تازہ تر ین

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ،مہنگائی کا طوفان آئیگا


لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار مکرم خان نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں نیب کیخلاف قرارداد پہلے سے متوقع تھی، پیپلزپارٹی نے سندھ میں نیب کو دفن کرنے کا مصمم ارادہ کرلیاہے، سندھ میں کرپشن باقی صوبوں سے زیادہ ہے، رینجرز میں ڈیوٹی کے دوران سندھ میں وقت گزارا، لاڑکانہ میں آیا اور ہر ادارے میں علی الاعلان کرپشن ہوتے دیکھی، یوسف رضا گیلانی کے بچے سوزوکی گاڑی کیلئے قرض لیتے تھے آج وہ خاندان کھربوں کا مالک کیسے بن گیا ہے ، جسٹس (ر) جاوید اقبال کے آنے سے نیب متحرک ہوئی ہے، عوامی توقع تھی کہ قومی اسمبیل میں نشتیں بڑھ جائیں گی بدقسمتی ہے کہ ارکان پارلیمنٹ ان اصل کام قانون سازی کے بجائے ترقیاتی فنڈز کے پیچھے بھاگتے نظر آتے ہیں، بھارت اور پاکستان کی جمہوریت میں یہی فرق ہے وہاں اراکین پارلیمنٹ قانون سازی کرتے ہیں ، نیب میں ابھی تک بڑے پیمانے پر انکوائری ہوتے نہیں دیکھی گئی ، بہت نچلی سطح کے کرپٹ افراد اے انکوائری کی جاتی رہی ہے، لوٹ مار میں بیوروکریسی ، بعض جرنیل، صحافی ، اراکین اسمبلی ، کاروباری معاونین سب شامل رہے ہیں، اسی باعث کرپشن اس معاشرے میں سراعت کر چکی ہے ، حدیبیہ کیس کھل گیا تو شہباز شریف اور ان کا خاندان بھی گرفت میں آئیگا، بجلی اور پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ نے قوم اور صنعتکاروں ک کمر توڑ ڈالی ہے، زراعت کو مکمل طور پر تباہ کردیاگیا ہے، سینئر صحافی امجد اقبال نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں نیب کیخلاف قرارداد میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ نیب وفاق ، پنجاب اور سندھ میں مختلف قوانین کے تحت کام کررہی ہے حالانکہ وفاقی ادارہ ہونے کے سبب اسے ایک قانون کے مطابق چلنا چاہئے، ادارے غیر جانبدار ہوں تبھی مضبوط ہوتے ہیں، اسمبلی کی نشتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ وقت کی قلت کے باعث کیا گیا جو بہتر فیصلہ ہے، نشستیں بڑھنے سے اخراجات بھی بڑھ جانے تھے، اداروں کا کام بلا امتیاز اور غیر جانبدار ہوکر کام کرنا ہے ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کم ہونے کے باوجود یہاں عوام کو ریلیف نہیں دیا جارہا اور حکومت اس وقت پٹرولیم مصنوعات پر 50فیصد ٹیکس وصول کررہی ہے جو عوعام کے ساتھ زیادتی ہے ، سینئر صحافی میاں حبیب نے کہا کہ زرداری جب صدر بنے تو نیب کا ادارہ بند کردیاکہ سیاسی انتقام لیا جاتا ہے ، اب احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے ، نوازشریف ، اسحاق ڈار ، اور انکا خاندان ، سندھ میں وزیروں کو پیش ہونا پڑرہاہے، نیب کے پنجاب اور سندھ میں مختلف سلوک کرنے کی بات سندھ والے ٹھیک کررہے ہیں، ہمارے اراکین اسمبلی کاکام قانون سازی ہے گلیاں بنانا نہیں ، تاہم بدقسمتی سے یہ گلیاں سڑکیں ہی بنانے میں لگے رہتے ہیں، قومی اسمبلی میں نشستیں بڑھانا چاہئے تھیں ، پنجاب کی 9نشستیں کم ہوے سے بہت سے اراکین اسمبلی بیوروکریٹس ، صحافیوں و دیگر شعبوں کے افراد کیخلاف انکوائریاں ہورہی ہیں ، یہ سب طلب کئے جائیں گے، احتساب حقیقی معنومیں بلا امتیاز ہونا چاہئے، اسحاق ڈار کے بچوں پر بھی وہی الزامات ہیں جو حسن اور حسین نواز پر ہیں، نیب کو ریکوری بھی شروع کردینی چاہئے، پاکستان زرعی ملک ہے لیکن یہاں جان بوجھ کر زراعت کے شعبہ کو برباد کیا گیا ، کسانوں کی کمر توڑ دی گئی ہے ، حکمران طبقہ ٹیکس اکھٹا نہیں کرسکتا اس لئے آسان طریقہ اختیار کرا ہے اور بجلی و پٹرولیم کی قیمتیں بڑھا دیتا ہے جس سے معیشت تباہ ہوتی جارہی ہے ، معروف کالم نویس اسلم خان نے کہا کہ نیب کیخلاف قرارداد وفاق کیخلاف ہے ، کیونکہ نیب ایک وفاقی ادارہ ہے حکمرانوں کے نزدیک قومی خزانہ لوٹنا کوئی جرم نہں ہے ، شرجیل میمن نے اپنی وزارت اطلاعات کے دور میں اربوں روپے کے اشتہار بانٹے اور کک بیکس لیں، ملک میں آئین اور قانون کے مطابق چلنے کے بجائے چھوٹے چھوٹے راجواڑے بنائے جارہے ہیں اور اپنے مفادات کیلئے قانون سازی کی جاتی ہے ، احتساب آہستہ آہستہ تیز ہوتا جائیگا اور 2018میں تو احتساب کے علاوہ کوئی خبر ن ہہوگی، ملک کے قرضے خطرے کی حدود کو چھو رہے ہیں، ان کی ادائیگیاں کون کریگا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے مہنگائی کا طوفان آتا ہے، ڈیزل قیمت بڑھنے سے زراعت کے شعبہ کو جان بوجھ کر تباہ کیا جارہاہے، ملک میں سخت احتساب کی ضرورت ہے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv