تازہ تر ین

نویدقمر کا ووٹنگ کے وقت بندے گننا معنی خیز:کالم نگاروں کا تجریہ


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے نااہل قرار پانے والے نواز شریف پارٹی کے صدر بننے کے اہل ہو گئے۔ نواز شریف اب خود کو نظریہ اور زرداری خود کو ایک سوچ قرار دیتے ہیں۔ ایک نااہل شخص کو پارٹی صدر بننے کا حق حاصل نہیں ہونا چاہیے، عدالت کے فیصلے کو بلڈوز کیا جا رہا ہے۔ پانامہ اور حدیبیہ کیس ایک حقیقت ہے۔ اسلام آباد میں دھرنے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دھرنے والوں کو اٹھانے کےلئے آرمی کو نہیں بلایا جا سکتا اس سے خدشات سامنے آ سکتے ہیں۔ خورشید شاہ نے حکومت کو فوج سے رابطہ کی جو تجویز دی ہے اس کی روح میں ایک پس منظر ہے، سیاست میں فوج کا قطعی کردار نہیں ہونا چاہیے۔ ن لیگ میں دراڑ پڑ چکی ہے، بہت سے پرندے اڑنے کےلئے پرتول رہے ہیں اجلاس میں بھی 22 لیگی ارکان غیرحاضر تھے۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کو غیرآئینی تو نہیں غیر اخلاقی ضرور کہا جا سکتا ہے۔ اجلاس میں ن لیگی ارکان نے حاضر رہ کر اپنی اکثریت ثابت کی، بل پیش کرنے والے نوید قمر کا ووٹنگ کے وقت بندے گننے کی فرمائش کرنا معنی خیز تھا۔ کرپشن کا الزام ہر دور میں لگایا جاتا اور حکومتوں کو فارغ کیا جاتا رہا ہے۔ کرپشن کو بطور سیاست استعمال کیا جاتا ہے۔ فوج سے دھرنے والوں کو اٹھانے کا نہیں البتہ گارنٹی کا کام ضرور لیا جا سکتا ہے جس طرح طاہرالقادری اور عمران خان کے دھرنے کے وقت لیا گیا۔ سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا بہت ہوتا ہے فوج ملک کا ایک ادارہ ہے، اگر وہ دھرنے کے مسئلہ سے نمٹنے کےلئے کوئی رول ادا کر سکتا ہے تو اس میں برائی کیا ہے۔ آئین کے آرٹیکل63,62 کو ختم کرنا ضروری نہیں البتہ اس میں موجود ابہام کو دور کیا جانا چاہیے۔ صرف ن لیگ میں ہی نہیں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں بھی دراڑیں نظر آ رہی ہیں۔ ڈائریکٹر پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں کتنی ہی مخالفت ہو جمہوری قوانین اور قدروں کےلئے ان میں مطابقت ہونی چاہیے۔ چور راستے سے آنے والی پارٹی کو عوام پسند نہیں کرتے۔ بدقسمتی سے ہمارے یہاں لیڈر بنائے جاتے ہیں۔ پانامہ کیس چل رہا تھا تو فیصلہ پانامہ پر ہی آنا چاہیے تھا، نواز شریف نے سیاست سے کافی سیکھا ہے اگر وہ نظریے کی جانب گئے ہیں تو یہ خوش آئند ہے۔ خورشید شاہ کی تجویز سے متفق ہوں، ریاست اپنے اداروں سے مدد لے سکتی ہے، عوام دھرنے کے باعث مشکل میں ہیں فوج کو کہنا چاہیے کہ دھرنے والوں کو اٹھائیں، دھرنے والوں کے مطالبات مان لئے تو یہی کلچر چل نکلے گا اس لئے میرے نزدیک اس سے قانون کے مطابق سختی سے نمٹنا چاہیے۔ سینئر صحافی افضال ریحان نے کہا کہ صرف عوام کو یہ حق حاصل ہونا چاہیے کہ کس کو سیاست میں رکھنا اور کس کو آﺅٹ کرنا ہے۔ ن لیگ پہلے سے مضبوط ہوئی ہے۔ یہاں کسی کو گھیرنا ہو تو مذہبی نعرے استعمال کئے جاتے ہیں اور اگر کسی کے خلاف کچھ نہ ملے تو کرپشن کا نعرہ بلند کیا جاتا ہے۔ دھرنے والے جسٹس شوکت صدیقی کا بڑا احترام کرتے ہیں جج صاحب ہی وکلاءکا وفد لیکر ان کے پاس چلے جائیں۔ ختم نبوت کا بل کسی فرد واحد نے نہیں بلکہ آئین کے مطابق سب نے منظوری دی تھی اب وہ بل واپس بھی لے لیا گیا ہے تو اعتراض ختم کر دینا چاہیے۔ دھرنے والوں کو اٹھانے کےلئے فوج کا ایک اشارہ ہی کافی ہو گا۔ الیکشن کمیشن کو مضبوط ہونا چاہیے۔ نواز شریف مزید مضبوط ہو کر سامنے آئے ہیں۔ 63,62 کے بجائے صرف عوام کو حق دینا چاہیے کہ وہ کسے لانا اور کسے نکالنا چاہتے ہیں۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv