تازہ تر ین

احتساب سب کا اور بلا امتیاز ہونا چاہیے


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی اور تجزیہ کار توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے یہاں پر چلن بن چکا ہے کہ اسمبلیاں بنتی بعد میں ہیں اور ان کے ٹوٹنے کی باتیں پہلے شروع ہو جاتی ہیں۔ پیپلزپارٹی دور میں بھی سینٹ الیکشن ہوئے تو تب بھی ایسا ہی معاملہ تھا کہ سینٹ الیکشن نہیں ہونگے اسمبلی ٹوٹ جائے گی اب پچھلے سال سے یہی کچھ ہو رہا ہے اور واویلا جاری ہے کہ سینٹ میں ن لیگ کی اکثریت حاصل نہ کرنے دی جائے۔ تاہم میرے خیال میں ایسا نہیں ہو گا۔ غیرملکی طاقتیں پاکستان اور افغانستان میں استحکام نہیں چاہتیں۔ اسلام آباد میں دھرنے کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے حکومت نے اس معاملے سے نمٹنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ سینئر تجزیہ کار جاوید کاہلوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے حوالے سے بل کا متفقہ طور پر پاس ہونا خوش آئند ہے۔ اگر موقع دیا جائے تو سیاستدانوں میں اہلیت موجود ہے کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں۔ مردم شماری بھی ہر دس سال بعد ضروری ہونی چاہیے۔ نواز شریف جلسے کرنے جا رہے ہیں تو یہ ٹکراﺅ نہیں ہے جلسوں سے جمہوری عمل آگے بڑھتا ہے۔ امریکہ پہلے طالبان یا داعش بناتا ہے اور پھر حکومتوں کو اسلحہ دیتا ہے کہ انہیں مارو افغانستان میں نیٹو افواج ناکام ہو چکی ہے اس لیے اپنی ناکامی کا بوجھ پاک فوج پر لادنا چاہتے ہیں۔ امریکہ اب یہ چاہتا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ نہ لگائی جائے۔ آرمی چیف نے امریکہ سے افغانستان سے دراندازی بارے ٹھیک بات کی ہے۔ امریکہ ہی تھا جس نے لیاقت علی خان کو قتل کرایا۔ صدام حسین کو کویت پر حملہ کرنے کیلئے اکسایا اور پھر کویت کی مدد کو پہنچ گیا۔ گورے نے خود ہی غیرقانونی دولت چھپانے کیلئے ممنوعہ جگہیں بنا رکھی ہیں وہی انہیں ختم بھی کرے گا۔ سینئر کالم نویس افضال ریحان نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا معاملہ بخیر وخوبی حال کرنے پر سیاستدان تحسین کے مستحق ہیں۔ سیاستدانوں بارے منفی پراپیگنڈا زیادہ ہوتا ہے۔ قائد اعظم نے پہلے دن ہی اپنے خطاب میں تمام پاکستانیوں کو برابر قرار دیا تھا اور اس کی بنیاد پر قرارداد پاکستان بننا چاہیے تھی لیکن افسوس کہ قائد اعظم کی وفات کے بعد ان کا پاکستان بارے نظریہ بھی ساتھ ہی چلا گیا۔ سیاستدانوں پر تو ہر کسی کی نظر ہوتی ہے۔ تاہم بیورو کریسی میں بیٹھے مگر مچھ کسی کو نظر نہیں آتے۔ احتساب سب کا اور بلا امتیاز ہونا چاہیے۔ اسمبلیوں کو مدت پوری کرنے کا موقع دینا چاہیے۔ افغانستان میں عدم استحکام کے اثرات پاکستان پر لازمی آئیں گے۔ باڑ لگانے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔فاٹا کو قومی دھارے میں شامل کرنا بہت ضروری اسے کے پی کے میں ضم کرنے سے ترقی کے دروازے کھلیں گے۔ اسلام آباد میں دھرنے والے چاہتے ہیں کہ چند لاشیں گریں ہر حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاشیں گرائے بغیر اس معاملہ کو حل کرے۔ سینئر صحافی خالد چودھری نے کہا کہ مردم شماری وقت پر ہونی چاہیے۔ تاہم بدقسمتی سے پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا۔ پارلیمنٹ نے حلقہ بندی کا مسئلہ حل کر لیا تاہم ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔ نواز شریف جلسے کرنے جا رہے ہیں لگ رہا ہے کہ سیاسی ٹکراﺅ ہونے جا رہا ہے۔ ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ میں ٹکراﺅ ہونے جا رہا ہے۔ پیراڈائز میں کتنے خاکیوں اور بیوروکریٹس کے نام آئے ہیں یہ ان کے نام لیتے سب کے پر جلتے ہیں۔ احتساب سب کا ہونا چاہیے کوئی مقدس گائے نہیں ہونی چاہیے۔ 10 دن سے اسلام آباد کے شہری یرغمال بنے ہوئے ہیں لیکن کوئی ان کی بات نہیں کر رہا کیا اس طرح سے ملک چل سکتے ہیں کہ چند ہزار لوگ پوری ریاست کو مفلوج کر دیں۔ آف شور کمپنیاں سب کی ہیں صرف سیاستدانوں کو کیوں پکڑا جا رہا ہے۔ مشرف کی جائیداد بارے کیوں بات نہیں کی جاتیں پاکستان میں بلا امتیاز احتساب ہوتے نہیں دیکھتا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv