تازہ تر ین

دوستی بارے تاریخ مختلف، شوکت عزیز، معین قریشی بغیر شناختی وزیراعظم بنائے گئے :خالد چودھری ، پالیسی وزٹ کرنے میں ہرج نہیں، حکومت اتنے یوٹرن نہ لے کہ اعتماد ختم ہوجائے :آغا باقر، زلفی بخاری کو اس لئے مشیر بنایا گیا کہ وہ اوورسیز کے معاملات بہتر سمجھتے ہیں:ضمیر آفاقی ،مفادات کی جنگ ہے، تحریک انصاف وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی: میاں افضل، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی خالد چودھری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے کہا کہ دوستی پر معاملات نہیں چلنے دیں گے۔ مگر پاکستان کی اس حوالے سے تاریخ تو کچھ اور ہی ہے یہاں تو شوکت عزیز اور معین قریشی جن کے پاس شناختی کارڈ بھی نہیں تھے تو وزیراعظم کے عہدے پر بٹھادیا گیا۔ ذلفی بخاری کا کیس نیب میں بھی چل رہا ہے دوہری شہریت بھی ہے۔ ایک شخص دوریاستوں کا وفادار کبھی نہیں ہوسکتا۔ پی اے سی کا چیئرمین لگانا حکومت کا استحقاق ہے وزیراعظم چین کے ساتھ جو معاہدے کرکے آئے ہیں عوام کو نہ بتائیں تاہم ان پر پارلیمنٹ کو تو اعتماد میں لیں۔ سوئٹزرلیند کبھی اپنے بینکوں کے اکاﺅنٹس کی تفصیلات نہیں دے گا اس کی ساری معیشت ان پر چل رہی ہے۔ تحریک انصاف حکومت کو ابھی وقت دینا ہوگا۔ 100دن میں ایک نئی پارٹی کی حکومت کچھ نہیں کرسکتی حکومت کی غلطی ہے کہ اس نے عوام کی توقعات بہت زیادہ بڑھادیں۔ سپریم کورٹ نے کرپٹ افراد کی گرفتاری کیلئلے وزیراعلیٰ کی اجازت ختم کرکے اچھا فیصلہ دیا تاہم اداروں کو بھی مادر پدر آزادی نہیں ہونی چاہیے وکلاءگردی، دھرنا گردی یہ سب غنڈہ گردی کی مختلف شکلیں ہیں ریلوے کے سفر میں غریب کو سہولتیں دینا چاہیئں سول سوسائٹی کا فعال ہونا ضروری ہے۔ کالم نگار ضمیر آفاقی نے کہا کہ عمران خان نے زلفی بخاری کو اس لئے تعینات کیا کہ وہ اوورسیز کے معاملات بہتر جانتے ہیں اگر حکومت کوئی غلط قدم اٹھا لیتی ہے تو اسے یوٹرن یا ری وزٹ کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہونا چاہیے۔ حکومت کو پی اے سی چیئرمین اپوزیشن سے لینا چاہیے اگر تمام کمپنیوں کے سربراہ حکومتی پارٹی سے لینگے تو اختلافات میں اضافہ ہوگا۔ اداروں میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ابھی تک حکومت ایک عام آدمی کو کوئی ریلیف نہیں دے سکی بلکہ مشکلات میں اضافہ ہوا ہے قانون کی حکمرانی کیلئے کسی کرپٹ کو تحفظ نہیں ملنا چاہیے۔ بیوروکریسی کو بھی ڈر ہونا چاہیے کہ اس پر بھی نظر رکھی جارہی ہے۔ وکلاءکا کام توڑ پھوڑ نہیں ہے یہ تو دہشتگردی کی ہی دوسری شکل ہے۔ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے چاہیئں۔ توڑ پھوڑ کے ذریعے نہیں ریلوے غریب کی سواری ہے اس کے کرائے مزید کم ہونے چاہیئں ضرورت پڑے تو حکومت کو سبسڈی بھی دینی چاہیے۔ سینئر صحافی میاں افضل نے کہا کہ پاکستان میں مفادات کی جنگ جاری ہے۔ تحریک انصاف عوام سے کئے اپنے ہی وعدے پورے کرنے میں ناکام ہورہی ہے 100دن ہونے کو ہیں تاہم کوئی ایک بھی کام نظر نہیں آرہا۔ عوام چین کے دورے تو تب کامیاب مانیں جب اسے بھی کوئی ریلیف ملے۔ حکومت کا پی اے سی میں چیئرمین شہبازشریف کو نہ بنانے کا فیصلہ درست ہے۔ کرپٹ بیوروکریٹ اکثر سی ایم کی چھتری تلے چھپ جاتے تھے۔ اعلیٰ عدلیہ نے اس حوالے سے ٹھیک فیصلہ کیا ہے ماضی میں اداروں کو فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو گرفتار کرنے کیلئے کتنے پاپڑ بیلنا پڑے، شیخ رشید ریلوے کے کرایوں میں اتنی معمولی سی کمی کرکے عوام کے ساتھ کھلواڑ نہ کریں پروگرام کے میزبان آغا باقر نے کہا کہ حکومت کو اتنے زیادہ یوٹرن بھی نہیں لینے چاہیئں کہ عوام کا اعتماد ہی ختم ہوجائے اس وقت سب سے بڑا سوال جو اٹھ رہا ہے وہ سٹرکچرل ہے قومی مفاد کیلئے یوٹرن بھی لیا جاسکتا ہے پالیسیوں کو اس وزٹ کرنے میں کوئی برائی نہیں ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب بیوروکریسی کو بھی اپنے معاملات کو ٹھیک طریقے سے چلانا ہوگا۔ ریل غریب طبقے کی سواری ہے اس لئے اس میں مزید سہولیات دینی چاہیئں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv