تازہ تر ین

عالمی طاقتیں بلوچستان میں اپنا کھیل کھیلناچاہتی ہیں:کالم نگاروں کا تجزیہ


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف مصنف اور تجزیہ کار فرخ سہیل گوئندی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں پنجابیوں کو نہیں بلکہ 15 انسانوں کو قتل کیا گیا جو غریب اور محنت کش طبقہ سے تعلق رکھتے تھے۔ اس واقعہ کا محرک بلوچ پنجابی تنازعہ کو بڑھانا بھی ہو سکتا ہے۔ عالمی طاقتیں افغانستان کے بعد بلوچستان کو میدان جنگ بنا کر اپنا کھیل کھیلنا چاہتی ہیں۔ بلوچستان میں صرف بھارت ہی نہیں ان ممالک کا بھی مفاد ہے جنہیں ہم برادر ملک کہتے ہیں۔ عالمی طاقتوں کی سازشوں سے بچنے کیلئے اپنے پڑوسی ممالک سے تعلقات بہتر بنانا بہت ضروری ہیں۔ موجودہ سسٹم کے تحت تو احتساب کی توقع ہی غلط ہے ہماری وردی اور بغیر وردی سب میں لوٹ مار کے حصہ دار ہیں۔ احتساب اسی صورت ممکن ہے جب عوام کا استحصال ختم ہو گا۔ میڈیا بھی لوٹ مار کرنے والوں کا حصہ دار ہے اس لیے شور مچاتا ہے۔ انہوں نے ختم نبوت پر اسلام آباد دھرنے کے حوالے سے کہا کہ احتجاج کرنا ہر کسی کا حق ہے لیکن اس کا ایک طریقہ کار ہے آپ کے احتجاج سے کسی دوسرے کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ بھارتی وزیر اعظم مودی مکار ہے ایسی چالیں چلتا ہے کہ یہ ہمارے حکمران وہی کرتے ہیں جو وہ چاہتا ہے پاکستان کو بھارت سے مذاکرات ہر صورت جاری رکھنے چاہئیں۔ معروف لکھاری اور تجزیہ کار شاہد محمود ندیم نے کہا کہ نوجوانوں کو بیرون ملک سہانے مستقبل کے خواب دکھا کر پیسے بٹورنے والے مافیا کے خلاف سخت ایکشن ہونا چاہیے۔ بلوچستان میں 15 افراد کے قتل میں بلوچ علیحدگی پسند بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔ پنجابیوں کو اس لیے مارا گیا تاکہ پنجاب میں ردعمل پیدا ہو جب سے سی پیک شروع ہوا ہے۔ عالمی طاقتیں بلوچستان کے خلاف زیادہ متحرک ہو گئی ہیں اس لیے بلوچ رہنماﺅں کو پناہ دی جاتی ہے فنڈز دیئے جاتے ہیں۔ بلوچوں کو اپنی لیڈرشپ کرپٹ ہے وہ اپنے ہی لوگوں کے ساتھ مخلص نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے متفقہ طبقہ کو مافیا کا ٹھیک نام دیا ہے اور یہ صرف ایک پارٹی نہیں ساری پارٹیوں میں ایسا ہی ہے احتساب بلا امتیاز ہونا چاہیے۔ ختم نبوت کا ایشو تو ختم ہو گیا اب ہونے کا جوازنہیں ہے شاید یہ دھرنا پوائنٹ سکورنگ یہی ہے اور حکومت کو بھی اس سے فائدہ ہے کہ عوام کا دھیان کرپشن سے بٹ رہا ہے۔ بھارتی وزیر اعظم انتہا پسند ہے یا وزیر اعظم کمزور ہے اس لیے وہ ہم پر چڑھائی کیے ہوئے ہیں۔ بھارت سے مذاکرات کادروازہ ہمیشہ کھلا رہنا چاہیے تاہم وہ برابری کی سطح پر ہونے چاہئیں۔ سینئر صحافی خالد چودھری نے کہا کہ بلوچستان میں 15 افراد مارے گئے جو غریب مگر ازل سے تعلق رکھتے تھے وہ قوتیں جو پاکستان میں استحکام نہیں دیکھنا چاہتیں وہی اس طرح کے واقعات کی ذمہ دار ہیں۔ امیر اور غریب میں بڑھتی خلیج ایسے واقعات کو جنم دیتی رہے گی جب تک بلوچستان کے عوام کی مشکلات دور اور ان کے مطالبات پورے نہیں کی جائیں گے مسائل حل نہیں ہونگے صرف سیاستدانوں کو ہی کرپٹ قرار دینا غلط ہے کیا خاکی وردی والے جج، جرنلسٹ، کرپٹ نہیں ہیں راوجڑی کیمپ کے بعد کتنے جرنلوں کے بچے ارب پتی بنے ضیا دور ملک کا تاریک ترین دور تھا جب سب سے زیادہ بربادی ہوئی۔ ختم نبوت قانون کی ترمیم جب حکومت نے واپس لے لی تو احتجاج کا جواز ختم ہو جاتا ہے دھرنے کے باعث اسلام آباد کے شہریوں کا جینا دوبھر ہو چکا ہے اور یہ ریاست کی ناکامی ظاہر کرتا ہے۔ سینئر تجزیہ کار جاوید کاہلوں نے کہا کہ بلوچستان میں 15 غریب افراد کا قتل افسوسناک ہے اس واقعہ میں ہم ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کا ہاتھ نظر آتا ہے میڈیا کو ان حالات میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔ تاکہ ایسے واقعات کسی نسلی تعصب کو ہوا نہ ملے۔ اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کرنے والوں کو سزا دی جائے۔ احتجاج کرنا ٹھیک ہے۔ تاہم اس کی بھی حدود وقیود ہونی چاہیے۔ سکیورٹی قومی اسمبلی کا بھی معاملہ کو صرف کلریکل غلطی قرار دے دینا بھی غلط ہے۔ بھارت سے مذاکرات جاری رہنے چاہئیں تاکہ وہ برابری کی سطح پر ہونے چاہئیں۔ بدترین جنگ کے دوران ہی مذاکرات کا دروازہ کھلا رکھا جاتا ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv