All posts by Channel Five Pakistan

کلثوم نواز کی کزن جھارا پہلوان کی بیوہ سائرہ بانو اللہ اکبر تحریک سے الیکشن لڑینگی

لاہور (خبر نگار) الیکشن لڑنے کے لیے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی کزن بھی میدان میں آگئی۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق بیگم کلثوم نواز کی کزن سائرہ بانو بھی ملی مسلم لیگ کی حمایت یافیہ اللہ اکبر تحریک کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گی۔سائرہ بانو معروف پہلوان جھارا کی بیوہ ہیں۔۔این اے 120 سے سابق رکن قومی اسمبلی اور سابق نا اہل وزیر اعظم نواز شریف کی اہلیہ بیگم کثوم نواز سائرہ بانو کی پھو پھی زاد ہیں۔سائرہ بانو کے مسلم لیگ ن کے خلاف الیشکن لڑنے سے پی پی 149 انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔اس حلقے سے مسلم لیگ ن کے میاں مرغوم کوٹکٹ جاری کیا ہوا ہے۔جب کہ سائرہ بانو کرسی کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گی۔یاد رہے ملک بھر میں عام انتخابات کا اعلان 25جولائی کو کہا جائے گا،اس بار پاکستان مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا جب کہ سیایس مبصرین اور انتخابی حلقوں میں کیے جانے والے سروے کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی پوزیشن مضوط تصور کی جا رہی ہے۔اس بار الیکشن میں دھاندلی سے نمٹنے کے لیے بھی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔25 جولائی 2018 ء کو ہونے والے عامانتخابات پاک فوج کی زیر نگرانی ہوں گے۔جب کہ عام انتخابات کے دوران سیکیورٹی خدشات بھی موجود ہیں جس کے پیش نظر سیکیورٹی فورسز 22جولائی اتوار کے روز ہی اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گی۔ پنجاب میں چھ ہزار پولنگ اسٹیشن حساس قرار دئیے جا چکے ہیں۔ پنجاب سمیت ملک بھر میں کے حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگوائے جائیں گے۔عام انتخابات میں سکیورٹی کے حوالے خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔ 25 جولائی 2018ءکو ہونے والے عام انتخابات ملکی تاریخ کے سب سے مہنگے اور سب سے بڑے انتخابات ہوں گے۔

آبی بحران بارے جدوجہد قابل تحسین اللہ تعالیٰ ضیا شاہد کو کامیاب کرے:شرکاءکاٹن کانفرنس

ملتان  (رپورٹنگ ٹیم) عدنان شاہد فورم ہال میں ”خبریں“ کے زیر اہتمام خبریں کاٹن کانفرنس کے شرکاءنے بھارتی آبی جارحیت اور ملک کو پانی کی کمی کے حوالے سے درپیش مسائل اجاگر کرنے اور عدالت میں کیس دائر کرنے کے معاملات کو سراہا ہے۔ تمام شرکاءنے جناب ضیاشاہد کی طرف سے سپریم کورٹ میں رٹ کی سماعت منظور ہونے پر مبارک دی اور فوری فیصلے کیلئے دعا کی۔ شرکاءنے کہا کہ پانی کے بحران اور آنے والے دنوں میں اس سے متعلق مسائل کے حوالے سے جس اولوالعزمی سے جناب ضیاشاہد نے کام کیا ہے وہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے تو اس حوالے سے مسلسل مجرمانہ غفلت کی ہے لیکن آنے والی حکومت کو اس پر فوری کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پانی ہماری زندگی ہے اور لائف لائن ہے۔
شرکائ

غیر منصفانہ تقسیم ختم کرنے کیلئے مفاد پرستوں کا شوشل بائیکاٹ کیا جائے : ضیا شاہد

ملتان (رپورٹنگ ٹیم) روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر جناب ضیاشاہد نے کہا ہے کہ غیرمنصفانہ تقسیم کو ختم کرنے کے لئے مفاد پرستوں کاسوشل بائیکاٹ کیا جائے تاکہ کاشتکار سمیت معاشرے کے طبقات کا استحصال کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہو سکے۔ انہوں نے یہ بات ”خبریں“ کاٹن کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنی ترجیحات کا تعین نہ کیا توبیوروکریسی کی شکل میں نام نہاد حکمران طبقہ ملک کوتباہی کی طرف دھکیلتا رہے گا۔ انہوںنے کہا کہ زراعت کے مجموعی مسائل کو حل کرنے اور کاشتکاروں کی معاشی حالت بہتر بنانے کے لئے مل جل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کو سب سے زیادہ مسئلہ پانی کی کمی سے ہے اور پانی کی کمی سے ہونے والے نقصان بارے حکمران طبقے کو بالکل فکر نہیں ہے۔ہمیں ملکر اس مسئلے سے نبردآزماءہوناپڑے گا۔ جناب ضیاشاہد نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں تبدیلی کا خواب دیکھنے والے زیادہ خوش فہمی میں نہ رہیں۔ یہاں کچھ بدلنے والا نہیں ہے کیونکہ عوام کے مسائل اور حکمران طبقے کی ترجیحات میں بہت زیادہ فرق ہے۔ پنجاب کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے 2یا 3حصے ہونے چاہئیں اور نئے صوبے بنیں تاکہ مسائل حل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقات میں زیادہ تر اس خطے کی شخصیات شامل رہی ہیں لیکن اس کے باوجود یہ علاقہ پسماندگی کا شکار رہاہے۔ پنجاب کے گورنرز تو اس خطے سے تحفہ ہوتے ہیں۔ روزنامہ خبریں کے چیف ایڈیٹر جناب ضیاشاہد نے ”خبریں“ کاٹن کانفرنس کے شرکاءکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ”خبریں“ زراعت کے مسائل اجاگر کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ زراعت کے مجموعی مسائل حل کرنے اور کاشتکار کی معاشی حالت بہتربنانے کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہےے۔
ضیا شاہد

پی سی بی کا امارات ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلئے کھلاڑیوں کو ریلیز نہ کرنےکا فیصلہ

کراچی(یو این پی)امارات کرکٹ بورڈ سے حال ہی میں کامیاب مذاکرات کے باوجود پی سی بی اپنے موقف پر قائم ہے کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ پاکستانی پلیئرز کو امارات کی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جو رواں سال دسمبر میں شیڈول ہے۔ایک پی سی بی آفیشل کے مطابق گزشتہ دنوں پی ایس ایل کی جنرل باڈی میٹنگ کے دوران اس بات کا فیصلہ کیا جا چکا ہے کہ پی سی بی اپنے زیر معاہدہ کھلاڑیوں کو امارات میں ہونے والی لیگ میں شرکت کی اجازت نہیں دے گا تاہم دوسری جانب امارات میں شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کے چیئرمین ڈاکٹر نسیم اشرف پرعزم ہیں کہ وہ مستقبل قریب میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ معاملات کو حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ امارات میں ہونے والی ٹی ٹوئنٹی لیگ ابھرتے ہوئے نوجوان کھلاڑیوں کیلئے مددگار ثابت ہو گی جو خود کو بہتر بنانے کا بہترین موقع حاصل کریں گے جس کے پاکستان کرکٹ پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ مل کر پاکستان سپر لیگ اور امارات کے ٹی ٹوئنٹی ایونٹ کو گلوبل کرکٹ کے دو اہم ترین مقابلوں کی صورت کامیاب بنانا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ امارات میں پانچ فرنچائز چوبیس روزہ ایونٹ کے دوران مجموعی طور پر بائیس میچز کھیلیں گی۔

پاکستان نے افتتاحی میچ میں زمبابوے کو شکست دے دی

ہرارے(آئی این پی) پاکستان نے سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے پہلے میچ میں میزبان زمبابوے کو 74رنز سے شکست دیدی۔ زمبابوے کی ٹیم183رنز ہدف کے تعاقب میں 17.5اوورز میں108رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی۔زمبابوے کے7بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے جبکہ ترسائی موسا کندا43، سولو مار27اور چنگمبرا 14رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔پاکستان کی جانب سے محمد نواز،عثمان خان،حسن علی اورمحمد حفیظ نے 2،2کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا،پاکستان کی جانب سے جارحانہ41رنز بنانے والے آصف علی کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ (آج)پیر کو پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر1بجے کھیلا جائے گا۔اتوار کوہرارے کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں میزبان ٹیم کے کپتان ہیملٹن مساکدزا نے ٹاس جیت کر پہلے گرین شرٹس کو بیٹنگ کی دعوت دی تو قومی ٹیم نے مقررہ 20اوورز میں 4وکٹوں کے نقصان پر 182رنز بنائے۔ محمد حفیظ اور فخر زمان نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں بلے بازوں نے پہلی وکٹ پر 13رنز کی شراکت قائم کی تھی کہ محمد حفیظ 7رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جس کے بعد نئے آنے والے بلے باز طلعت حسین بھی زیادہ دیر کریز پر کھڑے نہ رہ سکے اور 10رنز بنا کر چیبھایا کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ دے کر چلتے بنے۔کپتان سرفراز احمد اور فخرزمان نے تیسری وکٹ پر 34رنز جوڑے اور ٹیم کا مجموعی اسکور 78 تک پہنچا تھا کہ کپتان ہمت ہار بیٹھے اور 16رنز بنا کر کیچ آوٹ ہوگئے۔ فخر زمان نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور 3چھکوں اور 3چوکوں کی مدد سے 40 گیندوں پر 61رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔شعیب ملک اور آصف علی نے پانچویں وکٹ پر شاندار کھیل پیش کیا اور مقررہ اوورز کے اختتام تک ٹیم کا اسکور 182تک پہنچایا، شعیب ملک 24گیندوں پر 37اور آصف علی 4چھکوں کی مدد سے 21گیندوں پر 41رنز بنا کر ناٹ آﺅٹ رہے۔زمبابوے کی جانب سے ٹینڈائی چسورو نے 2 جبکہ چامو چبھابھا اور کائل یاروس نے ایک ایک وکٹیں حاصل کیں۔جواب میں زمبابوے کی ٹیم183رنز ہدف کے تعاقب میں 17.5اوورز میں108رنز بنا کر آﺅٹ ہو گئی۔

زمبابوے کے7بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے جبکہ ترسائی موسا کندا43، سولو مار27اور چنگمبرا 14رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے۔پاکستان کی جانب سے محمد نواز،عثمان خان،حسن علی اورمحمد حفیظ نے 2،2کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا جبکہ شاداب خان کے حصے میں ایک وکٹ آئی ۔
پاکستان کی جانب سے جارحانہ41رنز بنانے والے آصف علی کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ (آج)پیر کو پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر1بجے کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں تیسری ٹیم آسٹریلیا ہے اور تینوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف 2، 2میچز کھیلیں گی جبکہ سیریز کا فائنل 8جولائی کو کھیلا جائے گا۔

میزبان روس سپین کو شکست دے کر کواٹر فائنل میں پہنچ گیا

ماسکو (سپورٹس ڈیسک)روس نے سپین کو چار ، تین سے شکست دیکر 2010کے عالمی چیمپین کو فیفا ورلڈ کپ سے باہر کردیا۔تفصیلات کے مطابق 2010کا عالمی چیمپین سپین روس سے شکست کھانے کے بعد میگا ایونٹ سے باہر ہوگیا۔میچ کے آغا ز سے لیکر اختتام تک دونوں ملکوں کی ٹیموں نے جم کر ایک دوسرے کا مقابلہ کیا اور ایک ایک گول کرکے برابر رہیں۔ آخر کار میچ کا فیصلہ پنلٹی آوٹ شو ٹ پر ہوا سپینی کھلاڑیوں نے دو پنلٹی ضائع کر دی جس کی وجہ سے روس نے سپین کے خلاف میچ جیت لیا جبکہ سپین ایونٹ سے باہر ہوگیا۔میزبان روس کو اس ایونٹ کی کمزور ترین ٹیم قرار دیا جارہا تھا۔سپین کی طرف پیکو،راموس اور ینی اسٹا نے گو ل سکور کیے۔اس پہلے ورلڈ کپ میں چا ر با ر میزبان ٹیم نے پنلٹی شوٹ پر میچ جیتا اور روس نے بھی اس سلسلے کو برقرار رکھا اور پانچواں میزبان بن گیا جس نے پنلٹی شوٹ پر میچ جیتا۔ سوویت یونین کا شیرازہ بکھرجانے کے بعد روسی ٹیم پہلی بار ورلڈ کپ کے ناک آو¿ٹ مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوپائی ۔اسپین کی ٹیم گزشتہ دو برس سے میچ نہیں ہاری تھی جبکہ روسی ٹیم ایونٹ سے قبل آٹھ ماہ تک فتح کی متلاشی رہی تھی، دونوں ملک اس سے قبل یورو 2008 میں مدمقابل آئے تھے، جس میں ہسپانوی ٹیم نے میدان 3-0 سے مارلیا تھا۔ ماسکو کے لوزنکی اسٹیڈیم میں80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش تھی جو کے مکمل بھر ا ہو ا تھا اور بارش بھی ہوتی رہی۔اسی میدان میں روس نے ورلڈ کپ کے افتتاحی مقابلے میں سعودی عرب کیخلاف 5-0 سے کامیابی سمیٹی تھی، اس کے بعد میزبان ٹیم نے محمد صلاح سے سجی مصری ٹیم کو 3-1 سے قابو کیا تھا، اس سے قبل بطور سوویت یونین روسی ٹیم نے میکسیکو میں منعقدہ 1986 کے ورلڈ کپ میں پری کوارٹر فائنل میں رسائی پائی تھی جہاں پر انھیں اضافی وقت میں بیلجیئم کے ہاتھوں 3-4 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔، اس کے بعد روسی ٹیم یورو 1988 کے فائنل میں روڈ گولیٹ کی ڈچ ٹیم سے فائنل میں ہارگئی تھی۔

زرعی مداخل پر بے جا ٹیکس ختم ، پھُٹی کی کم از کم قیمت 5 ہزار روپے من ہونی چاہیے

ملتان(اہتمام:سجاد بخاری، رپورٹ: طارق اسماعیل، راناطارق،تصاویر: خالداسماعیل)روزنامہ ”خبریں“ کے زیراہتمام آبی بحران اورکپاس کی فصل کودرپیش مسائل کے حوالے سے ہونیوالی ”خبریں“ کاٹن کانفرنس کی صدارت چیف ایڈیٹر جناب ضیا شاہد نے کی۔ عدنان شاہد فورم ہال میں ہونیوالی کاٹن کانفرنس میں کپاس کاکاشتکار تذبذب کاشکار کیوں؟ کے حوالے سے گفتگوہوئی۔ جس میں تمام سٹیک ہولڈرز نے گفتگو کی۔ ”خبریں“ کاٹن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرکاءنے کہاکہ 95بااثرافراد شوگرملوں کے ذریعے ملک کی معیشت چلانے سے باز رہیں کیونکہ چھوٹی صنعتیں اور اس میں کام کرنیوالے مزدوراپنا خون پسینہ ایک کرکے ان سے بہترطریقے سے ملک کو چلارہے ہیں۔ شوگرملز مافیا حکمران طبقے کا روپ دھار کر کاشت کاروں کاخون چوسنے سے توبہ کرے۔ زرعی مداخل پر بے جاٹیکس ختم کیے جائیں۔ پتوکی سے رحیم یارخان تک تمام شوگرملزفوری طور پرختم کردی جائیں تو دستیاب پانی سے بھی زراعت کو فائدہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ کیونکہ کماد کی کاشت سے زرخیززمینیں ریت اگل رہی ہیں اوربنجر ہونے کے قریب ہیں۔ کاشتکاروں نے کہاکہ سابق حکومت نے کاشتکاروں کو اربوں روپے کی سبسڈی کے نام پردھوکا دیکرمذاق اڑایا ہے۔ حکومت نے اگراپنی معیشت بچانی ہے توکاشتکاروں کے مفادات کاتحفظ کرے اورپھٹی کی کم از کم قیمت 5ہزار روپے مقرر کی جائے اور اس سلسلے میں فوری طور پر اعلان کیا جائے۔ ریذیڈنٹ ایڈیٹر ”خبریں“ میاں غفار احمد نے کاٹن کانفرنس میں میزبانی کے فرائض سرانجام دیے۔ عوام دوست فورم کے چیئرمین اورمحکمہ آبپاشی کے ریٹائرڈ ایس ای خواجہ مختاراحمد، انجینئر ممتاز احمدخان، چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدراقبال حسن، کاٹن ریسرچ اینڈڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین سہیل محمود ہرل، کسان اتحاد کے صدرملک خالدکھوکھر، کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ملتان( پنجاب) کے ڈائریکٹر ڈاکٹرصغیراحمد، محکمہ زرعی اطلاعات کے ترجمان نویدعصمت کاہلوں ،ہمایوں خان سدوزئی، مرزامحمد شریف، ملک انعام الرحیم، امجد مشتاق، ریاض احمدلنگڑیال، ملک محمدالیاس ارائیں، سیف اللہ خان، جمشید ہارون، فیض حسن بھپلا، امجدمشتاق،رانامحمدسلیم نون، رانامحمد سعید، شہزاد احمد، قسورلنگڑیال اور اشفاق احمد نے شرکت کی۔ کاٹن کانفرنس میں بتایاگیا کہ رواں سال پانی کی کمی سے 4لاکھ ایکڑ سے زائد رقبے پرکپاس کی کاشت نہیں ہوسکی۔ جسکی وجہ سے پیداواری اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکیں گے۔ ”خبریں“ کاٹن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوام دوست فورم کے چیئرمین اورترقی پسند کاشتکار خواجہ مختاراحمد نے گفتگو کرتے ہوئے جناب ضیا شاہد کی طرف سے پانی کے مسئلے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں رٹ کی سماعت کےلئے منظوری پرمبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ ستلج کے خشک ہونے کے بعددوسرے دریاو¿ں میںبھی پانی کی کمی ہوئی ہے۔ لودھراں، دنیاپور، جلالپور پیروالہ سمیت علاقوں میں کاشتکاروں کوشدیدمشکلات کاسامنا ہے۔ پانی کی کمی سے کپاس کی فصل مکمل طور پر کاشت نہیں ہوسکی اورجوفصل کاشت ہوئی ہے وہ اب پانی کی کمی کی وجہ سے متاثرہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگریز کے دور کے بنائے گئی آبپاشی کے کیلنڈر کوتبدیل کیاجائے۔ اپرپنجاب سمیت بڑے شہروں کے علاقوں میں بنائی گئی رہائشی کالونیوں کاپانی ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے علاقوں میں منتقل کیاجائے۔ تاکہ ان علاقوں میں فصلوں کی پیداوار بڑھائی جاسکے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی سطح پر ایک ایکسپرٹ کمیٹی بنائی جائے جو آبادی میں آنیوالی زرعی زمینوں کے پانی کا جائزہ لیں۔ خواجہ مختاراحمد نے کہاکہ لودھراں، بہاولنگر، یزمان، دنیا پور کے علاقوں کی ششماہی نہروں کو وارہ بندی کے بجائے بلاتعطل پانی دیاجائے۔ منگلا ڈیم توسیعی منصوبے سے جنوبی پنجاب کوبھی فائدہ پہنچایاجائے اور منگلا ڈیم سے ان علاقوں کے پانی کے کوٹے میں اضافہ کیاجائے۔ کاٹن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے چیئرمین سہیل محمودہرل نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کاٹن بیلٹ سے کماد کی کاشت ختم کرنے کے ساتھ ان علاقوں سے شوگرملوں کوبھی نکالنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک صنعت کامالک دوسری صنعت کااستحصال کررہاہے اور سب صنعتکار مل کرکاشتکاروں کااستحصال کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ٹیکسٹائل ملزمافیا بھی کاشتکاروں کے استحصال میں بھیانک کردارادا کررہاہے۔ زراعت کےلئے جو سبسڈی مختص ہوئی ہے وہ شوگرملز مالکان کو چینی برآمد کرنے کےلئے دیدی جاتی ہے اور پھر اپنے صارفین کو بھی چینی انتہائی مہنگے داموں میسر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کومراعات دی جائیں۔ ملک میں 95شوگر ملوں کے مالکان ملک بھر کی معیشت پرقابض ہیں اور کاشتکاروں کے خون چوس رہے ہیں۔انجینئر ممتاز احمدخان نے کہاکہ ہم ہرسال 60سے70فیصد پانی ضائع کررہے ہیں اورآبپاشی میں بھی پرانے طریقوں کے ذریعے پانی کاایک بڑا حصہ ضائع کیاجارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ دستیاب پانی کو بہترمنصوبہ بندی سے استعمال کرکے کارکردگی بہتر کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کالاباغ ڈیم تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اورافہام وتفہیم سے بنایاجائے۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار بھی اب یہ جان چکے ہیں کہ کالاباغ ڈیم پرلگائے گئے تمام اعتراضات غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کمشن بنایاجائے جواس بات کاتعین کرلے کہ ہم پانی کے معاملات میں ناکام کیوں ہوئے ہیں؟۔ہمایوں خان سدوزئی نے کہاکہ بیوروکریٹس زراعت سمیت تمام شعبوں کو فتح کرنے سے باز رہیں اورانجینئر ز سمیت ماہرین کوآزادی سے کام شروع کرنے دیا جائے۔ ماہرین کو بیوروکریسی کے ماتحت کرنے کے بجائے ان کے علم اورتجربات سے استفادہ کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جہالت کے اندھیروں سے نکلنا ہوگا۔ ملتان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے سابق صدر اقبال حسن نے کہاکہ ملکی حالات معیشت کو بہترکیے بغیر ٹھیک نہیں ہوسکتے اورمعیشت زراعت کو بہتر کیے بغیر نہیں سنبھل سکتی۔ انہوں نے کہا کرپشن کاناسور اس وقت تک سسٹم کو کھوکھلا کرتارہے گا جب تک معیشت اپنے پاو¿ں پر کھڑی نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ جب سے ہماری زراعت بالخصوص کپاس کی فصل کے مسائل بڑھنے میں ہماری برآمدات بھی کم ہورہی ہیں اوردرآمدات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشی نظام پٹری سے اترچکا ہے۔ ہماری کپاس کی فصل کے کاشتکار کو راضٰی کرنا پڑے گا تاکہکپاس سے متعلق ویلیو ایڈڈ کاکام کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ کاٹن مصنوعات تیار کرنیوالوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ مرزا محمد شریف نے کہا کہ تیل کا کاروبار کرنے والے آئل مافیا نے ملک میں ڈیم نہیں بننے دیئے جس میں ملک میں مہنگی بجلی کی تیاری اور فروخت جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی مہنگی ہونے سے نقصان زراعت کا ہو رہا ہے۔ ہمیں زرعی شعبے کو بہتر بنانے کیلئے کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنی ہوگی تاکہ پانی کی کمی پر قابو پایا جاسکے۔ کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزارت زراعت کے سابق سیکرٹری محمد محمود نے زراعت کو بھی نندی پور پراجیکٹ سمجھ کر چلایا ہے۔ کسانوں کو مراعات اور زرعی مداخل پر دی جانے والی رعایت کی قیمت کروڑوں روپے سے کبڈی کی ٹیموں پر رقم خرچ کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں بھی زراعت شامل نہیں ہے۔ کھاد پر سبسڈی کی مد میں مختص کی گئی رقم کاشتکاروں کو نہیں دی گئی اور زرعی شعبے کی بہتری کیلئے بنائی گئی سفارشات میں کاشتکاروں کو شامل نہیں کیا گیا۔ سابق سیکرٹری نے اپنی طرف سے سفارشات بنا کر کاشتکاروں کا استحصال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو کپاس کے معیاری بیج نہیں مل رہے اور سیڈ مافیا ناقص بیج فروخت کرکے جہاں کاشتکاروں کو لوٹ رہا ہے وہاں فصل کو نقصان پہنچا کر ملکی معیشت کو بھی کمزور کرنے کے درپے ہے۔ غلط اعدادوشمار دے کر زراعت اور کاشتکار کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی سمیت تمام ایوانوں میں کسی بھی ممبر نے زراعت کی ترقی اور کاشتکار کی بہتری کیلئے بات نہیں کی۔ ایوانوں میں نام نہاد لیڈر شپ کی خوشامدیں کی جاتی رہی ہیں۔ حکومتی سطح پر اپٹما کی جیت ہمیشہ کی طرح برقرار ہے اور ہار کاشتکاروں کا مقدر ہے۔ کالا باغ ڈیم بنایا جائے اور پانی کی تقسیم کا معاہدہ طے کرلیا جائے تاکہ تحفظات اور خدشات ختم ہوسکیں۔ ملز مالکان نے ہمیشہ کاشتکاروں کا استحصال کیا ہے۔ جنرز سے لے کر اپٹما تک ہر شعبے نے کاشتکاروں کو لوٹا ہے۔ ترقی پسند کاشتکار انعام الرحیم نے کہا کہ کھادوں سمیت تمام زرعی مداخل پر عائد ٹیکس ختم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی مداخل میں پانی سب سے زیادہ مہنگا بن چکا ہے۔ ملک الیاس ارائیں نے کہا کہ نہری پانی پر بھی بڑے زمینداروں کا قبضہ ہے اور ان کی مرضی سے پانی تقسیم کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے چھوٹے زمینداروں کے مسائل بڑھ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال یوریا کھاد1350 روپے میں میسر تھی اور رواں سال1600 سے 1800 روپے میں مل رہی ہے۔ حکومتی اداروں کا اس نظام پر کنٹرول ختم ہوگیا ہے۔ گزشتہ سال2300 روپے والی ڈی اے پی رواں سال3300 روپے میں دی جا رہی ہے۔ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ پنجاب (ملتان) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر صغیر احمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی کمی کی وجہ سے رواں سال4لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کی کم کاشت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہاول نگر، رحیم یار خان، لودھراں سمیت علاقے اس میں شامل ہیں جہاں پانی کی کمی کی وجہ سے کپاس کی فصل کی کاشت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی کمی برداشت کرنے والی اقسام پر تحقیق بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ پانی کی کمی کے پیش نظر آسٹریلیا کی طرز پر20سالہ واٹر پالیسی بنائی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کاٹن بیلٹ میں دھان، مکئی اور کماد کے ہوتے ہوئے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفید مکھی، وائرس سمیت تمام بیماریوں اور سنڈھیوں کو کنٹرول کرنے کیلئے ضروری ہے کہ کپاس کی کاشت یکم مئی سے 31مئی تک مکمل کرلی جائے۔ محکمہ زرعی اطلاعات کے نوید عصمت کاہلوں نے کہا کہ مارکیٹ میں معیاری کھاد اور زرعی ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے باقاعدگی سے مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ فرٹیلائزر کنٹرولر کھادوں کے معیار کو برقرار رکھنے کیلئے باقاعدگی سے سیمپلنگ لینے کا سلسلہ شروع کئے ہوئے تھی۔ انہوں نے حکومت کی کسان دوست پالیسیوں کی وجہ سے ایک سال میں زرعی گروتھ ریٹ3.8 تک جا پہنچا ہے۔ علی اکبر گروپ کے سیف اللہ خان نے کہا کہ چین میں زرعی ادویات کی اکثر کمپنیاں بند ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں 250 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی ادویات کی کمپنیوں کی بقا بھی کاشتکار کی بہتر معاشی حالت میں ہے۔ سن کراپ کے جمشید ہارون نے کہا کہ ہمیں کم ازکم زراعت اور واٹر ایشوز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چین سے زرعی ادویات درآمد کرنے میں مسائل بڑھ گئے ہیں اور اس سلسلے میں متبادل انتظامات بھی نہیں کئے جاسکے۔ ترقی پسند کاشتکار فیض حسن بھپلا نے چیف ایڈیٹر جناب ضیاشاہد کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ انہوں نے جناب ضیاشاہد کو سپریم کورٹ میں رٹ سماعت کیلئے منظور ہونے پر مبارک دی۔
کاٹن کانفرنسزرعی مداخل پر بے جا ٹیکس ختم ، پھُٹی کی کم از کم قیمت 5 ہزار روپے من ہونی چاہیے

عامر خان ستمبر میں کولمبین باکسر سیموئیل ورگاس سے فائٹ کریں گے

برمنگھم(سی پی پی) پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان ستمبر میں کولمبین باکسر سے فائٹ کریں گے، عامر خان کی یہ رواں سال میں دوسری فائٹ ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے کولمبین باکسر سیموئیل ورگاس سے فائٹ کا اعلان کررکھا ہے، باکسر عامر خان کی رواں سال یہ دوسری فائٹ ہوگی، اس سے پہلے وہ کینیڈین باکسر کو اپریل میں شکست دے چکے ہیں، انہوں نے حریف باکسر کو چالیس سیکنڈ میں شکست دی تھی۔ پاکستانی نژاد برطانوی باکسر کا کہنا ہے کہ ورگاس مضبوط حریف ہے جو دنیا کے ٹاپ باکسرز کے ساتھ مقابلہ کرچکا ہے، برمنگھم کے شائقین کو اچھی فائٹ دیکھنے کو ملے گی۔ کولمبیا کے باکسر سیموئیل ورگاس اپنے آخری تین مقابلوں میں شکست سے دوچار ہوئے ہیں، انہیں ڈینی گارشیا، ایرول اسپینس جونیئر اور عامر خان نے نے شکست دی تھی۔ یہ بھی پڑھیئے:مصباح الحق نے انتخابات میں پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کر دیاپریس کانفرنس میں باکسر عامر خان کے ہمراہ ان کے والد شاہ خان اور اہلیہ فریال مخدوم بھی موجود تھیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے باکسنگ کے فروغ کے لیے عامر خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں باکسنگ کے انعقاد کے انعقاد پر پرجوش ہوں، پاکستان میں باکسنگ کا بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پروفیشنل باکسنگ لارہے ہیں، ورلڈ باکسنگ کونسل سب سے بڑا باکسنگ ادارہ ہے، ہر کوئی کرکٹ کو فروغ دیتا ہے، باکسنگ کو آگے بڑھانے والے کم ہیں۔