تازہ تر ین
Zia Shahid ky Sath

”ن لیگ اور پیپلز پارٹی آئین سے 62،63نکالنے پر متفق زرداری ،فضل الرحمن ،اسفند یار،فاروق ستار بھی تیار“

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ عرصہ دراز سے کہتا آیا ہوں کہ نون لیگ و پی پی مل جائیں گے آج یہی ہو رہا ہے۔ گزشتہ روز کے خبریں میں سپر لیڈ لگی ہے کہ ”نوازشریف نے آصف زرداری کو پیشکش کر دی ہے کہ اگلی ٹرم آپ لے لیں اور آئین سے 63,62 نکالنے میں تعاون کریں۔“ پیپلزپارٹی پر بھی کرپشن کے الزامات ہیں، زرداری کے اکاﺅنٹ تفصیلات نوازشریف سے کم نہیں وہ نوازشریف کی بات ماننے سے کیسے انکار کر سکتے ہیں۔ خبریں میں ساتھ یہ بھی چھپا تھا کہ زرداری نے کہا کہ وہ ”فضل الرحمن، ایم کیو ایم اور اسفند یار ولی وغیرہ سے رابطہ کریں گے۔“ امید ہے کہ سابق وزیراعظم کی پیش کش قبول کرنے کے حوالے سے آج فیصلہ ہو جائے گا۔ فضل الرحمن بھی 62,63 میں پھنس گئے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کا سیاست میں صرف اتنا کردار ہے جتنا کسی تھیٹر کے باہر پھٹے پر منہ سے آگ نکالنے والے کا ہوتا ہے۔ ان کے اعلانات پر کبھی عمل نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا فون نہیں سنوں گا، کوئی ڈیل نہیں ہو گی لیکن زرداری صاحب کر رہے ہیں۔ بلاول جس پی پی کے چیئرمین ہیں وہ پارٹی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہی نہیں، ان کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔ اصل پارٹی پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین ہے جس کے چیئرمین آصف زرداری ہیں۔ جب تک وہ زندہ ہیں پارٹی ان کی جیب میں ہے وہ بلاول کو کبھی بھی مکمل آزادی نہیں دیں گے۔ پیپلزپارٹی کے بہت سارے لیڈروں کو خوش فہمی ہے کہ بلاول آئے گا تو سب ٹھیک ہو جائے گا ایسا کچھ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مہینوں سے کہتا آ رہا ہوں کہ نون لیگ و پی پی آپس میں مل کر فضل الرحمان، اسفند یار ولی اور ایم کیو ایم کو مغل میں لے کر آئین میں ترمیم کی کوشش کریں گے۔ سب چاہتے ہیں کہ 62,63 کا خاتمہ ہو جائے۔ پی پی خود کہہ چکی ہے کہ ہم فتح کرنا چاہتے تھے لیکن نون لیگ نے مخالفت کی۔ اعتزاز احسن نے بیان دیا ہے کہ ”آصف زرداری کو نوازشریف سے ڈیل نہیں کرنی چاہئے اگر کر لی تو یہ ان کے اور پارٹی کیلئے تباہ کن ہو گی۔“ انہوں نے مزید کہا کہ نون لیگ و پی پی کے اکٹھے ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ان کے درمیان لندن میں بے نظیر کے سامنے ایک معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔ جس میں ایک دوسرے کو 5,5 سال حکومت کرنے کا موقع دینے کا تہیہ کیا گیا تھا۔ اسی بنیاد پر پہلے آصف زرداری نے 5 سال پورے کئے، اب نوازشریف بھی چل رہے تھے لیکن عمران خان نے ٹانگ اڑا دی، نوازشریف نااہل ہو گئے۔ دھرنوں کے وقت بھی حکومت نے اپنے اتحادیوں سے مل کر ڈٹ جانے کا فیصلہ کیا تھا اور پھر نواز حکومت چلتی رہی۔ انہوں نے کہا کہ نون لیگ و پی پی کے لئے 62,63 کو ختم کرنے میں رکاوٹ تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور عوامی تحریک ہے۔ طاہر القادری کی جماعت اسمبلی میں تو نہیں ہے لیکن سڑکوں پر نکل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی بیماری سیاسی ہے۔ جب وہ بیمار ہوتے ہیں تو دبئی اور پھر لندن جاتے ہیں۔ لندن میں وہ جس ہوٹل میں قیام کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ ان کا اپنا ہے۔ جب وہاں قیام پذیر ہوتے ہیں تو ہوٹل کے 4,3 فلور انہی کے پاس ہوتے ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ انتخابی صبح کا آغاز ہو چکا ہے۔ مختلف سیاسی جماعتوں کی لاہور میں سرگرمیاں اسی کا حصہ ہے۔ نوازشریف کی نااہلی کے بعد سیاسی حالات زیادہ گرمی پکڑ گئے ہیں۔ شاید یہ حکومت نہ چلا پائیں، قرضوں کی ادائیگی مشکل ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف چاہتے ہیں کہ ان کے بغیر نظام نہ چلے، وہ حالات خراب کرنے کے لئے ہر قانونی و غیر قانونی طریقہ کار اپنا رہے ہیں۔ وہ سمجتے ہیں کہ حالات بہت زیادہ خراب ہو جائیں گے تو ان کی مخالفت رُک جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو تمام تفصیلات فراہم کر دی ہیں، عدالت کا فیصلہ آنے تک انتظار کر لیا جائے۔ لندن سے تجزیہ کار شمع جونیجو نے کہا ہے کہ جس دن بلاول نے کہا تھا کہ نوازشریف کا فون نہیں اٹھاﺅں گا اسی دن تبصرہ کیا تھا کہ پہلے والد سے پوچھ لو۔ آصف زرداری بڑے سال بعد اپنی باتیں منوانے کی پوزیشن میں ہیں۔ زرداری گیم چینج کر سکتے ہیں لیکن وہ جانتے ہیں کہ جھاڑو سب پر پھرے گا اسی لئے رضا ربانی کو آگے کیا ہوا ہے۔ وہ موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بڑے بڑے فوائد حاصل کریں گے۔ پانامہ کے دوران پی پی نے سندھ سے نیب کو ہٹا دیا۔ عمران خان ایک سال کے دوران کوشش کرتے تو کراچی میں جگہ بنا سکتے تھے۔ ایم کیو ایم نے بانی متحدہ کا نام نکال کر بڑی کوشش کی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلاول میں ابھی وہ سیاسی میچورٹی نہیں ہے جو پارٹی کو چاہئے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv