تازہ تر ین

مسلم ممالک میں سحرو افطار کی خوبصورت روایات

لاہور (خصوصی رپورٹ) رمضان اور عید گو کہ مذہبی تہوار ہیں لیکن مختلف ممالک اور مختلف خطوں میں اسے مختلف رسوم و رواج اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ آئیے دنیا بھر میں رمضان کی روایتوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ سحری کے وقت ڈرم بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت کئی ممالک میں موجود ہے۔ ترکی میں ڈرمر عثمانی عہدکا لباس پہن کر ڈرم بجا کر لوگوں کو جگاتے ہیں، مراکش میں ایک شخص، نیفار، بگل بجا کر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتا ہے۔ اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی(منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشیؓ تھے جو اسلام کے پہلے موذن بھی تھے۔ حضور اکرم ﷺ نے حضرت بلال کی ذمہ داری لگائی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کیلئے بیدار کریں۔ مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں۔ وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہیں ہوتا تو روشنی سے جاگ جائے۔۔ ترکی میں افطار کے وقت مساجد کی بتیاں روشن کر دی جاتی ہیں جو صبح سحری تک روشن رہتی ہیں۔ جدید اثرات اور یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ترکی میں دوسرے ممالک کی طرح رمضان کے دوران ریستورانوں یا ہوٹلوں کی بندش کا کوئی قانون نہیں ہے اور نہ ہی رمضان کے دوران عوامی مقامات پر کھانے پینے کی ممانعت ہے۔ ایران میں افطاری کچھ مخصوص اشیاءسے کی جاتی ہے جن میں چائے، ایک خاص طرح کی روٹی جسے نون کہا جاتا ہے، پنیر مختلف قسم کی مٹھائیاں، کھجور اور حلوہ شامل ہے۔ ملائیشیا میں زیادہ تر روزہ دار نماز تراویح کے بعد رات کے کھانے ”مورے“ سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں روایتی پکوان اور گرم چائے شامل ہوتی ہے۔ متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران کام کے اوقات کار کم کر دیئے جاتے ہیں۔

سحر و افطارکے وقت توپ داغنے کی روایت کئی ممالک میں ہے۔ مصر میں روایت ہے کہ ایک جرمن ملاقاتی نے مملوک سلطان الظہیر سیف الدین کو ایک وپ تحفتاً پیش کی۔ سلطان کے سپاہیوں نے یہ توپ شام کے وقت چلائی، رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور اتفاق سے افطاری کاوقت تھا۔ شہریوں نے یہ تصورکیا یہ ان کو افطار کے وقت سے آگاہ کرنے کیلئے ہے جس پر انہوں نے روزہ کھول لیا۔ جب سلطان کے حواریوں کو یہ ادراک ہوا کہ رمضان المبارک کے دوران سحری و افطاری کے وقت توپ چلانے سے ان کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے تو ان کو یہ روایت جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔ ترکی میں مختلف شہروں کی بلند ترین پہاڑی سے مقررہ وقت پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے۔ روس میں بھی کچھ جگہوں پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے

 سوڈان میں مساہراتی گلیوں کے چکر لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک بچہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری کیلئے آواز دے کر اٹھانا مقصود ہوتا ہے۔ مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھرکے سامنے کھڑا ہو کر اس کے رہائشی کا نام پکارتا ہے یا پھرگلی کے ایک کونے میں کھڑا ہو کر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔ سعودی عرب میں رمضان خیموں کی تنصیب عمل میں آتی ہے جہاں پر مختلف قومیتوں کے لوگ روزہ افطار کرتے ہیں۔ یہ روایت روس میں بھی قائم ہے۔ ان روایات کے علاوہ بھی رمضان میں مختلف ممالک میں کئی دیگر منفرد دلچسپ روایات دیکھنے کو ملتی ہیں۔ مصر میں رمضان المبارک کے دوران بچے چمکتے ہوئے فانونس یا لالٹین اٹھاکر گلیوں کے چکر لگاتے ہیں۔ یہ روایت ایک ہزار برس قدیم ہے۔ روایت کے مطابق 969 عیسوی میں اہل مصر نے قاہرہ میں خلیفہ معزالدین اللہ کافانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا اور ماہ رمضان کے دوران مصر میں فانوس یا لالٹین روشن کرناروایت کا حصہ بن گئی



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv