تازہ تر ین

امریکہ پر انحصار کا دور ختم :وزیر اعظم ،متبادل کیا ہے؟؟؟

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی توصیف احمد خان نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کیلئے خودانحصاری سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ تاہم اسے حاصل کرنے کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔ عمران خان کا موجودہ حالات میں سڑکوں پر آنا غیر دانشمندانہ اقدام ہو گا ان کا اصل ٹارگٹ نوازشریف تو قابو آ چکے ہیں۔

اب وہ لوگوں کو کوئی کام بھی کرنے دیں۔ سیاسی پارٹی کا لیڈر مضبوط ہو تو اختلافات معنی نہیں رکھتے۔ آصف زرداری نے ٹھیک کہا کہ نواز شریف ٹکراﺅ چاہتے ہیں۔ اختیار کے مقابلے میں اقتدار کی اہمیت نہیں ہوتی۔ نواز شریف نے پہلے ہی تھوڑی ہمت دکھانے کی کوشش کی تو انجام لوگوں نے دیکھ لیا وہ آج بھی باز نہیں آ رہے اور پھر ٹکراﺅ کا راستہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان حکومت کیلئے ناگزیر ہوئی ہیں یہ حکومت انہیں دور دھکیلتی ہی ہے اور گلے سے بھی لگاتی ہے۔ فاٹا ایک قدرتی ڈیفنس لائن تھی جسے حماقتوں کے باعث گرا دیا گیا۔ بھٹو دور میں فاٹا اصلاحات کی بات ہوئی تھی اب دوبارہ ہو رہی ہے۔ تاہم نواز شریف ہر کام میں دیر کر دیتے ہیں۔ فاٹا کی نئی نسل فضل الرحمان کے ہاتھوں سے نکل رہی ہے۔ عزیر بلوچ کا مقدمہ فوجی عدالت میں نہ چلاتے تو وہ بھی رہا ہو جاتا۔ معروف صحافی خالد چودھری نے کہا کہ خودانحصاری قوم ہی اپنے فیصلے خود کر سکتی ہے۔ پاکستان ابھی معاشی طور پر اتنا مضبوط نہیں کہ اپنے فیصلے خود کر سکے۔ پاک فوج کے پاس 80 فیصد ہتھیار تو امریکی ہیں اس لیے پاکستان ابھی امریکہ کا مرہون منت ہے۔ چین اپنے مفادات کے تحت چل رہا ہے آج کے دور میں تعلقات کی بنیاد صرف معیشت ہے۔ پاکستان کو آج تک سب سے زیادہ امداد امریکہ نے دی ہے۔ سیاسی جماعتوں میں منشور کو نہیں شخصیات کو زیادہ اہمیت حاصل ہے۔ تحریک انصاف کو بھی اپنا منشور دینا چاہیے۔ نواز شریف ایک مضبوط پچ سے کھیل رہے ہیں۔ فاٹا والوں نے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا انہیں قومی دھارے میں لانا چاہیے۔ ملک میں مزید صوبے بننے چاہئیں عزیر بلوچ جیسے کردار ہمارے سیاسی کلچر کاحصہ ہیں۔ معروف تجزیہ کار میاں حبیب نے کہا کہ امریکہ نے پاکستان کی مدد ضرور کی۔ تاہم اس کے بدلے میں وہ کام کیے جنہیں ہم آج تک بھگت رہے ہیں۔ پاکستان کافی حد تک اپنے دفاعی معاملات میں خود کفیل ہو چکا ہے اوورٹینک جہاز تک تیار کر رہا ہے۔ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے۔ نواز شریف چلا گیا۔ تاہم اس کی حکومت باقی ہے اس لیے عمران ابھی جدوجہد کر رہا ہے عمران خان نواز شریف کی نااہلی کو سیاسی طور پر کیش کرانے میں ناکام رہا۔ اب الیکشن کمیشن کے طور پر سڑکوں پر نکل رہا ہے۔ نواز شریف کی خواہش ہے کہ ٹکراﺅ سے سیاسی شہید بن جائیں تاہم دیگر جماعتیں ایسا نہیں چاہتیں۔ فاٹا کو آج تک ڈنگ ٹپاﺅ کے تحت ہی چلایا جاتا رہا ہے جب تمام سیاسی جماعتیں اصلاحات پر راضی تھیں تو نواز شریف نے کیوں انہیں نافذ نہ کیا اصل میں وہ فضل الرحمان اور اچکزئی کے ہاتھوں بلیک میل ہوئے۔ عزیر بلوچ جیسے اگر تو سیاسی جماعتوں کا اثاثہ ہیں ایسے ہی کردار متحدہ والوں کے پاس بھی تھے۔ تجزیہ کار مکرم خان نے کہا کہ امریکی امداد پچھلے پانچ سال سے معطل ہے امریکہ کو پاک فوج کی قوت کا خوب اندازہ ہے۔ تحریک انصاف میں رسہ کشی سب سے زیادہ ہے اس جماعت کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں بدقسمتی سے برادری ازم اب بھی مضبوط ہے۔ زرداری گروپ نے جس طرح ملک کو نوچا کھسوٹا اس کے بعد جس طرح کے بیانات دیئے ہیں سن کر حیرت ہوتی ہے۔ عمران خان سڑکوں پر نکلنے کی دھمکی سیاسی مخالفین کو دے رہے ہیں یا اسٹیبلشمنٹ کو دے رہے ہیں فاٹا کو پہلی بار قومی دھارے میں لانے کی بات بھٹو دور میں کی گئی اب پھر فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کا وقت آیا تو حکومت پھر مصلحت کا شکار ہو گئی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کب تک حکومت کو ڈکٹیٹ کرینگے۔ فاٹا میں اب ترقی ہوئی ہے تاہم ایف سی آر جیسے کالے قوانین کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ فاٹا اب فضل الرحمان کے ہاتھ سے کھسک چکا ہے اسے قومی دھارے میں نہ لانا جرم ہو گا۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv