تازہ تر ین

مقبوضہ کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کے حملے ، مسلمانوں کی درجنوں گاڑیاں جلا دیں ، 22 زخمی

سری نگر، جموں (صباح نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ کے لیتہ پورہ علاقے میں خود کش حملے میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوجی اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 49 ہو گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سری نگر کے ایک فوجی اسپتال میں زیرِ علاج نو مزید اہل کار زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔خود کش حملہ بھار تی فوج کی سی آر پی ایف کے ایک کانوائے پر کیا گیا تھا جس سے کانوائے میں شامل ایک بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی تھی۔عہدیداروں کے مطابق ایک عسکریت پسند نے، بعد میں جس کی شناخت عادل احمد ڈار کے طور پر کی گئی، اپنی کار کو جس میں کم سے کم ایک سو کلو گرام بارودی مواد لدا ہوا تھا، سی آر پی ایف کے کانوائے میں شامل اس بس سے ٹکرادیا تھا جس سے ایک زور دار دھماکہ ہوا اور نہ صر ف یہ بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی بلکہ کانوائے میں شامل کئی اور گاڑیوں اور شاہراہ کے دونوں طرف واقع دکانوں اور دوسری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔اس خود کش حملے میں واحد حملہ آور بھی مارا گیا تھا۔یہ کانوائے کشمیر کے سرمائی صدر مقام جموں سے سری نگر آ رہا تھا اور عہدیداروں کے مطابق اس میں شامل گاڑیوں میں سی آر پی کے وہ اہل کار اور افسران سفر کر رہے تھے جو بھارت کے مختلف حصوں میں اپنے اپنے آبائی گھروں میں چھٹیاں گزارنے کے بعد وادی کشمیر میں اپنی ڈیوٹیوں پر لوٹ رہے تھے۔حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم جیشِ محمد نے قبول کی تھی۔ اس نے کہا تھا کہ یہ ایک ‘فدائین حملہ” تھا جسے تنظیم کے ایک مقامی کشمیری عادل احمد ڈار عرف وقاس کمانڈو نے انجام دیا۔جیشِ محمد نے کہا ہے کہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج اور دوسرے حفاظتی دستوں کی طرف سے مقامی نوجوانوں کو قتل کرنے اور لوگوں کے ساتھ کی جاری ہولناک زیادتیوں کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے۔بھارت نے حملے کے لئے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا بدلہ لیا جائے گا۔پاکستان نے واقعے میں ملوث ہونے کی سختی کے ساتھ تردید کی ہے اور کہا ہے جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں کیا گیا خود کش حملہ اس کے لئے گہری تشویش کا معاملہ ہے،خودکش حملے میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور حملے سے پیدا شدہ حفاظتی صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لئے بھارت کے وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ سری نگر پہنچ گئے ۔انہوں نے ہوم ہامہ بڈگام میں پریس کانفرنس کے دوران ہدایت کی ریاست میں سیکورٹی کا ازسرنو جائزہ لیا انہوں نے الزام عائد کیا کچھ عناصر پاکستان کے ہاتھوں میںکھیل کریہاں کا امن خراب کرنے کی کوششو ںمیں ہیں ،انہوں نے کہاکہ ایسے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا،انہوں نے یہ بھی ہدایت کی فوجی کانوائے کی نقل وحمل کے دوران سویلیں ٹریفک پرپابندی عائد کی جائے،انہوں نے کہا کہ اگرچہ اسے شہریوں کوتکلیف ہوگی لیکن اس کےلئے وہ معذرت خواہ ہیں،انہوں نے گورنر مقبوضہ کشمیر سے بھی ملاقات کی اور ان سے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، سرکاری ذرائع کے مطابق وادی میں اپنے مختصر قیام کے دوران وزیرِ داخلہ نے حفاظتی دستوں کے مقامی کمانڈروں اور انتظامیہ کے اعلی افسران کے ایک ہنگامی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں خودکش حملے کے پس منظر میں ریاست بالخصوص وادءکشمیر کی صورتِ حال کے مختلف پہلوں پر غور و خوص کیا گیا،خودکش حملے کی تحقیقات کے لیے بھارتی نیشنل سیکورٹی گارڈز ( این ایس جی) کے ماہرین اور قومی تحقیقاتی ادارے نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی(ین اے آئی) کے تفتیش کار بھی سرینگر پہنچ گئے ہیں۔