تازہ تر ین

پاکستان خود کو سعودی عرب ،یمن تنازع سے دور رکھے : معروف صحافی ضیا شاہد کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی اسلامی اتحاد فورس کے سربراہ راحیل شریف سے ملاقات میں علاقائی مسائل زیر بحث آئے ہوں گے۔ پاکستانی عوام کی دلچسپی اس میں ہے کہ سعودی عرب یمن کے مسئلہ پر کیا پیشقدمی چاہتا ہے کیا راحیل شریف یمن جنگ میں حصہ لیں گے۔ اس سے قبل پاکستانی حکومت واضح کر چکی ہے کہ یمن جنگ میں پارٹی نہیں بنیں گے اب ایک بار پھر بحث شروع ہو چکی ہے کہ کیا پاکستان سعودی عرب کی یمن کیخلاف جنگ میں حمایت یا عمومی مدد کرے گا۔ پاکستان کی پوری کوشش ہے کہ اس جنگ میں نہ الجھے۔ جنرل (ر) راحیل شریف کی بھی یہی کوشش ہو گی کہ جنگ میں پارٹی نہ بنا جائے۔ دعا ہے کہ پاکستان اس تنازع سے خود کو محفوظ رکھ سکے کیونکہ مسلم ممالک میں پاکستان کی ایک خاص پوزیشن ہے اس لئے بہت احتیاط سے کام لینا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان نے یہی کہا تھا کہ یمن جنگ کے مسئلہ پر صلح اور امن کی کوشش کی صورت میں اپنی خدمات پیش کریں گے۔
نوازشریف کو طبی بنیاد پر رہائی نہیں ملے گی البتہ انہیں علاج کی سہولت قانون کے مطابق ملنی چاہئے۔ نوازشریف کو نااہلی کیس میں سزا ہو چکی ہے اب انہیں ایک عام قیدی سے زیادہ سہولت نہیں دی جا سکتی۔ عام قیدی کو تو پتھری ہونے پر بیرون ملک نہیں بھیجا جاتا۔ قیدی کو بیماری ہو تو میڈیکل بورڈ بنتا ہے جس کی سفارش پر علاج ہوتا ہے۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ سخت فیصلے کرنے والے جج ہیں۔ ان کا مزاج ایسا ہے کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ اصغر خان کیس میں خلاف قانون کچھ ہوا ہے توکسی کو رعائت نہیں دیں گے۔ بریگیڈیئر (ر) حامد سعید اختر تو اعتراف کر چکے ہیں کہ پیسے تقسیم کئے گئے۔ یہ کوئی نئی منفی بات نہیں بلکہ اہم ثبوت ہے۔
حکومت نے ابھی تک طریقہ کار نہیں بتایا کہ کس معیار کے تحت ہیلتھ کارڈ تقسیم ہوں گے۔ پنجاب کی 11 کروڑ آبادی میں کیسے طے ہو گا کہ ان 7 کروڑ کو کارڈ دینے ہیں اور ان 4 کروڑ کو نہیں دینے۔ فواد چودھری نے ایک اجلاس میں کہا کہ پریس کلب ممبران کو کارڈ دیئے جائیں گے تو دیگر لوگ جو پریس میں کام کرتے ہیں ان کو کیوں نہ دیئے جائیں۔ ہمارے ایک سینئر کارکن عبدالجبار ثاقب 27 سال سے خبریں میں کام کر رہے ہیں وہ پریس کلب ممبر نہیں تاہم ان سے بڑھ کر ہیں۔ ڈپٹی ایڈیٹر پروڈکشن ہیں پورا اخبار تیار کرتے ہیں۔ اگر وہ پریس کلب کے ممبر نہیں تو انہیں ہیلتھ کارڈ کیوں نہیں دیا جا سکتا۔ حکومت کو واضح کرنا چاہئے کہ کارڈ تقسیم کرنے کا طریقہ کار اور معیار کیا ہو گا۔
عوام مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں اس لئے بجلی گیس بلوں میں مزید اضافہ برداشت نہیں کریں گے۔ عمران خان مشکل وقت میں آئی ایم ایف کے پاس نہ گئے اور دوست ممالک کے پاس جا کر مدد لی زرمبادلہ کے ذخائر کو بھر لیا۔ وزیرخزانہ کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنے کی صورت میں مہنگائی بڑھنے کا خطرہ نہیں ہے کیونکہ ہم ان کی بجلی گیس بل بڑھانے کی شرط نہیں مانیں گے۔
آصف زرداری کیخلاف غیر قانونی اثاثہ جات کیس دوبارہ کھل جاتا ہے تو ان کی مشکلات میں اضافہ ہو جائے گا۔
آئی جی پنجاب گگو منڈی میں بچی سے زیادتی کیس کا نوٹس لیں اور اگر پولیس اس کیس کو بگاڑنے میں ملوث ہے تو ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
مریم نواز کا تو حق ہے کہ وہ اپنے والد کی علالت کے مسئلہ کو ایکسپلائٹ کریں وہ جو کر رہی ہیں وہ اپنے طور پر صحیح کر رہی ہیں لیکن مریم اورنگزیب اس جماعت کی ترجمان احسن اقبال بڑے لیڈر ہیں لیکن ضروری نہیں ہے کہ تینوں خواتین و حضرات جو کہتے ہیں وہ درست بھی ہو چونکہ جو میرٹ کے فیصلے میرٹ پر ہوتے ہیں اور بیماری دیکھنے کا ایک پروسیجر ہے اور اگر قیدی کو کوئی تکلیف ہو تو اس کے لئے میڈیکل بورڈ کی رائے پر ہی اس کا علاج ہوتاہے۔ کیا لندن کا ہسپتال بھی سب جیل قرار پا سکتا ہے۔
ضیا شاہد نے کہا کہ آصف زرداری نے جو عدالت نے چھوٹ دی تھی کہ ان کے خلاف کوئی جرم ثابت نہیں وہ رہا ہے لہٰذا کوئی ایکشن نہ لیا جائے اور اس فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ کے پنڈی بنچ میں نیب میں اپیل دائر کر دی ہے اور عدالت نے اس پر ایک ماہ بعد یعنی 6 مارچ کو تاریخ بھی دے دی ہے اور نیب کو ہدایت کی ہے کہ ایک ماہ کے اندر تمام متعلقہ ریکارڈ جو ہے اس کو چیک کر کے سارے ثبوت دے کیونکہ نیب کی درخواست تھی کہ یہ سہولت جو دی گئی ہے لیگل نہیں ہے گویا دوسرے لفظوں میں اگر 6 مارچ کو ممکن ہو سکتا ہے کہ اگر کیس جناب آصف زرداری کے خلاف جاتا ہے اور نیب ٹھوس وجوہات کی بنیاد پر جو کوائف جمع کرواتا ہے اس کی بنیاد پر ان کا کیس تبدیل بھی ہو سکتا ہے اور جناب آصف زرداری کو سزا بھی ہو سکتی ہے اور دوبارہ انہیں مجرم سمجھتے ہوئے گرفتاری کا آرڈر بھی ہو سکتا ہے۔ آپ آصف زرداری صاحب کا مستقبل کس طرح سے دیکھتے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv