تازہ تر ین

مسلح افواج کو بھارتی جارحیت کا جواب دینے کا اختیار

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی نے پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کسی بھی بھارتی جارحیت کا پوری طاقت سے بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے اورکہاہے کہ پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے س اقدامات جاری رکھے گا جبکہ وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کو بھارت کی کسی بھی جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینے کا اختیار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو انتہاءپسندوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے، وزارتِ داخلہ اور سیکیورٹی ادارے انتہا ءپسندی و دہشت گردی کے خاتمے کی کارروائی تیز کریں۔جمعرات کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جو 3 گھنٹے سے زائد تک جاری رہا۔وزیراعظم ہاو¿س میں ہونےوالے اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی ،تینوں مسلح افواج کے سربراہوں ، حساس اداروں کے سربراہ اور سیکیورٹی حکام نے شرکت کی ۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک کی اندرونی و سرحدی سیکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا،اس کے علاوہ کمیٹی کو خارجہ حکام کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں زیر سماعت بھارتی جاسوس کلبھوشن کے کیس اور پاکستان کی افغان مصالحتی امن عمل کیلئے کوششوں پر بریفنگ دی جبکہ افغان امن عمل اور پاکستان کی کوششوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی افواج کے مظالم سمیت بھارت کی جانب سے پلوامہ حملے کے بعد جنگی جنونی سوچ اور الزامات کی بھی سخت مذمت کی اور اس حوالے سے پیدہ شدہ صورتحال پر بھی غور کیا گیا ۔قومی سلامتی کمیٹی نے پلوامہ واقعے سے متعلق لگائے گئے بھارتی الزامات مسترد کردئیے۔اجلاس کے شرکاءنے واضح کیاکہ پاکستان کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کے ٹھوس اقدامات جاری رکھے گا جبکہ کمیٹی نے وزیراعظم کی بھارت کو کی گئی مذاکرات کی پیش کش کی بھی توثیق کی۔اجلاس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان پر بھی گفتگو کی گئی ۔قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامئے میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پاک فوج کو بھارت کی کسی مہم جوئی یا جارحیت کا فیصلہ کن جواب دینے کا اختیار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا پوری طاقت سے بھرپور جواب دیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی ریاست کو انتہاءپسندوں اور دہشت گردوں کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دیں گے، وزارتِ داخلہ اور سیکیورٹی ادارے انتہاءپسندی و دہشت گردی کے خاتمے کی کارروائی تیز کریں۔اعلامئے کے مطابق کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کی اور پلوامہ حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کے بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کسی بھی طور پلوامہ حملے کے واقعے میں ملوث نہیں، پلوامہ حملہ بھارت کے اندر مقامی سطح پر پلان ہوا اور کرایا گیا۔کمیٹی نے کہا کہ پاکستان نے مخلصانہ طور پر بھارت کو واقعے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی جبکہ پاکستان نے دہشت گردی سمیت دیگر متنازع امور پر مذاکرات کی بھی پیش کش کی ہے، امید ہے بھارت پاکستان کی جانب سے تحقیقات کے حوالے سے پیش کش کا مثبت جواب دے گا۔کمیٹی کا کہا ہے کہ بھارت کو سوچنا چاہئے کہ مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی کارروائیوں سے یہ ردعمل آرہا ہے۔اعلامئے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے میں کوئی ملوث پایاگیا تو سخت ترین ایکشن لیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے انتہا پسندی اور دہشتگردی کو پاکستان سمیت خطے کیلئے ایشو قرار دیا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کےخلاف جنگ میں70 ہزار جانوں کی قربانیاں دی ہیں اور دہشتگردی کےخلاف جنگ میں بھاری مالی نقصان کابھی سامنا کیا ہے اسی مقصد کیلئے 2014میں نیشنل ایکشن پلان بنایا اور عمل کیاگیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سیاسی جماعتوں اور اداروں کی منظوری سے دہشتگردی کےخلاف سخت اقدامات کئے اور ریاست کیلئے براہ راست خطرے کا سامنا کیا لیکن معاشرے اور ریاست کو انتہاءپسندوں کا یرغمال نہیں بننے دیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ملاقات کی ہے جس میں پلوامہ حملہ کے بعد پاک بھارت کشیدگی سمیت ملکی سلامتی اور خطے کی مجموعی سکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل وزیر اعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے وزیر اعظم ہاﺅس میں ملاقات کی جو 30 منٹ تک جاری رہی ‘ اس موقع پر ملکی سلامتی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال سمیت افغان امن عمل میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،دونوں رہنماﺅں کے درمیان مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور پلوامہ خودکش حملے کے بعد بھارتی دھمکیوں سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv