الاٹ کرایا ہے۔چوہدری نثار قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 59 اور 63 جب کہ پنجاب اسمبلی کی دو نشستوں پی پی 12 اور 10 سے انتخابی میدان میں اتر رہے ہیں، مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت سے ناراضی کی وجہ سے چوہدری نثار اس بار 1985 کے بعد پہلی مرتبہ آزاد حیثیت میں الیکشن لڑرہے ہیں۔ ریٹرننگ افسران نے چوہدری نثار کو چاروں حلقوں سے ان کی درخواست پر ’’جیپ‘‘ کا انتخابی نشان الاٹ کردیا ہے۔دوسری جانب ضلع راجن پور میں قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے اپنے انتخابی ٹکٹ واپس لے لئے ہیں، جن امیدوراوں نے انتخابی ٹکٹ واپس کئے ہیں ان میں سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی شیر علی گورچانی بھی شامل ہیں، (ن) لیگ کے انتخابی ٹکٹ واپس کرنے والے تمام امیدواروں نے بھی ریٹرننگ آفیسر سے ’’جیپ‘‘ کا انتخابی نشان الاٹ کرایا ہے۔اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان  سے بھی مسلم لیگ (ن) کے 2 امیدواروں نے آزادانہ حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا ہے، این اے 190 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار امجد فاروق کھوسہ جب کہ پنجاب اسمبلی کے دو حلقوں  پی پی287 اور پی پی 288 سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار محسن عطا کھوسہ کو شیر کا انتخابی نشان بھی تفویض کردیا گیا تھا تاہم بعد میں انہوں نے بالٹی یا جیپ کا نشان حاصل کرنے کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو درخواست دی۔

انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری، انتخابی نشان کی بھی الاٹمنٹ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)ملک بھر میں عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرستیں آج ریٹرننگ افسران (آر اوز) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) کے دفاتر میں آویزاں کردی گئی ہیں جب کہ امیدواروں کو انتخابی نشان جاری کرنے کا عمل بھی شروع ہوگیا ہے۔ جمعے کو انتخابی شیڈول کے تحت امیدواروں کی جانب سے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آخری دن تھا جس کے بعد کئی اہم سیاستدانوں سمیت سیکڑوں امیدواروں نے انتخابی عمل سے دستبرداری اختیار کی۔ جس کے بعد ملک بھر میں آج ریٹرننگ افسران (آر اوز) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) کے دفاتر میں امیدواروں کی حتمی فہرستیں آویزاں کردی گئیں ہیں جب کہ امیدواروں کو انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ بھی جاری ہے۔ امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری ہونے کے بعد فوج کی نگرانی میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہوگا۔الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق حتمی فہرستیں لگنے اور انتخابی نشانات جاری ہونے کے بعد امیدوار 23 جولائی تک انتخابی مہم چلا سکیں گے اور انہیں 23 اور 24 جولائی کی درمیانی شب (رات 12بجے) ہر صورت انتخابی مہم ختم کرنا ہوگی جب کہ 25 جولائی کو عام انتخابات کے لیے ملک بھر میں صبح 8 بجے سے شام 6 بجے تک پولنگ ہوگی۔