تازہ تر ین

جسٹس ثاقب نثار کے دور میں ریاستی اداروں کی ساکھ بڑھی اب جوڈیشل ایکٹوازم میں یوٹرن آئےگا:امجداقبال ، افغانستان کے حوالے سے بہتر کردار ادا کرنے سے پاکستان بہتری کی طرف جائے گا:ضمیرآفاقی ، نئے چیف جسٹس سے عوام کو بڑی توقعات ،انصاف فراہمی میں اہم کردار ادا کرینگے:میاں افضل ، سی پی این ای اجلاس میں پرنٹ میڈیا کے مسائل بارے امتنان شاہد نے اچھی تجاویز دیں:میاں حبیب ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار امجد اقبال نے کہا ہےکہ پرنٹ میڈیا اشتہارات سمیت ہر طرح سے بحرانی کیفیت کا شکار ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے پیپر، پرنٹنگ پلیٹ ، سیاہی سمیت تمام چیزیں مہنگی ہوئی ہیں۔ پرنٹ میڈیا کو سرکاری ہی نہیں پرائیویٹ اشتہارات کی بھی ضرورت ہے۔ پچھلے دور حکومت میں اشتہارات کی بھرمار کے ساتھ میڈیا کے اخراجات بھی بڑھے تھے۔چینل فائیو کے پروگرام کالم نگار میں گفتگوکرتے ہوئے ان کا کہنا تھاکہ سی پی این ای کے اجلاس میں صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا کو غیر جانبدار ہونا چاہئے۔ مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ آج وزیر اطلاعات کہتے ہیں کہ میڈیا نے اگر ہم سے کچھ لینا ہے تو وہی پرنٹ کرے جو ہم کہتے ہیں۔ ایسا اقدام اشتہارات کو بطور ٹول استعمال کرنا ہے۔ میڈیا انڈسٹری کو چلانے کے لیے حکومت ریلیف پیکیج دے میڈیا کا گلا نہ گھونٹا جائے۔کچھ میڈیا ہاﺅسز کا ایجنڈا اور ہے مگر پروفیشنل اداروں کے لیے حکومتی سپورٹ نہ ہونا خطرناک ہے۔ جسٹس ثاقب نثار کے دورمیں ریاست کے اداروں کی ساکھ میں اضافہ ہوا۔ چیف جسٹس آصف کھوسہ کے آنے سے جوڈیشل ایکٹوازم میں یو ٹرن نظر آئے گااور عدالتی نظام میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جلد پارلیمنٹ آنے کی ضرورت پڑے گی اوروہ ارکان پارلیمنٹ کے سوالوں کے جواب دیا کریں گے۔ امریکی نمائندگان کا دورہ پاکستان میں ملاقاتیں افغانستان سے نکلنے کے لیے راہ ہموار کرنے کے لیے ہیں۔ جو پاکستان کی مدد کے بغیر ممکن نہیں۔ ٹرمپ نے درمیانی راستہ نکالنے کے لیے پاکستان کے لیے پالیسی بدلی ہے۔ افغانستان میں اب چین اور روس کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ تجزیہ کار ضمیر آفاقی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ہر جگہ تباہی نظر آرہی ہے۔ حکومت سچ سننا نہیں چاہتی آتے ہی اسی فیصد اشتہارات کے ریٹ کم کر دئیے ۔ حکومت تحریک انصاف کو پرموٹ کرنے کا انتقام میڈیا سے لے رہی ہے۔ حکومت میڈیا کو استعمال کرتی ہے۔ حکومت کا کام روزگار دینا ہے، غریب کا کاروبار بند نہ کرے۔ انہوںنے کہاکہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ دانشور شاعرانہ مزاج جج،چار کتابوں کے مصنفف ہیں اور اپنے دور میں پچاس ہزار کیسز حل کر چکے ہیں۔ انہیں عدالتی نظام کی بہتری پر توجہ دینی چاہئے۔ گیارہ ماہ میں عام آدمی کو ریلیف دیکر سسٹم ٹھیک کر دیں تو انکا احسان تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ عمران خان اسمبلی میں جائیں یہ نہ ہو کہ اسمبلی میں جانے کی پوزیشن میں نہ رہیں۔ افغانستان کے حوالے سے بہتر کردار ادا کر کے پاکستان بہتری کی طرف جائے گا۔تجزیہ کار میاں افضل نے کہا کہ میڈیا آئینہ ہے، دکھانے پر حکومت ناراض ہے۔ ریاست میڈیاانڈسٹری کی ذمہ دار ہے اسے ساتھ لیکر چلے۔ کھادوں پر اربوں اڑا رہے ہیں میڈیا کو کاغذ پر ریلیف دیں۔ چیف جسٹس کھوسہ سے عوام کو بڑی توقعات ہیں وہ میرٹ کا قتل نہیں ہونے دیں گے۔ اسمبلی کے وزیراعظم کو اسمبلی کا ماحول پسند نہیں آرہا۔مگر جب شہباز شریف وزیراعلی پنجاب تھے کتنے اجلاسوں میں آئے۔افغانستان کے حوالے سے کردار میں پاکستان اس پوزیشن میں ہے کہ اپنی ہر بات منوا سکے۔ میزبان کالم نگار میاں حبیب کا کہنا تھا کہ سی پی این کے نائب صدر امتنان شاہد نے سی پی این ای کے اجلاس میں پرنٹ میڈیا کو درپیش مسائل کے حوالے سے بہت اچھی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے کہاکہ اخباری پیپر کی قیمت سو فیصد سے زیادہ بڑھ چکی ہے۔ حکومت میڈیا کا بڑا تشہیری کلائینٹ ہے ، اس برے وقت میں سانس لینے دے۔ حکومت میڈیا کے بغیر زندہ رہنے کا سوچ رہی ہے تو معاشرے میں ایسا بحران پیدا ہوجائے گا جو ان سے سنبھالا نہیں جائے گا۔ میڈیا عوام کی مشکلات کا حل ہے۔ پاکستان میں سب سے بڑا خلا انصاف کی عدم فراہمی ہے۔ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بڑے بدمعاشوں کو کٹہرے میں لاکر عوام کو امید دی ہے۔ جھوٹے کیسز کیخلاف کارروائی شروع ہو جائے تو عدالتی بوجھ بہت کم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف اپنی آزادی کے لیے پارلیمنٹ میں تقریریں کر رہے ہیں۔ امریکہ پاکستان کے بغیر افغانستان میں امن عمل میںکوئی کردار ادا نہیں کر سکتا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv