تازہ تر ین

حدیبیہ کیس کی سماعت سے معذرت ،جسٹس کھوسہ کا باوقار فیصلہ


لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ جسٹس کھوسہ نے حدیبیہ کیس کے بینچ سے نکلنے کا بڑا باوقار اور مناسب فیصلہ کیا۔ جسٹس کھوسہ کا بیان ایک طرح سے رجسٹرار آفس پر چارج ہے ایسا لگتا ہے کہ جیسے رجسٹرار آفس سے ناجانے کتنی غلطیاں کی جاتی ہونگی۔ جاتی عمرا اجلاس میں ن لیگ نے اہم فیصلے کئے، الیکشن کمیشن اور شریف خاندان کیخلاف کیسز کی کمپین بارے فیصلے ہوئے۔ ماڈل ٹاﺅن کیس ایک پیچیدہ معاملہ بن چکا ہے۔ عدالت کو واضح احکامات دینے چاہی¾ں کہ نجفی رپورٹ پبلک کی جائے، اگر حکومت رپورٹ جاری نہیں کرتی تو عدالت کے پاس بھی کاپی موجود ہے وہ بھی رپورٹ جاری کرسکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کی ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو اور مرتضیٰ بھٹو کا مجرم سمجھتا ہوں۔ سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب لیگی رہنما عدالتوں کے خلاف بیانات دے رہے ہیں جسٹس کھوسہ نے اچھا فیصلہ کیا ہے۔ شواہد کی بنیاد پر فیصلہ ہونا چاہیے کہ حدیبیہ کیس کھولا جائے یا نہیں۔ الیکشن کمپین شروع ہوچکی ہے۔ اگلے ماہ یہ مزید تیزی پکڑ لے گی ن لیگ نے جارحانہ پالیسی اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جاتی عمرہ میں دوطرح کی رائے کوئی ایک مفاہمت اور دوسری جارحانہ راستہ اپنانے کی تھی۔ ن لیگ کی بقا جارحانہ پالیسی اختیار کرنے میں ہے کیونکہ الیکشن قریب ہیں۔ نوازشریف اپنے خلاف کیسز کا دفاع کر پاتے تو سیاسی میدان میں انہیں نقصان ہوگا جس سے بچنے کیلئے محاذ آرائی کی جارہی ہے۔ ماڈل ٹاﺅن سانحہ رپورٹ جاری کرنے کا اختیار حکومت کا ہے۔ مسائل تب کھڑے ہوتے ہیں جب ریاستی ادارے ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اداروں کا ایک دوسرے کے اختیارات چھیننا بھی آئین سے بالا اقدام ہے۔ سینئر تجزیہ کار سجاد بخاری نے کہا کہ جسٹس کھوسہ حدیبیہ کیس کھولنے کا فیصلہ پہلے ہی دے چکے تھے اس لئے انہوں نے مناسب سمجھا اور بنچ چھوڑ دیا، بروقت اور اچھا فیصلہ کیا، اس طرح کی اچھی روایات قائم ہونی چاہئیں لاہور ہائیکورٹ نے حدیبیہ کیس پر پہلے جو فیصلہ دیا وہ تکنیکی بنیاد پر تھا اور غلط تھا۔ احتساب کا نظام مختلف لوگوں کیلئے مختلف نظر آتا ہے۔ ن لیگ کی حکومت ہے اس کی عدالت سے لڑائی کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ سپیکر قومی اسمبلی اجلاس بلانے کا پابند ہے لیکن اجلاس نہیں بلایا جا رہا جس کی وجہ یہ ہے کہ ان کے ارکان اسے چھوڑ چکے ہیں لیگی اجلاس میں یہ بات بھی ہوئی کہ بھاگے ارکان کو کیسے واپس لایا جائے۔ لیگی ارکان نوازشریف کی محاذ آرائی پالیسی کے باعث ہی بھاگے ہیں۔ حکومت نجفی رپورٹ اس لئے پبلک نہیں کرنا چاہتی کیونکہ حکومتی رہنماﺅں کے نام سامنے آنے کا خدشہ ہے جس سے نیا پنڈورا بکس کھل جائے گا سینئر صحافی طاہر ملک نے کہا کہ ملک میں عجیب و غریب نظام چل رہا ہے۔ عدالت جونہی کسی کے خلاف فیصلہ دیتی ہے وہ فوری بیمار پڑ جاتا ہے۔ اسمبلی میں ختم نبوت حلف تبدیل کرنے کا ذمہ دار آج تک سامنے نہیں آ سکا۔ رجسٹرار سپریم کورٹ فیصلہ پڑھے بغیر بنچ تشکیل دے دیتا ہے۔ ادارے ناکام ہو چکے ہیں، جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں۔ حدیبیہ کیس پر نیب نے پہلے اپیل کیوں نہ کی اور جو اس کا ذمہ دار ہے اس کے خلاف کارروائی کیوں نہ ہوئی نوازشریف ابھی تک پارٹی کو بچانے میں کامیاب رہے ہیں۔ پاکستان دنیا کی واحد ریاست ہے جہاں ادارے ایک دوسرے سے ہی نبرد آزما ہیں۔ ایماندار لیڈر شپ اور اداروں کے اپنی حدود میں رہ کر کام کرنے تک حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔ صرف عدلیہ نظام کو ٹھیک نہیں کر سکتی اس طرح کا تاثر قائم کرنے والے غلط ہیں ماڈل ٹاﺅن میں 14 افراد قتل ہوئے آج تک ذمہ دار ہی سامنے نہیں لائے جا سکے۔ انصاف میں تاخیر انصاف کا قتل ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv