تازہ تر ین

پی اے سی قائمہ کمیٹی کی چیئرمین شپ بارے ڈیڈ لاک ، قانون سازی رک گئی ،اپوزیشن لیڈر ہی چیئرمین پی اے سی ہوتا ہے: شاہد خاقان ، عدم تعیناتی کی وجہ سے آئین کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی:کنور دلشاد

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) حکومت اور اپوزےشن کے درمےان پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹےوں کی چےئرمین شپ کے حوالے سے جاری ڈےڈ لاک کی وجہ سے قانون سازی اور مختلف وزارتوں کے معاملات پر غور و پےش رفت تعطل کا شکار، قائمہ کمیٹےوں کی عدم تشکےل کے باعث پارلےمان مےں اہم قانون سازی رک گئی جبکہ پی اے سی کی چےئرمےن شپ نہ ہونے کی وجہ سے کرپشن اور بد عنوانی و بد انتظامی کے کیسز پر کارروائی عمل مےں لائے جانے کے باعث کرپٹ سےاست دانوں اور بےوروکرےسی کی موجےں لگی ہیںجن کے خلاف قانون کارروائی نہیں ہو پا رہی۔ حکومت چےئرمےن پی اے سی کےلئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مےاں شہباز شرےف کو کسی صورت ماننے کو تےار نہیں اور سردار اےاز صادق کو بطور چےئرمےن پی اے سی قبول کرسکتی ہے جبکہ مسلم لےگ(ن) مےاں شہباز شرےف کے سواءکسی دوسرے رکن پارلےمنٹ کو بطور چےئرمےن پی اے سی نہ ماننے پر بضد، حکومت اور اپوزےشن کے درمےان تےن ماہ سے جاری ڈیڈلاک فوری طور پر ختم ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا، ماہرین کے مطابق چےئرمےن پی اے سی کی عدم تعےناتی سے آئےن کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہورہی کیونکہ اس کا آئےن مےں ذکر نہیں اور چےئرمےن پی اے سی پارلےمانی ایکٹ کے تحت بنتا ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پےپلزپارٹی نے میثاق جمہورےت کے تحت ایک رواےتی طور پر طے کیا تھا کہ چےئرمےن پی اے سی اپوزیشن لیڈر ہوگا تاہم اب مےثاق جمہورےت نہیں لہذا چئیرمین پی اے سی اپوزیشن لیڈر نہ بھی ہو تو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ جمعہ کو سابق وزےراعظم و رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی نے ”خبرےں“ کو بتاےا کہ پاکستان مسلم لےگ(ن) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چےئرمےن شپ کےلئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف مےاں شہباز شرےف کے سواءکسی بھی دوسرے نام کو نہیں مانتی طے شدہ بات ہے کہ پی اے سی کا چئیرمین اپوزےشن لیڈر ہوتا ہے لہذا مےاں شہباز شرےف کے سواءکسی دوسرے رکن پارلےمنٹ کو چےئرمےن پی اے سی نہیں مان سکتے۔ سابق وزےر کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ چےئرمےن پی اے سی اپوزیشن لیڈر ہوتا ہے اور مےرا نہیں خیال کہ ہماری جماعت میاں شہباز شرےف کے سواءکسی دوسرے رکن پارلےمنٹ کو بطور چےئرمےن پی اے سی مانے گی۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد سے رابطہ کرنے پر ان کا کہنا تھا کہ چےئرمےن پی اے سی کا آئےن مےں ذکر نہیں یہ پارلےمانی ایکٹ کے تحت بنتا ہے لہذا اس کی عدم تعےناتی کی وجہ سے آئےن کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی البتہ چےئرمےن پی اے سی کی عدم تعےناتی اور قائمہ کمیٹےوں کے چےئرمےن نہ ہونے کی وجہ سے قانون سازی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے دراصل (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے مےثاق جمہورےت کے تحت اےک رواےتی طور پر طے کیا تھا کہ چےئرمےن پی اے سی اپوزیشن لیڈر ہوگا اس وقت حالات کچھ اور تھے اور ان جماعتوں نے صدر پروےز مشرف کے اختےارات کو کم کرنا تھا کیونکہ اب میثاق جمہورےت کی ضرورت نہیں ہے اور مےثاق جمہورےت حکومت کی ذمہ داری نہیں اور یہ ضروری نہیں کہ چےئرمےن پی اے سی اپوزےشن لیڈر ہی ہوگا البتہ عدم تعےناتےوں کی وجہ سے قانون سازی رک گئی ہے اس پر تمام سٹےک ہولڈر کو مل بےٹھ کر حل نکالنا چاہئے جو وسےع تر ملکی مفاد میں ہوں، دنےا مےں سب سے زےادہ نا اختےار چےئرمےن پی اے سی فلپائن کا ہے جو اپنے صدر سمےت اراکےن پارلےمنٹ کو کرپشن پر جیل بھجوانے کا اختےار بھی رکھتا ہے اگر یہاں بھی چےئرمےن پی اے سی کو با اختےار بنا دےا جائے تو کچھ اداروں کی ضرورت ہی نہ رہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv