رافیل نڈال اور رونالڈو پیچھے ، لوریس سپورٹس ایوارڈ کا میلہ ، سوئس ٹینس سٹار راجر فیڈرر نے لوٹ لیا

لندن(اے پی پی) شہرہ آفاق سوئس سٹار اور ریکارڈ 20 مرتبہ کے گرینڈ سلام چیمپئن راجر فیڈرر نے 2017ءلاریوس ورلڈ سپورٹس مین آف دی ایئر اور کم بیک آف دی ایئر ایوارڈز اپنے نام کر لئے، سرینا ولیمز ورلڈ سپورٹس ویمن آف دی ایئر قرار پائیں۔ 36سالہ سوئس سٹار کو گزشتہ برس سات سال بعد دو گرینڈ سلام ٹائٹلز جیتنے اور سرینا ولیمز کو کیریئر کا 23واں گرینڈ سلام ٹائٹلز جیتنے پر ایوارڈز سے نوازا گیا۔ فیڈرر نے اپنے بیان میں کہا کہ اس سطح پر کم بیک کرنے کا یقین نہیں تھا، بلاشبہ یہ میرے لئے باعث فخر لمحہ ہے، رواں سال بھی عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے مزید ٹائٹلز اپنے نام کرنے کیلئے پر جوش ہوں۔گزشتہ روز ایک تقریب کے دوران یہ ایوارڈ سابق کھلاڑی بورس بیکر نے عالمی نمبر ایک کھلاڑی کو دیا۔اس سے قبل یہ ایوارڈ یوسین بولٹ بھی چار مرتبہ جیت چکے تھے ۔اس کے علاوہ اسپورٹس وومن آف دی ایئر سرینا ولیئمز قرار پائیں۔

شریف فیملی کی جلا وطنی میں چودھری نثار نے پارٹی زندہ رکھی

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ضیا شاہد کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ نیب کے افسران پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نہال ہاشمی کے ان بیانات پر کورٹ آف لاءمیں کھینچے یا تو وہ ثابت کریں کہ انہوں نے درست الزام لگایا ہے کہ نیب کے ڈائریکٹر کے گھر بہت زیاد پیسہ ہے جب ہمارے ادارے خاموش رہتے ہیں تو ان پر کیچڑ ملا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز بھی اگر سر نیچے کر کے سنتے رہیں گے تو گالیاں پڑتی رہیں گی لوگ قسموں پر یقین نہی ںکرتے۔ ٹھوس ثبوت پر یقین کرتے ہیں۔ چیف جسٹس کو وضاحتیں پیش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ یہ کمزور لوگوں کی نشانی ہوتی ہے۔ قمر زمان کے دور میں یہی نیب تھا۔ ہمارے ہاں بھی ایک فنگشن میں آئے تھے ہر دوسرا تیسرا شخص یہ کہہ رہا تھا کہ نیب ایک ”عضو معطل“ ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نیب کچھ نہیں کرتا۔ قمر زمان چودھری صاحب منہ نیچے کئے بیٹھے رہتے تھے۔ سڑی ہوئی مثالیں دیتے تھے کہ اتنی زمین ریکور کر لی ہے۔ لیکن کسی بڑے شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ وہ نیب سیاستدانوں کو قبول تھا۔ حکمرانوں کو قابل قبول تھا۔ اب نیب نے پکڑ دھکڑ شروع کی ہے تو ڈنڈا لے کر نیب کے پیچھے پڑ گئے ہیں۔ میں نے شہباز شریف سے کہا تھا کہ وہ احد چیمہ کے بارے صبر کر لیں۔ اور فیصلہ آنے دیں اور باقی افسران کی لسٹیں بھی چیک کروائیں صرف موٹر وے کے دائیں بائیں ان افسران کی جائیدادیں چیک کر لیں۔ وہ کتنے اخراجات کرتا ہے۔ کتنے روپے استعمال کرتا ہے۔ اس نے دال روٹی نہیں کھائی بچوں کے کپرے نہیں لئے ان کے اخراجات اتنے بڑے کیسے پورے ہوتے ہیں۔ صحافت میں پہلے 10 لاکھ تک کرپشن ہوتی تھی۔ اب تو اربوں کی باتیں ہوتی ہیں۔ رانا ثناءاللہ کو شرم نہیں آتی۔ ایک 19,10 گریڈ کا افسر ہو جب اس کی جائیداد کی چھان بین کی جائے تو پتا چلتا ہے کہ وہ شاہ ایران کا بیٹا ہے۔ وہ کہاں سے پیسے لے کر آیا۔ جونہی کسی اہم شخص کو کرپشن میں پکڑا جاتا ہے۔ ہا، ہو شروع ہو جاتی ہے کیا یہ فرشتہ ہے۔ چودھری نثار علی خان اور نوازشریف کے تعلقات پر میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا مسلم لیگ پہلے پاکستان مسلم لیگ بریکٹ میں (ن) تھی یہ نوازشریف کی پارٹی تھی وہ جسے چاہیں رکھیں جسے چاہیں نکالیں۔ البتہ چودھری نثار علی جیسا شخص؟ چودھری نثار علی میرے بڑے دوست ہیں ہی خبریں پنج محل روڈ کے دفتر بھی وہ اکثر آیا کرتے تھے۔ میں ان کے بارے سخت رائے رکھتا ہوں لیکن سمجھ نہیں آتی کہ نوازشریف سے اگر تو الگ ہو ہی گئے ہیں تو پھر کھل کر اعلان کریں کہ میں اس سے علیحدہ ہو گیا ہوں۔ کبھی کہتا ہے کسی مشکل میں چھوڑوں گا نہیں کبھی کچھ کہتا ہے۔ اگلوں نے دھکا دے کر تجھے باہر کھڑا کر دیا ہے۔ تاریخ لکھی جائے گی تو پتا چلے گا کہ اس کا کس نے بیڑا غرق کیا ہے۔ چودھری نثار سے ایک لوجیکل بات کی کہ مریم نواز میری بیٹیوں کی طرح ہے۔ میں اس کے نیچے کام نہیں کر سکتا۔ کیا چودھری نثار اس سے واجب القتل ہو گیا۔ چودھری نثار نے برس ہا برس اس جماعت کی خدمت کی۔ نوازشریف سعودی عرب میں خوشحال زندگی گزار رہے تھے چودھری نثار یہاں اپوزیشن لیڈر تھے۔ بہت محنت کرتےے تھے۔ مشرف کا دور تھا۔ ان پر بہت پریشر تھا انہوں نے پارٹی کو سنبھالے رکھا۔ سیاستدان بہت بے شرم ہوتے ہیں ہو سکتا ہے کہ وہ پاﺅں چاٹ کر دوبارہ ان کے پاﺅں میں گر پڑے۔ میرا خیال ہے کہ چودھری نثار واپس آئے گا۔ اس وقت ملک میں تین بڑی پارٹیاں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) سب سے اول جو پچھلے پانچ سال سے برسراقتدار ہے۔ دوسرے نمبر پی پی پی جس کی اسمبلیوں میں نمائندگی اور ایک صوبے میں حکومت ان کے پاس ہے اور سینٹ بھی ان کے پاس ہے تیسرے نمبر پر پی ٹی آئی یعنی عمران خان صاحب ہیں۔ ان کے پاس کچھ سیٹیں بھی ہیں اور ایک صوبہ کی حکومت بھی ہے۔ اگر یہ خود کشی کرنا چاہتے ہیں تو کون روک سکتا ہے اگر یہ ون ٹو ون الیکشن نہیں لڑیں گے تو مسلم لیگ (ن) ان کو کھا پی جائے گی۔ آپس میں مل کر لڑیں گے تو مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ کر سکیں گے۔ اگر یہ آپس میں لڑ مریں گے تو فائدہ ن لیگ کو ہو گا۔ ن لیگ پچھلے 35 سال سے اقتدار میں ہے۔ پنجاب میں مرف کے آٹھ سال چھوڑ کر مسلسل ان کی حکومت رہی ہے۔ سارے افسر شاہی ان کی ہے۔ کلرم بھرتی ہونے والے افسر بن چکے۔ نائب تحصیلدار اس وقت نہ جانے کہاں کہاں پہنچ چکے ہیں۔ بیوروکریسی پر ان کی دسترس مضبوط ہے۔ یہ ن لیگ کا پلس پوائنٹ ہے۔ اس کے باوجود دونوں پارٹیاں اگر کوئی بے و قوفی کرنا چاہتی ہیں تو کر کے دیکھ لیں۔ میاں نوازشریف عمرکے اس حصے میں ہیں کہ ضروری نہیں ہر بات درست اور پاور ول کریں۔ سینٹ کے نشانات دینا الیکشن کمیشن کا استحقاق ہے وہ میاں نوازشریف کی مرضی سے نشان الاٹ نہیں کر سکتے۔ یہ ضابطے انہوں نے خود بنائے ہیں اب کوئی ہاتھ رکھتا ہے تو کیوں چیختے ہیں؟تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مولانا خادم حسین رضوی نے کہا ہے کہ راجہ ظفرالحق صاحب کی رپورٹ حکومت کے کورٹ میں جمع کروا دی ہے لہٰذا مسائل حل ہو جائیں گے۔ ہم ختم نبوت کے قانون پر پہرہ دینے گئے تھے۔ دنیا نے دیکھا اور ہمارا پیغام پوری دنیا میں گیا ہے۔ کہ مسلمان جس حالت میں بھی ہو وہ اپنے محبوب حضرت محمد مصطفی کی حرمت پر کبھی بھی سودا بازی نہیں کرے گا۔ راجہ ظفر الحق کی رپورٹ کے بعد پتا چل جائے گا کہ اس شرارت کے پیچھے کون تھا تمام ملزم سامنے آ جائیں گے اور صدیوں تک کوئی سوچے گا بھی نہیں کہ ایسی شرارت دوبارہ کر سکے۔ ابھی کوئی تاریخ سامنے نہیں آئی۔ ہمارے ساتھ ایک مہینے کا وعدہ کیا گیا تھا انہیں چاہئے تھا کہ ایک مہینے کے اندر ہمیں جواب دے دیتے۔ شاید ان کی کوئی مجبوریاں ہوں گی۔ اللہ ہمارے ملک کی بہتری کرے (آمین) ہماری مذاکراتی ٹیم ان سے بار بار رابطے کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت یہ رپورٹ شائع نہیں کرنا چاہتی۔ ہم نے ان سے کہا کہ آپ کروائیں۔ اب یہ حرکت۔ وہ عناصر دوبارہ نہیں کریں گے۔ انہیں پتا چل گیا ہے کہ پاکستان کی بقا نظریہ پاکستان سے ہے اور نظرہ پاکستان کا مطلب سب جانتے ہیں کہ پاکستان کا مطلب کیا؟ ان کو دو ٹوک بات کرنی چاہئے اور کوئی لچک نہیں دکھانی چاہئے۔ ہم ایک اسلامی مملکت ہیں۔ امریکہ کا ایٹم بم صحیح استعمال ہوا۔ شام میں کتنے لوگ شہید ہو گئے؟ ہمیں معذرت خواہانہ رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔ ہماری فوج جب ان سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے گی۔ صلاح الدین ایوبی، نورالدین زنگی کی طرح۔ صدیق اکبرؓ کا مہینہ چل رہا ہے۔ یہ ہماری روٹی بند نہیں کر سکتے۔ ہماری قوم بزدل نہیں۔ ہمارے پاس ہتھیار بھی ایک نمبر ہیں ہتھیار چلانے والے ہاتھ بھی ایک نمبر ہیں۔ یہاں ہر چیز اصل ہے۔ یہ دو ٹوک بات کریں پھر اللہ پر بھروسہ کریں پھر دیکھیں کیا ہوتا ہے۔ ہم کہتے ہیں وہ عیسائی بن کر رہیں۔ شہری بن کر رہیں اپنے گرجوں میں جو چاہیں کریں اپنے احکامات پر عمل کریں۔ لیکن کسی کو اجازت نہیں کہ اسلام اور رسول اللہ پر اپنی رائے دیتا پھرے۔ تمام صحابہؓ نے ناموسرسالت پر جان چھڑکی ہے۔ ہم انہیں عبادت کرنے سے نہیں روکتے۔ گرجے جانے سے نہیں روکتے۔ اپنے شعار سے ہٹانے کی کوشش کی؟ یا نام تبدیل کرنے کو کہا۔ اللہ نے اپنے نبی کی عزت اور حرمتت کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔ انسان ہوں یا چرند پرند وہ کسی سے بھی کروا سکتا ہے عیسائیوں کو اور کسی بھی غیر ملک کو ہم پر یہ دباﺅ نہیں ڈالنا چاہئے۔ ہم نے انہیں کبھی اپنے عقائد میں لانے کیلئے زور نہیں دیا۔وہ کون ہوتے ہیں ہمارے نبی کی حرمت پر ہمیں لیکچر دیں۔ عدالتیں فیصلہ تو دیتی ہیں کتنے ہی لوگ اس وقت اندر بیٹھے ہیں۔ آسیہ کی وجہ سے غازی ملک ممتاز قادری کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ آج انہوں نے اسے مہمان بنا کر بٹھایا ہوا ہے۔ سیشن کورٹ نے بھی کہا یہ مجرم ہے۔ ہائیکورٹ نے بھی کہا یہ مجرم ہے۔ کورٹ اسے سزا دے۔ کسی نے کہا ہے ایسے کرے۔ کوئی غلط قانون استعمال کرتا ہے تو اس کے لئے بھی سزا موجود ہے دونوں قانون حرکت میں لائیں۔ معاملہ صاف ہو جائے گا۔25 تاریخ کو ہماری جماعت رجسٹرڈ ہوئی ہے۔ ہم نے سیاست کا اعلان اس لئے کیا کہ یہ دین کا حصہ ہے ورنہ جادوگری ہے۔ اقبال نے بھی کہا ہے کہ قوم کو جہالت میں مبتلا ہونے سے بچانا چاہئے۔ ہمیری شوریٰ فیصلہ کرے گی الیکن میں کسی سیاسی جماعت سے الحاق کرنا چاہئے یا نہیں ہم اس کے پابند ہوں گے۔ ہم سب اللہ اوور اس کے رسول کے قانون کے پابند ہیں۔ صحیح فیصلہ کریں گے۔

عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے والوں کیلئے شکنجہ کس لیا گیا ،8 افراد کی جیل یاترا

کراچی (ویب ڈیسک)شہرِ قائد میں عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے والے 4 شہریوں سمیت 8 افراد کو گرفتارلیاگیا۔دوسری جانب نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم سمت سے آنے والی گولی لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا۔کچرا پھینکنے پر گرفتاریاںپولیس کے مطابق عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے پر پابندی کے حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے پر 4 افراد کو گرفتار کیا گیا۔سندھ میں عوامی مقامات پر کچرہ پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ یہ گرفتاریاں خواجہ اجمیر نگری اور نبی بخش تھانے کی پولیس کی جانب سے کی گئیں اور ملزمان کے خلاف مقدمات بھی درج کرلیے گئے۔