خودکش حملے میں ہلاکتوں کے خلاف جمعے کو جموں اور خطے کے دوسرے ہندو اکثریتی شہروں اور علاقوں میں احتجاجی ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے لئے اپیل جموں کے تاجروں کی ایک انجمن نے کی تھی، جس کی تائید مختلف سیاسی تنظیموں اور جموں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کی۔ہڑتال کے دوران جموں شہر کے مختلف مقامات ہونے والے مظاہروں میں پاکستان کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ ہڑتال کے دوران پرتشدد مظاہرین نے کئی نجی گاڑیوں کو نذرِ آتش کر دیا اور جموں کے مسلم اکثریتی علاقے گجر نگر میں توڑ پھوڑ کی۔عینی شاہدین کے مطابق موٹر سائیکلوں پر سوار نوجوانوں نے، جن کے ہاتھوں میں بھارت کا قومی پرچم تھا، جموں کے پریم نگر علاقے میں نجی گاڑیوں اور مکانوں پر پتھرا وکیا۔ اس سے پہلے مظاہرین کے ایک گروپ نے گجر نگر سے گزرتے ہوئے سڑکوں پر پارک کاروں اور دوسری گاڑیوں کو بلا اشتعال آگ لگا دی۔ تشدد اور پتھرا کے ان واقعات میں تقریبا ایک درجن افراد زخمی ہوئے۔۔ انتہا پسند ہندوں نے جموں کے علاقوں گجر نگر اور پریم نگر میں ایسی کم از کم پچاس گاڑیں نذر آتش کر دیں جن پر مقبوضہ وادی کشمیر کی رجسٹریشن والی نمبر پلیٹیں لگی تھیں۔ تشدد اور بڑھتے ہوئی کشیدگی کے پیشِ نظرحکام نے پہلے گجر نگر اور پھر پورے جموں شہر میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کر دیا۔فوج کو انتظامیہ کی مدد کےلئے طب کیا گیا ہے ،جموں کے ضلع کمشنر رمیش کمار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کرفیو امن و امان کو برقرار رکھنے اور لوگوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے نافذ کیا گیا ہے۔ایک اعلی عہدیدار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ جموں میں کرفیو فرقہ وارانہ ردِ عمل کے خدشے کے پیش نظر نافذ کیا گیا ہے۔ریاست کے سرمائی صدر مقام اور جموں خطے کے چند دوسرے ہندو اکثریتی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بھی تا حکمِ ثانی بند کر دی گئی ہیں۔سرحدی ضلع پونچھ سے موصولہ ایک اطلاع میں کہا گیا ہے کہ وہاں کے اعلی پیر بازار میں بھی ایک مشتعل ہجوم نے نجی موٹر گاڑیوں میں توڑ پھوڑ اور مقامی مسلمانوں کی دکانوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مشتعل افراد کو آنسو گیس کے استعمال سے منتشر کر دیا۔دریں اثناءمقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی ،محمد یاسین ملک اور میرواعظ عمرفاروق پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے جموں میں ہونے والے تشددآمیز واقعات کی پرزور الفاظ میں مذمت کی اپنے بیا ن میں انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔وادی، پلوامہ خودکش حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا۔ گجرات کے قصائی مودی نے وادی میں بھارتی فوج کو قتل عام کی کھلی چھٹی دے دی۔خطے کی چودھراہٹ کا خواب دیکھنے والا بھارت پلواما میں فوجیوں پر حملے سے بوکھلا گیا، اپنے عوام کو رام کرنے کے لیے پاکستان کے خلاف آگ اگلنا شروع کر دی۔ بھارتی وزیراعظم نے بغیر سوچے سمجھے پلواما حملے کا الزام پاکستان پر دھر دیا۔ نریندر مودی کا کہنا تھا ہمسایہ ملک اگر سمجھتا ہے کہ ایسے واقعات سے بھارت کو تباہ کر دے گا تو یہ اس کی بھول ہے۔ بھارتی وزیر ارون جیٹلی نے بھی حملے کا الزام پاکستان کے سر دھرا اور موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ واپس لینے کا اعلان کر دیا۔بھارت کی حرکتوں پر نظر رکھنے والے حلقے پلواما حملے پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے پہلے اتنا بڑا واقعہ معنی خیز ہے۔ ماضی کے تجربات سے تو یہی لگتا ہے کہ بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے اپنا نقصان کرنے سے بھی گریز نہیں کرتا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv