تازہ تر ین

چونیاں : سسرال میں جلنے والی نسرین ظلم کی ایک مثال، آئی جی ، سی سی پی او واقعہ کی تہہ تک پہنچیں : ضیا شاہد، مقتولہ کا نزعی بیان ہے اسکے بعد گواہوں کی ضرورت نہیں، لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کی ذمہ دار ریاست : آغا باقر کی چینل ۵ کے پروگرام ”ہیومن رائٹس واچ “ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کارضیاءشاہد نے بتایا کہ23مارچ 1940 کا دن ہمیں پاکستان کا بنیادی تصور یعنی دو قومی نظریہ کی یاد دلاتا ہے۔ شیر بنگال مولوی اے کے فضل الحق نے قرار داد پاکستان پیش کی تھی۔گزشتہ دنوں پاک بھارت کشیدگی سے ثابت ہو گیا ہندو اور مسلمان الگ قومیں ہیں اور انصاف کے ساتھ اکٹھی نہیں رہ سکتیںاور دو قومی نظریے کو مزید تقویت ملی آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے الگ ملک کے حصول کا مقصد یہ تھا کہ ہم اپنے دین اپنی روایات اور اپنی معاشرت کے مطابق زندگی گزار سکیں لیکن اگر اس طرح کا معاشرہ ہم نے تشکیل دیا ہے پھر تو ٹھیک ہے ۔ چینل فائیو کے پرگرام ہیومین رائٹس واچ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیا آج پاکستان بننے کے بعد معاشرے میں انصاف ہو رہا ہے۔ حالیہ واقعے میں چونیاں میں سسرالیوں کے ہاتھوں جلنے والی خاتون یا معاشرے میں اس قسم کے دیگر واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ آج بھی بہت ظلم و ناانصافی ہے۔سو گناہوں کا ایک گناہ تو غربت ہے۔ چونیاں میں سسرالیوں کے ہاتھوں جل مرنے والی لڑکی نسیم کا بھائی رکشہ چلاتا ہے اب کون وکیل کی فیسیں بھرے گا پولیس میں کیس کی پیروی کون کرے گا۔لڑکی کے شوہر نے بچنے کے لئے پولیس کو پیسے بھی دیے ہوں گے۔ سسرالی کہتے ہیں سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی جب سلنڈر پھٹتا ہے تو صاف پتہ چل جاتا ہے۔آخر گھر سے پٹرول بھی ملا ہے اس کی کیا وجہ ہے آئی جی پنجاب اورسی سی پی او لاہور کو چاہئے فیصلے کی تہہ تک پہنچیں پانی سے تو کسی کو آگ نہیں لگتی نہ کوئی اس بری طرح جھلستا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لڑکی کےساتھ جو ظلم ہوا ہے اگر خاندان کے لوگ پیروی نہ کرسکے تو ”خبریں “خوداس کا کیس لڑے گا۔ یہ کیس تھانہ ملت پارک کا ہے اس کی انویسٹی گیشن انسپکٹر ظفر اقبال کررہے ہیں جن کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ سے اصل صورتحال کا پتہ چلے گا کہ کیا مدعیوں کے مطابق تیزاب پھینکا گیا ہے یا نہیں۔ یاد رہے کہ لڑکی کے ورثاءکے مطابق سلنڈر پھٹا ہی نہیں یہ تو سیدھا سیدھا تیزاب پھینکنے کا معاملہ لگتا ہے۔
لیگل ایڈوائزر آغا باقر نے تیئس مارچ پر پوری قوم کو مبارکباد دی ایسے دن منانے کا مقصد یہ ہوتا ہے آخر ہم نے اب تک ملک کے لئے کیا کیا۔پاکستان کے آئین میں یہ بات وضع کی گئی ہے کہ انسانی حقوق کی پاسداری ناگزیر ہے لیکن افسوس اب بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں معاشرے میں پائی جاتی ہیں۔ چونیاں میں سسرالیوں کے ہاتھوں جلنے والی مقتولہ نسیم نے جو بیان دیا وہ نزعی بیان ہوتا ہے جس کے بعد کسی گواہ کی ضرورت نہیں رہتی۔اس قسم کے واقعات میڈیا کی وجہ سے سامنے آ جاتے ہیں۔ریاست کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کی جان کی حفاظت کرے ایسے کیسز میں اگر صلح ہو بھی جائے تو ریاست کیس کی پیروی کرے تاکہ دوبارہ اس قسم کے واقعات نہ ہوں۔ایسے کیسز میں پولیس کو دیکھا جاتا ہے کہیں وہ جانبدار تو نہیں درست تفتیش ہو بھی رہی ہے کہ نہیں۔
لڑکی کے بھائی نے بتایا رات کو بہن کو فون کیا تو اس کے شوہر نے میری بہن سے موبائل چھین لیا اور کہا کچھ دیر بعد کال کرتا ہوں ،صبح بہن کے سسرال سے فون آیا پانی گرنے کے باعث میری بہن جل گئی ہے۔جا کر جب ہسپتال میں بہن کو دیکھا وہ بری طرح جل چکی تھی اس نے نزعی بیان میں بتایا میں کچن میں تھی مجھ پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔میری حکومت سے درخواست ہے ہمیں انصاف دیا جائے۔لڑکی کی بہن نے بتایا ہم جب ہسپتال پہنچے تو بہن بری طرح جلی ہوئی تھی ظالموں نے ہماری بہن مار دی ہمیں صرف انصاف چاہئے۔
چینل فائیو کے نمائندے عبدالرحمن نے بتایا کہ چونیاں میں حوا کی بیٹی اپنا رشتہ نبھاتے ہوئے سسرالیوں کے ہاتھ ہی جل مری مرنے سے قبل نسیم بی بی نامی خاتون جو چونیاں کے نواحی علاقے چھانگا مانگا کے رہائشی شفقت کی بیٹی تھی نے ظلم کی ساری داستان بیان کر دی۔ بتایا جاتا ہے کہ تین ماہ قبل اس کی شہزاد نامی شخص سے شادی ہوئی جو مصنوعی زیورات کا کام کرتا تھا پتہ چلا شہزادہ پہلے بھی دو تین شادیاں کر چکا ہے جس پر حالات خراب ہوئے اور نسیم کو شوہر اور اس کے گھر والوں نے کچن میں جلا دیا ۔ نسیم بی بی کا کیس روز روشن کی طرح عیاں ہیں دو تین ماہ سے جھگڑا چل رہا تھا جس کے باعث سسرالیوں نے نسیم کو زندہ جلا دیا۔باپ غریب تھا بیٹی کو گھر نہیں بٹھا سکتا تھا۔لڑکی کے شوہر کو تو پولیس نے پکڑ لیا لیکن باقی افراد بھی ملوث تھے ان پر پولیس ہاتھ نہیں ڈال رہی۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv