تازہ تر ین

قائداعظم نے خواتین کو مردوں کے برابر کھڑا کیا، بعد میں جاگیرداروں نے خواتین کے وراثتی حقوق غصب کئے: مہناز رفیع ، 88ءتک خواتین کی نشستیں4 فیصد تھیں، ایک آمر پرویز مشرف نے آ کر 17 فیصدکر دیں:سابق ایم این اے ، تھانوں ، جیلوں میں جانوروں جیسا سلوک انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے : اعجاز عالم ، عمران خان قائداعظم کا خواب پورا کرینگے، غریبوں کیلئے پناہ گاہیں ہیومن رائٹس کی عکاس، ضیا شاہد انسانی حقوق کے علمبردار:مسرت جمشید ، عورتوں کے وراثتی حقوق کیلئے منسٹری آف ہیومن رائٹس سے آگاہی مہم چلا رہے ہیں: لبنیٰ منصور ، حکومت نے 100 دن میں وعدے پورے نہیں کئے لیکن عمران خان کا گرین پاکستان کیلئے کام قابل تحسین اقدام : عظمیٰ قادری

لاہور (رپورٹنگ ٹیم ) نئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے خبریں گرو پ کے زیر اہتمام ”سوسائٹی فار ہیومن رائٹس“ کی تقریب گزشتہ روز آواری ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی صوبائی وزیر برائے انسانی حقوق اعجاز عالم سمیت چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہد، ممبرز صوبائی اسمبلی و دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ہیومن رائٹس اعجاز عا لم نے کہا کہ ہیومن رائٹ پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی، مسلم لےگ ن ےا کسی بھی ایک سیاسی جماعت کا نہیں بلکہ دُنیا بھر کا مسئلہ ہے۔ میں کسی پارٹی کے خلاف کوئی بات نہیں کروں گا بلکہ یہ کہوں گا کہ ہم کچھ نیا کرنے جا رہے ہیں۔ نہایت افسوس ہے کہ سابق ادوار میں انسانی حقوق پر کام نہیں کیا گیا۔ انسانی حقوق کی وزارت کچھ لوگ آرام کی خاطر لےتے تھے۔ لیکن تحریک انصاف کا عزم ہے کہ تمام خرابیوں کو ختم کر کے رہے گی، جیل اور تھانے میں انسانوں کو جانوروں کی طرح رکھا جاتا ہے جو کہ انسانی حقوق کی سخت خلاف ورزی ہے۔ انسانی حقوق کی پیروی کے لئے سپیشل ٹاسک فورس کی تشکیل دے رہے ہیں، ہر ڈسٹرکٹ میں ہم ڈائرایکٹوریٹ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اگر لاہور کے لوگوں کو انصاف ملے گا تو راجن پور کے شہری کو بھی انصاف ملے گا، منسٹری کی افادےت کو گرا س رو ٹ لیول تک لے کر جائیں گے۔ ہیومن رائٹس کے حوالے سے عوام کو معلوم نہیں سکول اور دیگر اداروں میں انسانوں کے ساتھ جانوروں جیسا برتاﺅ ہوتا ہے، ریاست کے ساتھ عوام کی بھی اتنی ہی ذمہ داری ہے، جتنی ریاست کی، ہمیں انسان کی قدر کرنی ہو گی۔ن لیگ کی ایم پی اے عظمیٰ قادری نے کہا کہ سوسائٹی فار ہیومن رائٹس کے پروگرام پر مدعو کرنے پر ضےا شاہد کی مشکور ہوں۔ ہیومن رائٹس کا موضوع بہت وسیع ہے میں اپنی تقریر کا آغاز اس بات سے کرنا چاہتی ہوں کہ قائد اعظم نے بھی عورتوں کے حقوق اور برابری کی بات کی تھی۔ پاکستان کے علاوہ ان حقوق پر کسی ملک نے آج تک بات نہیں کی۔ سیاست مسلمانوں کے حقوق میں شامل ہے۔ قائداعظم نے ہر لمحے مسلمانوںکو دوسرے لوگوں سے محبت کا درس دیا۔ حضور نے ہر موقع پر کہا کہ مسلمان دوسرے مسلمانوں کے بھائی ہیں۔ اس شخص سے دین کی بات مت کرو جو بھوکا ہو اور جس کے پیٹ میں روٹی نہیں ہوتی۔ خواتین کی غربت کے حق میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت نے بہت اہم کردار اد اکیا۔ کام کرنے والی خواتین کی مشکلات اوراس کے بارے میں قانون سازی کی گئی جو خواتین شوہروں اور مالک کے ظلم سے پریشان ہیں ان کے حقوق کے حوالے سے ہماری اہم خدمات ہیں، عورتوں کے حقوق جو خواتین شادی کی عمر سے نکل جاتی ہیں ان پر گھروں میں بہت ظلم ہوتا ہے ان کو نوکر بنا کر رکھا جاتاہے۔ ان کا گھروں کے علاوہ کوئی ٹھکانا نہیں ہوتا اگر وہ کوئی بات کرے تو اس پر کئی طرح کی باتیں کی جاتی ہیںاس پر قانون بنا نے کی ضرورت ہے۔ آج کے نئے پاکستان میں عمران خان پر عوام نے اعتماد کرتے ہوئے ووٹ دےئے اور وزیر اعظم بناےا۔ ان پر بہت ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ حکومت میں آنے سے پہلے جو وعدے کےے وہ پورے نہیں کر سکے لیکن انہوں نے گرین پاکستان کا جو کام شروع کیا ہے وہ قابل تعریف ہے کیونکہ موسمی تغیرات میں بہت تبدیلی آرہی اس پر ہمیں بروقت کام کرنا ہوگا عوام کو بنیادی حقوق دینے ہونگے اور موجودہ حکومت کو اس پر کام کرنا ہوگا عوام نے جس اعتماد کے ساتھ موجودہ حکومت کو منتخب کیا ہے موجودہ حکومت کو ان کے اعتماد پر پورا اترنا ہوگا جو کہ ابھی تک ایسا کچھ نظر نہیں آرہا۔ سابق ایم این اے و سوشل ایکٹوایسٹ مہناز رفیع نے کہا کہ قائدا عظم نے کہا تھا پا کستان بنا نے میں خواتین کا اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا خواتین آگے آئےں اور مردوں کے شانہ بشانہ کام کرےں جبکہ نئے پا کستان میں وڈےروں، جاگیرداروں نے خواتین کے حقوق غصب کئے، ان کو گھروں میں قید کردیا گیا، اس ملک میں پےپلز پارٹی اور ن لیگ نے 40سال حکومت کی ہے۔ موجودہ حکومت اور سابق حکومت کا ابھی مقابلہ نہیں کیا جا سکتا ابھی ےی حکومت نوزائیدہ ہے۔ جبکہ سابق حکومتوں نے وقت بہت زیادہ گزار ہے۔ جو کام کئے عوام کے سامنے ہیں، سابق حکومتوں نے میگا پروجیکٹ بنا کر ملک کو قرضوں میں ڈبو دیا ہے۔ جبکہ حقوق انسانی کے بنیادی حقوق پر آج تک کوئی کام نہیں ہوا۔ جبکہ موجودہ حکومت ان بنیادی حقوق پر کام کر رہی ہے۔ عمران خان نے ہمےشہ غریب عوام کے حقوق کی بات کی ہے جس پر وہ عمل پیرا بھی ہے۔ اس کی واضح مثال شیلٹر ہوم ہے، جو انسانی حقوق کی بنےادی چیز ہے۔ جس کا درس اسلام بھی دےتا ہے۔ سابقہ حکومتوں نے اےوانوں میں خواتین کی نشستوں کے حوالے سے چند فیصد کے علاوہ کوئی اضافہ نہ کیا ہے۔ جس حکومت کو ہم ڈکٹیٹر حکومت کہتے ہیں، ےعنی ”مشرف“ حکومت جس نے خواتین کو ایوانوں میں 17فیصد اضافہ کیا۔سب انسان اللہ کے قرےب برابر ہیں۔ ہندوستان میں انسانی حقوق کو پامال کیا جارہاتھا جس پر قائداعظم کو بہت دکھ ہوا انہوں نے مسلمانوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے ہندوﺅں سے علیحدگی کی آواز اٹھائی اور ایسے پاکستان کی بنیاد رکھی جس میں سب کو برابری کے حقوق دیئے گئے لیکن قائداعظم کے بعد وہ پاکستان نظر نہیں آیا جو قائد چاہتا تھا موجودہ حکومت سے پہلے جتنی بھی حکومتیں آئی انہوں نے ایک جیسی سوچ رکھی اور نظر انسانی بنیادی حقوق کونظر انداز کیا گیا صحت اور تعلیم کے بجٹ کو دوسرے کاموں پر خرچ کیا گیا خواتین کے حقوق پر کوئی کام نہیں کیا گیا تعلیم کے معیار کو یکساں نہ رکھاگیا۔ انہوں نے ضیا شاہد کی تعرےف کرتے ہوئے کہا کہ واحد آ دمی ہیں جن کا صحافت کے علاوہ کوئی اور ذرےعہ معاش نہیں ہے۔ وہ ایک پروفیشنل صحافی ہیں جوعوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کی آواز ہمیشہ اٹھاتے ہیں اور ایوانوں تک بھی پہنچاتے ہیں۔ ریجنل ڈائریکٹر فیڈرل منسٹری آف ہیومن منسٹر لبنیٰ منظور نے کہا کہ نئے پاکستان اور پرانے پاکستان کا فرق صاف ظاہر ہے کوئی بھی حکومت آئے اور جائے جیسے دوسرے ترقی ےافتہ ممالک میں ہوتا ہے جن میں پارلیمنٹ، حکومت اور سیاستدان تبدیل ہوتے ہیں لیکن ان کی پالیسی اسی طرح رہتی ہے ۔ نئے پاکستان کا مطلب ےہ نہیں کہ ہم نئے کپڑے پہنتے ہیں حقوق العباد اسلام میں خاص مقام رکھتا ہے ہیومن رائٹس 10دسمبر کو 70سالہ ہو جائے گی۔ بنےادی حقوق بہت اہم ہیں حکومت پاکستان ہر دور میں ہیومن رائٹس کے حق میں رہی ہے۔ ہر دور میں ان پر بہت کام ہوتا ہے۔ ہر شعبے میں خاص طور پر مزدوروں کے حوالے سے عورتوں کے حقوق کےلئے خواتین کے وراثتی حصہ کے بارے میں منسٹری آف ہیومن رائٹس اس حوالے سے آگاہی مہم چلا رہے ہیں جو شہر لاہور میں اس کے بینرز ہر طرف آویزاں ہیں انٹرنیشنل سطح پر لوگوں کا ذہن سیٹ کیا ان کو آزاد سہولت فراہم کر دی گئی ہم نے بارڈر کھول کر پوری دنیا کو ایک پیغام دیا ہے کہ پاکستان تشدد پسند نہیں بلکہ ایک مہذب قوم ہیں حضرت علیؓ کا قول ہے کہ سوسائٹی کفر پر چل سکتی ہے مگر عدل کے بغیر نہیں۔ ہر تبدیلی ایک نےا دن دے کر جاتی ہے ہر قوم کی تاریخ دیکھےں اس نے مشقت کی اور مشکل وقت گزارا۔ اب ہمارا بچہ بچہ جانتا ہے کہ ووٹ کی قدرسے آگاہ ہے جو پہلے ایسے نہیں تھا لوگ اندھا یقین کرتے ہوئے ووٹ کاسٹ کرتے تھے لیکن سوسائٹی نے عوام کو آگاہی دی ہے اس میں میڈیا کا بھی اہم کردار ہے اب لوگ سوچتے ہیں کہ کس کو منتخب کریں جو ہمارے بنیادی حقوق کی بات کرے ۔ پی ٹی آئی کی ایم پی اے مستر ت جمشید چیمہ نے ضیا شاہد کو اپنے پلیٹ فار م پر بلانے کا شکر ےہ ادا کیا، اور کہا کہ ضیا شاہد جیسے لوگ عوام کے اطمینان سے رہنے کی وجہ بنتے ہیں۔ ان کی وجہ سے عوام کو ےقےن ہوتا ہے ان کے ساتھ ہونے والے ظلم کی آواز ملک کے ایوانوں تک پہنچائے گا یہ کریڈیٹ صرف ضیا شاہد کو جاتا ہے، قائدا عظم نے 70سال قبل جس ملک کا خواب د یکھا تھا اب آکراس کا خواب پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔ باقی کا کچھ پتہ نہیں لیکن عوام کا ٹیکس عوام پر ہی لگایا جائے گا، ملک کا پیسہ لوٹنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ سب سے پہلے ہیومن رائٹس کے حق میں پہلا قدم اسلام میں اٹھایا گیا، یورپ نے اسے کاپی کیا اور آج وہ کامیاب ہوگئے ہیں جبکہ ملک پاکستان میں جو کلمہ کے نام پر بنا تھا یعنی اسلام اور انسان کے بینادی حقوق کے نام پر بنایا گیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس ملک کو ایسے حکمران ملے جنہوں نے اپنی تجوریاں بھریں جبکہ پاکستان کی غریب عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی خیال نہ رکھا لیکن ہمارے قائد اور پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے قائد اعظم کے ویژن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی ٹھان لی ہے۔ غریب لوگوں کے لئے پناہ گاہ ہیومین رائٹس کی عکاسی ہے، قائداعظم کا خواب ہم پورا کریں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv