بھارتی پائلٹ کی رہائی کا اعلان ،نوجوت سنگھ سدھو نے ایسی بات کر دی کہ نریندر مودی بھی سر پکڑ کر بیٹھ جائیں گے

نئی دہلی(ویب ڈیسک)بھارت کے مشہور سابق کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے انڈین پائلٹ کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کا خیر سگالی کا اقدام ایک ارب لوگوں کی خوشی کا سبب بنا ہے،ہر بہترین عمل لوگوں کے دلوں میں اپنا راستہ خود بناتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان کے قریبی دوست سمجھے جانے والے ہندوستان کے مشہور سابق کرکٹر اور موجودہ سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹویٹ میں پاکستان کی زیر حراست بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا خیر سگالی کا اقدام ایک ارب لوگوں کی خوشی کا سبب بنا ہے، پاکستان کے وزیرِ اعظم کے اعلان سے پوری قوم میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے،ہر بہترین عمل لوگوں کے دلوں میں اپنا راستہ خود بناتا ہے، میں بھارتی پائلٹ کے والدین اور چاہنے والوں کی خوشی محسوس کر سکتا ہوں۔یاد رہے کہ وزیر اعظم کے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کے اعلان پر دنیا بھر سمیت بھارت میں بھی سراہا جا رہا ہے ،معروف ہندوستانی صحافی برکھا دت نے بھی ابھی نندن کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ ادتیا مینن ،اجے شکلا ،دیویا گھائل،کرشن پرتیپ سنگھ ،راجدیپ سردیدسی سمیت بھارت کے مشہور صحافیوں ،دانشوروں اور ادیبوں نے وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی رہائی کو دونوں ملکوں کے لئے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارت پر اخلاقی فتح حاصل کر لی ہے۔واضح رہے کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے زیر حراست بھارتی پائلٹ کو جمعہ کے روز رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن ہماری مذاکرات اور امن کی کوششوں کو بھارت کمزوری نہ سمجھے۔انہوں نے کہا کہ2 جوہری طاقت رکھنے والے ملکوں کو جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے اس لیے ہم کشیدگی کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن اسے ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے،جنگ میں کوئی نہیں جیتتا، جن ملکوں کے پاس جوہری ہتھیار ہوں وہاں کسی کو جنگ کا سوچنا بھی نہیں چاہیے۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے خوف ہے کہ یہاں بھی غلط اندازے نہ لگ جائیں، دنیا کی تاریخ میں غلط اندازوں سے ملک تباہ ہوئے، جنگ مسئلوں کا حل نہیں، اگر بھارت اب کوئی ایکشن لے گا تو مجبوری ہے ایکشن لینا پڑے گا تو بات پھر کہاں جائے گی؟۔

ترک صدر کی وزیراعظم عمران خان کی امن اور مذاکرات کی کوششوں کی تعریف

انقرہ(ویب ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں ترک صدر طیب اردگان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق ترک صدر طیب اردگان اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان پاک بھارت حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی امن کی کوششوں پر طیب اردگان کو اعتماد میں لیا جبکہ ترک صدر نے وزیراعظم عمران خان کی امن اور مذاکرات کی کوششوں کی تعریف کی۔

پاکستان امن کی بات کر رہا ہے اس پر آپ کیا کہیں گے؟ بھارت کی مسلح افواج کے نمائندے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے

نئی دلی (ویب ڈیسک) بھارت کی مسلح افواج کے نمائندوں کی مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران بھارتی دفتر خارجہ کے نمائندے نے انہیں پاکستان کی امن کی پیشکش کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب ہی نہیں دینے نہیں دیا۔بھارتی فضائیہ کے ایئر وائس مارشل اے وی ایم کپور، آرمی کے میجر جنرل سریندر سنگھ بہل اور بحریہ کے ریئر ایڈمرل دلبیر سنگھ گجرال نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے پہلے سے لکھے ہوئے مختصر بیانات پڑھے۔ جب سوال جواب کا وقت آیا تو وہ صحافیوں کے سوالوں کے جواب دینے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے۔ایک خاتون صحافی پونم پانڈے نے مسلح فورسز کے نمائندوں سے سوال کیا ” عمران خان اور آئی ایس پی آر امن کی بات کر رہے ہیں اس پر آپ کیا کہیں گے ؟‘۔ جب یہ سوال پوچھا گیا اس وقت ڈائس پر ایئر وائس مارشل اے وی ایم کپور موجود تھے، اس سے پہلے کہ وہ اس سوال کا کوئی جواب دیتے دفتر خارجہ کا نمائندہ بیچ میں کود پڑا۔ بھارتی دفتر خارجہ کے نمائندے نے خاتون صحافی کو مخاطب کرکے کہا ’آپ نے غیر متعلقہ سوال پوچھا ہے گورنمنٹ آف انڈیا اس معاملے کو دیکھ رہی ہے اور وہی اس کا جواب دے گی‘۔وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت بھارتی پائلٹ کی رہائی کے اعلان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں بھارتی ایئر وائس مارشل نے کہا انڈین ایئر فورس خوش ہے کہ ہمارا پائلٹ واپس آ رہا ہے، جب وہ واپس آئے گا تو اس کے بعد فیصلہ کریں گے کہ کیا کرنا ہے، ہم اسے خیر سگالی کے جذبے کے طور پر نہیں بلکہ جنیوا کنونشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ایک صحافی نے بھارتی آرمی کے میجر جنرل سریندر سنگھ بہل سے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پوچھا کہ ’ اصل صورتحال کیا ہے، کیا کشیدگی مزید بڑھے گی؟‘۔ اس سوال کے جواب میں بھارتی فوج کا نمائندہ صرف ٹامک ٹوئیاں ہی مارتا رہا۔