تازہ تر ین

زاہد حامد آخر حکومت کیلئے اتنے ضروری کیوں ہیں


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد دھرنے کو دو ہفتے گزر چکے کہیں حکومت رٹ دکھائی نہیں دیتی۔ ہائیکورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی ”سوموٹو“ لے لیا ہے۔ معروف تجزیہ کار توصیف احمد خان نے چینل ۵ کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد دھرنے کو دو ہفتے گزر چکے ہیں۔ حکومت رٹ کہیں دکھائی نہیں دے رہے۔ پہلے ہائیکورٹ نے اس کا نوٹس لیا تھا اب سپریم کورٹ نے اس پر ”سوموٹو“ ایکشن لے لیا ہے۔ انتظامیہ اگر دھرنے کو ”بائی فورس“ اٹھاتی ہے تو لاشیں گرنے کا خطرہ ہے۔ زاہد حامد آخر حکومت کےلئے اتنا ضروری کیوں ہے۔ زاہد حامد اور اسحاق ڈار دونوں وزیروں کو فوراً استعفےٰ دے دینا چاہیے۔ عدالت نے اسحاق ڈار کو مفرور قرار دے دیا ہے۔ ان دونوں کا کابینہ میں رہنا ہی درست نہیں۔ حکومت افراتفری کا شکار ہے۔ نیب اس وقت بہت فعال نظر آتا ہے اور لوگوں کے گرد گھیرا تنگ کرتا جا رہا ہے۔ ان کو شاید فون نہیں آ رہے۔ آج ٹی وی کا عالمی دن ہے۔ ایک وقت تھا ٹی وی تعلیم و تربیت کے لئے استعمال ہوا کرتا تھا۔ وہ دور گزر گیا۔ میڈیا نے ثابت کر دیا ہے کہ ہم آزاد نہیں بلکہ بے قابو ہیں۔ تجزیہ کار رحمت علی رازی نے کہا ہے کہ مسلمان کاعقیدہ ہی یہی ہے کہ نبی اکرم آخری نبی ہیں اور ان کی حرمت پر جان قربان ہے۔ جس کا اس پر ایمان نہیں وہ مسلمان نہیں ۔ اسلام آباد دھرنے کے لوگ عقیدت کو بنیاد بنا کر وہاں بیٹھے ہیں۔ کہتے ہیں کہ ایجنسیوں نے انہیں یہاں بٹھایا ہوا ہے۔ زاہد حامد استعفیٰ دینے کی بجائے اب دھمکیاں دے رہا ہے کہ مجھ سے استعفیٰ لو پھر ہی بتاﺅں گا کہ یہ کس نے کروایا تھا۔ ملک کی اعلیٰ عدلیہ نے انہیں نکال دیا ہے۔ اب وہ ججوں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔ ججوں نے قانون کے مطابق فیصلہ کیا۔ ٹی وی نے جتنا نئی نسل کو بگاڑا ہے اتنا کسی اور نے نہیں کیا۔ حکمران کوئی پالیسی نہیں بناتے کہ اس کے استعمال کا کوئی طریقہ کار بنایا جائے۔ تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا ہے کہ ماضی میں جب میاں نواز شریف لاہور سے نکلے تو گجرانوالہ کے قریب ایک کال آگئی۔ اس طرح ایک کال طاہرالقادری کو آئی اور عمران خان کا دھرنا چھوڑ کر چلا گیا ایک اور کال آئی ا ور عمران خان بھی دھرنے سے اٹھ کر چلا گیا۔ لگتا ہے جہاں سے کال آیا کرتی ہے ابھی تک وہاں سے کال نہیں آئی اور اسلام آباد کا دھرنا جاری ہے۔ اسلام آباد دھرنے والے مولوی جس قسم کی زبان استعمال کر رہے ہیں اور گالیاں نکال رہے ہیں کیا مذہب اس کی اجازت دیتا ہے۔ جس منہ سے گالیاں دیتے ہیں اسی زبان سے نبی کریم کا نام لیتے ہیں۔ یہ دھرنا مذہبی سے زیادہ سیاسی دھرنا بن چکا ہے۔ ملک کی آبادی 97 فیصد مسلمان ہے کسی کو ضرورت نہیں کہ انہیں دوبارہ مسلمان بنائیں۔ اسحاق ڈار کو عدالت نے مفرور قرار دے دیا ہے۔ ملک کا کوئی ادارہ درست کام کرتا ہوا دکھائی نہیں دیتا۔ سب اپنے اپنے مہروں کے ساتھ گیم کھیل رہے ہیں۔ شریف فیملی کرپٹ صحیح۔ لیکن باقی ملزم کہاں گئے۔ مشرف کہاں بھاگ گیا، عدالت کو دکھائی نہیں دیتا۔ ایک جرنیل کے استعفیٰ دینے کے بعد اس کے بھائی کی کرپشن سامنے آ گئی۔ اس پر کیا کام ہوا؟ ٹی وی پہلے نوجوان کو تعلیم دیا کرتا تھا۔ لوگوں کی تربیت کیا کرتا تھا لیکن اس دور میں لوگوں کو گمراہی میں مبتلا کر رہا ہے۔ مادر پدر آزاد میڈیا معاشرے کو خراب کرنے میں سب سے بڑا ذمہ دار ہے۔ تجزیہ کار طاہر ملک نے کہا ہے کہ ہمارا سسٹم اسلام کے طابع ہے۔ اس موضوع پر کوئی بحث نہیں کہ نبی کریم کی حرمت کے قانون میں تبدیلی کی جائے۔ مسلمان اسی وقت مسلمان ہے جب وہ اپنی جان و مال، دل نبی اکرم پر قربان کرنے کےلئے تیار ہو۔ موجودہ حکومت کی گھٹیا ترین حرکت ہے وہ سازش کو اوپن نہیں کر رہی۔ ہمارے حکمرانوں نے امریکہ کے پاﺅں پڑنا ہوتا ہے۔ ریاستی نظام سارا فراڈ پر مبنی ہے۔ اس معاملے پر پہلے وزیراعظم کو پھر دیگر وزراءکو بھی استعفےٰ دے دینے چاہیے تھے۔ ہمارے ادارے بھی خود کو بچا بچا کر چلا رہے ہیں۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے۔ جرنیل ہو، جج ہو سیاستدان ہوں کسی کے قد کا خیال نہ رکھا جائے۔ ٹی وی نے صحافیوں کے حقوق ختم کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ٹی وی میں صحافی مر گیا ہے کاروبار زندہ ہو گیا ہے۔ کاروبار ہی ان کا مقصد ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv