تازہ تر ین

سانحہ احمدپور شرقیہ ، جانبحق افراد کی تعداد 190 ، درجنوں زخمیوں کی حالت تشویشناک

اسلام آباد /لاہور(خصوصی رپورٹ)سانحہ احمد پور شرقیہ کے مزید 25 زخمی سسک سسک کر دم توڑ گئے جاں بحق افراد کی تعداد 190ہو گئی۔غفلت برتنے پر موٹر وے پولیس کے ڈی ایس پی سمیت 6 اہلکار معطل کر دیئے گئے ہیں ۔وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے تحقیقات کے لئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ، تفصیلات کے مطابق سانحہ کے باعث علاقے میں ابھی تک سوگ کا سماں ہے ، سا نحہ احمد پور شر قیہ پر موٹروے پولیس کی انکوائری کمیٹی نے ڈی ایس پی سمیت 6 افسران کو معطل کردیا ۔ بتایا گیا ہے کہ احمد پور شرقیہ میں ہونے والے موٹروے کے حادثے میں انکوائری کمیٹی نے غفلت اورلاپرواہی پر ایک ڈی ایس پی رضوان شاہ ، انسپکٹر عبدالصمد، سب انسپکٹر واجد علی ، سب انسپکٹر تقی حیدر، سب انسپکٹر عر فان شاہ اور جونیئر پٹرول آفیسر عمر حسین شاہ کو غفلت ، لاپرواہی اور بعد ازاں اپنے سینئر افسروں سے حقا ئق کو چھپانے پر قصور وار پایااور ان کو عہدوں سے فوری معطل کر نے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ مزید براں ان کو محکمانہ کارروائی میں سخت تر ین سزا دینے کی سفارش کی ہے ۔ تر جمان مو ٹروے پولیس عمران احمد شاہ کے مطابق محکمہ کا احتساب کا عمل سخت تر ین ہے اور اس کی گر فت سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے سانحہ احمد پور شرقیہ کی تحقیقات کے لئے 4رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔چیئرمین وزیراعلی معائنہ ٹیم عرفان علی سربراہ جبکہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس طارق سلیم ڈوگر، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اور ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ریسکیو 1122کمیٹی کے ممبران ہوں گے ۔ کمیٹی آئل ٹینکرکے الٹنے اوراس میں آگ لگنے کے المناک واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی اوراس واقعہ کے حوالے سے کمیٹی مقامی پولیس ،موٹر وے پولیس اورمقامی انتظامیہ کی جانب سے واقعہ کے بعداٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لے گی اور یہ کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ ان اداروں کے اہلکاروں نے جائے حادثہ پربروقت پہنچ کر نقصانات روکنے کیلئے کیا اقدامات کیے ؟۔کمیٹی اپنی تحقیقات مکمل کر کے آئندہ پانچ روز میں وزیراعلی پنجاب کو رپورٹ پیش کرے گی۔ احمد پور شرقیہ(خصوصی رپورٹ)احمد پور شرقیہ میں قیامت آئی اور گزر گئی، کئی سہاگ اجڑ گئے ، ماں نے اپنے لعل کھو دیئے ۔ اب بس ہر طرف آہیں اور سسکیاں بچی ہیں۔ اداروں اور ذمہ داروں کی رپورٹس کچھ بھی کہیں، سنگین حقائق نے پورے سسٹم پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔ نیشنل ہائی وے اور موٹر وے انتظامیہ نے اپنی ذمہ داریاں پوری کیوں نہ کیں؟ پچاس ہزار لٹر تیل لے کر ٹینکر کراچی سے نکلا لیکن بہاولپور تک14ٹائر کسی کو نظر نہ آئے ۔ قانون کے مطابق پچاس ہزار لٹر آئل کی نقل و حمل کیلئے 22 ٹائر ہونا ضروری ہیں۔شیل کمپنی نے 14ٹائروں والے ٹینکر میں پچاس ہزار لٹر تیل کیوں بھرا؟ اپنی رپورٹ میں بھی سب اچھا کا راگ الاپتے ہوئے ڈرائیور کو کلین چٹ کیوں دی؟ ٹرانسپورٹ کمپنی مروت گروپ نے بھی اوگرا اور اے ڈی آر قوانین کی دھجیاں اڑا دیں۔ ٹینکر صرف ایک ڈرائیور کے رحم و کرم پر تھا۔ قوانین کے مطابق دو ڈرائیور ہونا لازمی ہیں۔ ہنگامی بریک سے محروم ٹینکر کی عام بریک بھی ناکارہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ آئل لیکیج سے بچانے والی حفاظتی سیلیں بھی غائب تھیں۔اداروں کی غفلت نے کئی گھر برباد کر دیئے ۔ کیا اب تحقیقاتی رپورٹس اور حکومتی امداد غریبوں کے دکھ درد کا مداوا کر سکتی ہے ؟۔ وقت آ گیا ہے کہ مذمتی بیانات کے بجائے غفلت کے مرتکب افراد کو سخت سزائیں دی جائیں ورنہ ایسے سانحات ہوتے رہیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv