لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) وکیل کے بیٹے کے ہاتھوں قاتلانہ حملے کا نشانہ بننے والی قانون کی طالبہ خدیجہ صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب نے مجھے ملزم شاہ حسین کو معاف کرنے کیلئے پیغام بھیجا جبکہ ملزم کو بری کرنیوالے جج نے مجھے اپنے چیمبر میں بلا کر ملزم سے صلح کرنے کا کہا تھا اور اس وقت ملزم کا باپ بھی جج کے چیمبر میں موجود تھا۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے خدیجہ صدیقی نے بتایا کہ جج نے مجھے چیمبر میں بلا کر کہا تھا کہ کیا آپ صلح نہیں کر سکتیں؟ کیونکہ یہ ایک معمولی کیس ہے اور بڑے بڑے کیسز میں صلح ہو جاتی ہے اور اس وقت ملزم کے والد صاحب میر سے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔ خدیجہ صدیقی کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب نے بھی مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ملزم کو معاف کر دو جس پر میں نے کہا کہ گورنر صاحب ایک وکیل کی حیثیت سے یہ بات کر رہے ہیں یا گورنر پنجاب کی حیثیت سے وہ ایسا کر رہے ہیں؟ البتہ گورنر کے پیغام سے مجھے ایک جھٹکا لگا۔