ہیکرز کا حملہ ، اے ٹی ایم صارفین کیلئے بری خبر

لاہور (ویب ڈیسک )ہیکرز نے پاکستان کے مختلف اے ٹی ایمز سے کروڑوں روپے اڑا لیے ۔جس کی وجہ سے بینکوں کی انتظامیہ پریشانی میں مبتلا ہو گئی ہے گروہ گزشتہ ڈھائی تین سال سے کاروائیاں ڈال رہا ہے اور اس میں کمی آنے کی بجائے اضافہ ہوتا جارہا ہے بیشتر ہیکرز کے پاس فیدرنگ کا کارڈ ہوتا ہے ۔ جس پر کسی بینک کا نام درج نہیں ہوتا اور یہ اس کارڈ کو اے ٹی ایم مشین میں ڈال کر اپنی طرف سے مخصوص کوڈ دیتے ہیں جس کے بعد کارڈ اپنا کام کرنا شروع کر دیتا ہے اور کسی نہ کسی بینک اکاﺅنٹ سے رقم نکل جاتی ہے

پانامہ فیصلہ کے بعد تحریک انصاف کا نیا پلان سامنے آ گیا

لاہور ( خبر نگار) لاہور ہائی کورٹ بار اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشنز نے وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے عدالتی فیصلے کے بعد استعفیٰ نہ دینے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور تحریک میں سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا، لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی، سیکرٹری عامر سعید راں اور سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجوہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریکیں چلانے کے لئے وکلاءاپنے آئندہ لائحہ عمل کا جلد اعلان کریں گے، ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی نے کہا کہ پانامہ لیکس کے عدالتی فیصلے سے واضح ہو چکا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف صادق و امین نہیں رہے، وکلاءاس ملک سے کرپشن کا خاتمہ چاہتے ہیں، اسی لئے وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں احتجاجی تحریک چلانے کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کے لئے نیشنل ایکشن کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، رمضان المبارک کی وجہ سے تحریک ملتوی کی گئی تھی اور اس تحریک میں سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری عامر سعید راں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نواز شریف کی منی لانڈرنگ کا اعترافی بیان دے چکے ہیں انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کی رہائی کے لئے ہائی کورٹ بار نے وکلاءکی کمیٹی تشکیل دیدی ہے اور ہر ممکن قانونی امداد دی جائے گی، سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجوہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں کو بتانا چاہتے ہیں کہ اگر وہ جے آئی ٹی کے خلاف بیان بازی سے باز نہ آئے تو ان کا سپریم کورٹ میں داخلہ بند کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی توہین ملک کی سب سے بڑی عدالت کی توہین ہے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کے خلاف کسی نے حملہ کی کوشش کی وکلاءمزاحمت کریں گے۔

دنیا کی سیاست میں اثر ورسوخ رکھنے والے 5داماد

لندن (خصوصی رپورٹ)نوازشریف کی بیٹی مریم نواز کے شوہر صفدر اعوان ان”داماد ہائے اول“ میں سے ایک ہیں جن کا اثرورسوخ مقامی اور عالمی سیاست پر وقتاً فوقتاً نظر آتا ہے۔ وزیراعظم کے داما صفدر اعوان فوج میں کیپٹن رہ چکے ہیں اور 2008ءسے قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ ان کا تعلق مانسہرہ کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ 1992ءمیں جب نوازشریف وزیراعظم تھے تو کیپٹن صفدراعوان ان کی اے ڈی سی تھے اور اسی دوران ان کی ملاقات مریم نواز سے ہوئی اس کے بعد ان کی شادی ہوگئی اور انہوں نے فوج سے ریٹائرمنٹ لے لی۔ جیرڈکشنر امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کے شوہر ہیں۔ ایوانکا ٹرمپ سے ان کی ملاقات 2005ءمیں ہوئی، 2009ءمیں دونوں نے شادی کرلی۔ جیرڈکشنر یہودی ہیں اور شادی سے پہلے ایوانکا ٹرمپ نے یہودی مذہب قبول کرلیا۔ وہ جائیداد کا کاروبار کرنے والے چارلز کشنر کے بڑے بیٹے ہیں اور کشنر کمنیز کے سی ای او تھے۔ ٹرمپ کے صدر بننے بعد انہیں وائٹ ہاﺅس کا ایک سینئر مشیر بنادیاگیا جس کے بعد انہوں نے سی ای او کی نوکری چھوڑ دی۔ کیریل شامالوف روسی صدر ولادمیرپوٹن کی چھوٹی بیٹی کیٹرینا ٹخونووا کے شوہر ہیں۔ وہ روسیابنک کے شریک مالک نکولائے شامالوف کے چھوٹے بیٹے ہیں اور روسی گیس اور پیٹروکیمیکل کمپنی سیبور ہولڈنگ کے نائب صدر رہ چکے ہیں۔ 2014ءمیں وہ اس عہدے سے الگ ہوگئے تھے تاہم وہ اس کمپنی کے دوسرے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔ صدر پوتن کی بیٹی سے ان کی شادی 2013ءمیں ہوئی جس کے بعد سے انہوں نے غیر معمولی ترقی کی ہے اور اب وہ صدر پوٹن کے گرد ارب پتیوں کے ایک خصوصی حلقے کا حصہ ہیں۔ بیرات البیرک ترکی کے صدر جب طیب اردوان کے داماد ہیں۔وہ ترک کمپنی سیلک ہولڈنگ کے سی ای اورہ چکے ہیں۔ 2014ءمیں ان کی شادی صدر اردوان کی بیٹی ایسرا اردوان سے ہوئی۔ 2015ءمیں وہ ترک پارلیمان کے لیے منتخب ہوئے اور اس وقت ترکی کے وزیر برائے توانائی اور قدرتی وسائل ہیں سمبا چکورے زمبابوے کے صدر ابرٹ موگابے کی بیٹی بونا موگابے کے شوہر ہیں ، جن کے ساتھ ان کی شادی 2014ءمیں ہوئی۔ انہیں 2016ءمیں زمبابوے کی سرکاری ائیرلائن ،ائیرزمبابوے کا چیف آپریٹنگ افسرنامزد کیاگیا۔

جے آئی ٹی کا ایک اور دھماکہ,اہم ترین شخصیت کو بلانے پر غور

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پانامہ کیس کی تحقیقات کیلئے قائم جے آئی ٹی وفاقی وزیر خزانہ سنیٹر اسحاق ڈار کو طلب کرنے پر غور کر رہی ہے۔ سنیٹر اسحاق ڈار کا بیان حدیبیہ پیپر ملز کیس کی روشنی میں بطور گواہ ریکارڈ کیا جائے گا۔ جمعہ کو ذرائع کے مطابق سنیٹر اسحاق ڈار کو آئندہ چند روز میں طلبی کا نوٹس جاری کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سنیٹر اسحاق ڈار کا بیان سابق چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد حسین کے بیان کی روشنی میں لیا جائے گا۔
اسحاق ڈار‘ غور

سعد رفیق کو اہم ترین عہدہ ملنے کا امکان

لاہور (خصوصی رپورٹ) ملکی سیاسی صورتحال اور پانامہ پیپرز کیس کی جے آئی ٹی میں ہونے والی تحقیقات اور آئندہ عام انتخابات کے پیش نظر مسلم لیگ ن کی قیادت نے سنٹرل ورکنگ کمیٹی‘ صوبائی ورکنگ کمیٹیوں اور اضلاع کی تنظیموں کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں اس حوالے سے مزید اقدامات کرتے ہوئے ان کمیٹیوں کے اجلاس بھی طلب کئے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف کی جانب سے مرکزی تنظیم میں بھی اہم فیصلے متوقع ہیں اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کو مرکزی تنظیم میں جنرل سیکرٹری کے عہدے پر ذمہ داریاں سونپے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن پنجاب کے جنرل سیکرٹری کے عہدے کی ذمہ داری بھی موجودہ سیاسی صورتحال میں جلد ہی مکمل کرلی جائے گی اس عہدے کیلئے سنیٹر سعود مجید بھی اہم امیدوار ہیں۔

وزیر اعظم کو بچانے کا آخری آپشن ،خبر نے تہلکہ مچا دیا

لاہور (خصوصی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت اس وقت خاصی مشکل کا سامنا کرتی نظر آرہی ہے۔ ایک طرف اپوزیشن جماعتیں کسی قسم کا نرم گوشہ اختیار کرنے کے موڑ میں نہیں تو دوسری جانب جے آئی ٹی کی تحقیقات نے حکمران لیگ کو شدید آزمائش میں ڈال رکھا ہے۔ بظاہر ایسا محسوس ہورہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے لیے جولائی کا مہینہ سخت مشکل ثابت ہوگا مگر اس وقت قیادت میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ٹھنڈے دماغ کے ساتھ مختلف آپشنز پر غور کرتے نظر آرہے ہیں۔ انہی میں سے ایک اہم ترین ممکنہ آپشن یہ زیرغور ہے کہ اگر وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کو سزا دینے کا فیصلہ سامنے آتا ہے تو اس صورت حال سےک س طرح نمٹا جائے، اس آپشن پر بڑی سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے کہ صدر کے اختیار کو استعمال کرکے میاں نوازشریف کو بچایا جائے۔ واضح رہے کہ آئین میں صدر پاکستان کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی بھی جرم میں سزا یافتہ شخص کی سزا ختم، معاف، کم کرسکتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت صدر پاکستان کسی بھی عدالت، ٹربیونل یا اتھارٹی کی جانب سے دی گئی سزا کو معاف، ختم کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔ ماضی میں اس کی کئی نظیریں ملتی ہیں تاہم اس وقت سابق وزیرداخلہ اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سنیٹر عبدالرحمن ملک کی نظیر پیش کی جاسکتی ہے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ 17 مئی 2010ءکو لاہور ہائیکورٹ کے دو رُکنی بنچ نے احتساب عدالت کی طرف سے دی جانے والی سزاو¿ں کے خلاف عبدالرحمن ملک کی اپیلیں خارج کردی تھیں تاہم اس وقت کے صدر آصف علی زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے اسی روز یہ اطلاع دے کر سب کو حیران کردیا کہ صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت یہ سزائیں معاف کردی ہیں۔ اسی طرح ماضی میں سابق صدر رفیق تارڑ نے بھی میاں نوازشریف کو دی جانے والی سزامعاف کردی تھی۔ اس سلسلے میں ممتاز ماہر قانون اور سابق اٹارنی جنرل پاکستان عرفان قادر سے بھی رابطہ کیا اور قانون کی نظر میں اس آپشن کو استعمال کرنے سے متعلق پوچھا تو انہوں نے اسے ایک اہم نکتہ قرار دیا اور ان کا کا خیال ہے کہ ”حکومت اسے استعمال کرنے سے متعلق سوچ سکتی ہے۔“ یہ الگ بات ہے کہ اس طرح اداروں کے درمیان ایک نیا تصادم جنم لے سکتا ہے جبکہ حکمران جماعت کی اخلاقی ساکھ بھی شدید متاثر ہوسکتی ہے تاہم (ن) لیگ کے اہم ترین ذرائع کے مطابق پارٹی قائد میاں نوازشریف کو بچانا اس سے زیادہ اہم ہوسکتا ہے، اس لیے ایسے کسی بھی آپشن کو استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ دریں اثنائحکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے سرکردہ رہنماﺅں نے سپریم کورٹ کی طرف سے پانامہ کیس کے سنائے گئے فیصلے میں وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نوازشریف کا نام نہ ہونے کے باوجود جے آئی ٹی میں طلب کر نے پر شدید تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا ہے۔ تاہم وزیراعظم نوازشریف نے جے آئی ٹی کی کارروائی کا بائیکاٹ کرنے کی تجویز سے تاحال اتفاق نہیں کیا ہے۔ اکثر مسلم لیگی رہنماﺅں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی صاحبزادی کو طلب کرنا انتہائی نامناسب ہے، تاہم یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ جے آئی ٹی کے ارکان کسی اور کے اشارے پر وزیراعظم نوازشریف اور ان کے خاندان کو ٹارگٹ بنا رہے ہیں۔ وزیراعظم نواشریف نے 3 جولائی بروز پیر کو ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے۔ ایک وفاقی وزیر نے ”خبریں“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم اور ان کے خاندان نے جے آئی ٹی کا بائیکاٹ کرنا ہوتا تو وہ جے آئی ٹی کے سامنے رضاکارانہ پیش نہ ہوتے ۔ ادھرحکومت کے انتہائی معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور انکی پوری ٹیم محترمہ مریم نواز کی جے آئی ٹی پیشی پر بہت پریشان ہیں اور انہیں یقین ہو گیا ہے کہ پارٹی قیادت کے لیے ایک بھی فرد کا بچنا مشکل ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کے اجلاس کے موقع پر حکومت ہلہ گلہ کر کے سبوتاژ کرنے کی روش اختیار کرے تاہم اس سلسلہ میں حکومت کے اپنے رفقا کے ساتھ مشورے جاری ہیں ۔حکومت چونکہ شہادت چاہتی ہے اور وہ انتہائی سنجیدگی کے ساتھ سوچ بچار کر رہی ہے کہ مریم نواز کے ؛پیشی سے قبل ہی کوئی ہنگامہ برپا کر دے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت ابھی تک کسی حتمی لحہ عمل تک نہیں پہنچ سکی ہے تاہم ابھی پہلو کو ہر مشاورتی اجلاس میں ایجنڈے کے فرسٹ پر رکھا جا رہا ہے جبکہ مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے روز ملتان سمیت جنوبی پنجاب سے لیگی خواتین اسلام آباد جائیں گی۔ مسلم لیگ (ن) شعبہ خواتین کی رہنماو¿ں نے کارکنوں سے رابطے شروع کردیئے۔ مسلم لیگ لیبر ونگ شعبہ خواتین کی رہنما سمیرا اقبال کے مطابق خطے سے خواتین نے اسلام آباد پہنچنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔لاہور ہائی کورٹ بار اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشنز نے وزیراعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کے عدالتی فیصلے کے بعد استعفیٰ نہ دینے پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے اور تحریک میں سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کیا جائے گا، لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر چوہدری ذوالفقار علی، سیکرٹری عامر سعید راں اور سپریم کورٹ بار کے سیکرٹری آفتاب باجوہ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریکیں چلانے کے لئے وکلاءاپنے آئندہ لائحہ عمل کا جلد اعلان کریں گے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نوازشریف اسمبلی توڑ سکتے ہیں یا کسی ڈھیلے ڈھالے آدمی کو وزیراعظم نامزد کرسکتے ہیں۔ جے آئی ٹی سوالنامہ بھیج دے، نوازشریف کے خلاف فیصلہ آیا تو (ن) لیگ کے 25 سے 30 ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑ دیں گے۔
آپشن

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی۔۔۔پیپلز پارٹی نے اہم اعلان

سکھر (خصوصی رپورٹ) پیپلزپارٹی نے ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کردیا۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ایک پارلیمنٹیرین کے خلاف نوازشریف اپنی طاقت آزما رہے ہیں جو کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ پر بدنما داغ ہے۔ سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس نے اپنی رہائی کیلئے جو کچھ کتاب میں لکھا ہے اس کی انکوائری اور جن لوگوں نے ان کی رہائی میں کردار ادا کیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ جب میڈیا پر جمشید دستی کی چیخ و پکار والی فوٹیج چلی تو ہمارا سر شرم سے جھک گیا۔ ن لیگ میں ڈکٹیٹر ضیاءالحق کی روح ہے۔ یہ ان کی گود میں پلے بڑھے ہیں‘ اسی لئے ضیاءالحق کی کوڑے اور تشدد والی سیاست اپنائی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نوازشریف میڈیا پر اس واقعہ پر معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ٹرمپ اسلامی ممالک کی کانفرنس میں بھارت کی تعریف کررہا تھا تو نوازشریف خاموش بیٹھے تھے۔ انہوں نے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ وہ سیشن جج کی نگرانی میں جمشید دستی کا میڈیکل چیک اپ کرائیں کیونکہ ن لیگ خود اگر یہ کام کرے گی تو وہ جھوٹی رپورٹیں بنائیں گے۔
خورشید شاہ

اللہ جانے تبدیلی کب آئی گی ،کے پی کے کا ایک اور کارنامہ

پشاور (خصوصی رپورٹ)تحریک انصاف کے سربراہ عمران کے بلند و بانگ دعوﺅں کے برعکس خیبر پختونخوا میں آتشزدگی سے جھلسنے والے مریضوں کے لئے ایک بھی برن سینٹر موجود نہیں۔ مریضوں کواسلام آباد‘ واہ کینٹ اور کھاریاں میں علاج کروانا پڑتا ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 2009 ءمیں شروع ہونے والا صوبے کا واحد برن سینٹر تحریک انصاف حکومت کے 4سالہ دور حکومت میں بھی مکمل نہ ہو سکا۔ برن سینٹرکی عمارت وفاقی حکومت کے تعاون سے جون2015 ءمیں ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہوئی لیکن آج تک سنٹر آپریشنل نہ ہو سکا۔ اٹھارہویں ترمیم کے بعدورکرز ویلفیئربورڈنے برن سنٹر کے لئے فنڈز کی فراہمی سے انکار کردیا جبکہ تحریک انصاف حکومت بھی 4سالوں میں ڈیڑھ ارب روپے جاری نہ کرسکی ۔تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں آگ سے جلنے والے افراد کے علاج معالجے کے لئے ایک بھی برن سنٹر موجود نہیں۔ لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں برائے نام دو وارڈز مختص ہیں جن میں سوائے بیڈز کے کوئی سہولت میسر نہیں۔ متحدہ مجلس عمل حکومت نے 2003ءمیں پشاور میں صوبے کے واحد برن سنٹر کے قیام کا فیصلہ کیا اور وزیراعلیٰ اکرم خان درانی نے باقاعدہ برن سنٹر کی تعمیر کی تختی کی نقاب کشائی کی لیکن پھر فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث کام شروع نہ ہو سکا۔ 2009ءمیں عوامی نیشنل پارٹی کے دور حکومت میں صوبائی حکومت اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے درمیان برن سنٹر کی تعمیر کا معاہدہ ہوا جس کی رو سے صوبائی حکومت نے ہسپتال کیلئے اراضی دینی تھی جبکہ ورکرز ویلفیئر نے عمارت اور سہولت فراہم کرنا تھیں۔ معاہدے کے تحت حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 120بستروں پر مشتمل برن اینڈ ٹراما سنٹر 20کنال پر تعمیر ہونا تھا جس میں جھلسنے والے مریضوں کیلئے مخصوص سہولیات میسر آنی تھیں۔ برن سنٹر پر ابتدائی طور پر 532ملین روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا۔ منصوبے پر اگست 2010ءمیں کام شروع ہوا اور اسے ورکر ویلفیئر بورڈ اور محکمہ صحت خیبر پختونخوا کے تعاون سے 24ماہ میں مکمل کیا جانا تھا۔ بدقسمتی سے برن سنٹر کی عمارت کا تعمیراتی کام 2014-15ءمیں مکمل ہوگیا لیکن دیگر سہولیات تین سال گزرنے کے باوجود مہیا نہ ہو سکیں۔ برن سنٹر کیلئے فنڈز وفاقی حکومت فراہم کر رہی تھی لیکن اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کے حوالے کر دیا گیا جس کے باعث وفاق نے بھی فنڈز جاری کرنے سے انکار کر دیا۔ پچھلے چار سال کے دوران وفاق نے صوبے کے ساتھ زیادتی کی لیکن دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے بھی اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جس کے باعث برن سنٹر فعال نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق ہر سال پورے صوبے اور فاٹا سے 8ہزار کے قریب جھلسے ہوئے افراد کو پشاور لایا جاتا ہے لیکن سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث مریضوں کو پنجاب منتقل کردیا جاتا ہے۔ صوبے کے کسی سرکاری ہسپتالوں میں کوئی برن آئی سی یو نہیں ہے البتہ پشاور کے دو ہسپتالوں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں برن یونٹ میں بستروں کی تعداد 18 ہے جہاں جھلسے ہوئے مرد ،خواتین اور بچوں کا اعلان کیا جاتا ہے خیبرٹیچنگ ہسپتال میں بھی برن وارڈ موجود ہے جہاں صرف 12 مریضوں کو داخل کیاجاسکتاہے۔ حکومت نے دونوں ہسپتالوں میں وارڈز تعمیر کر رکھی ہیں لیکن ان میں جھلسنے والے افراد کے لئے کوئی خاطر خواہ سہولیات میسر نہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک بھی فنڈز کی بندش پر احتجاج کرچکے ہیں لیکن وفاقی ادارے سے کوئی جواب نہیں ملا۔
فعال نہ ہو سکا

ڈونلڈ ٹرمپ کی برآمد پر توجہ مرکوز ”طاقتور“توانائی پالیسی کا آغاز کر دیا

واشنگٹن (آئی این پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برآمد پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے “طاقتور” توانائی کی پالیسی کا آغاز کر دیا، انہوں نے اس پالیسی کو “گولڈن ایرا” کا نام دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اس پالیسی سے تیل کی ایٹمی توانائی کے شعبے کی بحالی اور انرجی برآمدات پر پابندیاں کم ہوں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکن انرجی کو پوری دنیا میں ایکسپورٹ کریں گے جبکہ ایل این جی ایشیا اور کول یوکرائن کو دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم توانائی، بنیادی ڈھانچے اور کاریگری کے مسائل پر زور دے رہے ہیں۔

انتظامی ڈاکٹروں کے ساتھ سالوں سے من پسند ملازمین تعینات تنخوائیں ہسپتال کے ذمے

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹرسے)شیخ زید ہسپتال لاہور میں ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیوں سے حکومتی خزانے کو ماہانہ لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگایا جارہا ہے جبکہ عرصہ دراز سے دیگر ملازمین انتظامی ڈاکٹروں اور پروفییسرز کے ساتھ ہیں ان کو تنخوائیں ہسپتال دے رہا ہے۔

ریمنڈ ڈیوس کے انکشافات میرے مﺅقف کی تائید، وہ کیا جو اسلام آباد نے حکم دیا

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے ریمنڈ ڈیوس کے انکشافات پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کتاب میں کئے گئے انکشافات میرے مﺅقف کی تائید ہیں، میں نے ہمیشہ پاک امریکا تعلقات پر اسلام آباد کی پالیسی پر عمل کیا۔ ریمنڈ ڈیوس کی کتاب میں کئے جانے والے انکشافات پرامریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ ریمنڈڈیوس کا بیان میرے دیرینہ موقف کی تصدیق کرتا ہے جو بطور سفیر میں نے اپنا یاتھا۔ اس وقت بنیادی مسائل کو سمجھنے کا وقت آگیا ہے۔ میں نے ہمیشہ پاک امریکا تعلقات پر اسلام آباد کی پالیسی پر عمل کیا۔ اب وقت آگیا ہے کہ میرے خلاف بدنیتی پرمبنی پروپیگنڈا بند کیا جائے۔