تازہ تر ین

پاک چین میگا پراجیکٹس, چینی صدرکا ایسا اعلان کہ بھارت کی نیندیں حرام ہوگئیں

بیجنگ (اے پی پی، مانیٹرنگ ڈیسک) بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے عالمی تعاون کاافتتاحی سیشن اتوار کو یہاں چین کے صدر ژی جن پنگ کی صدارت میں شروع ہو گیا جس کا مقصد عالمی تعاون کو مضبوط شراکت داری کے وسیع البنیاد نیٹ ورک کا قیام ہے، اس اعلیٰ سطح کے فورم میں ترکی ، پاکستان ، روس، ملائیشیاء،انڈونیشیا سمیت دنیا کے 29ممالک کے سربراہان شریک ہیں جبکہ 130ریاستوں کے 1500سے زائد وفود بھی اس فورم میں شریک ہیں۔ فورم میں اٹلی ، فلپائن ، افریقی اور وسط ایشیائی ریاستوں کی بھی نمائندگی ہے۔ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک، وزیر اعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری ، وفاقی وزراءاحسن اقبال ، اسحاق ڈار ،خرم دستگیر ، خواجہ سعد رفیق ، انوشہ رحمٰن اور وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کے ہمراہ فورم میں شریک ہیں۔ فورم کا پہلا روز افتتاحی سیشن کے علاوہ اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں پر مشتمل ہے اور پیر کو ایک گول میز کانفرنس کاانعقاد ہو گا جس میں فورم میں آئے ہوئے تمام عالمی رہنما شریک ہوں گے۔ چینی صدر ژی جن پنگ نے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ان کے ون بیلٹ ون روڈ ویژن پر روشنی ڈالی جبکہ انہوں نے علاقائی ترقی اور تعاون کی اہمیت سے بھی آگاہ کیا۔ وزیر اعظم محمد نوا زشریف نے کہا ہے کہ پاکستان ویتنام کے ساتھ اقتصاد ی اور سیاسی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے۔ اتوار کو بیجنگ میں ون بیلٹ ون روڈ فورم کے موقع پر وزیر اعظم سے ویتنام کے صدر ترانڈ ائی کوآنگ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے تعلقات میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے کاروباری اور سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھاناچاہیے۔ وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی مشاورت اور مشترکہ تجارتی کمیشن کے حوالے سے مشترکہ وزارتی کمیشن کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ وزیر اعظم محمد نوا زشریف نے کہا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے کے تمام ممالک کے لئے کھلا ہے اور اس کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے، اس منصوبے کی کوئی جغرافیائی سرحدیں نہیں ہیں، اختلافات سے بالا تر ہو کر بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے اور آنے والی نسلوں کے لئے امن کی میراث چھوڑنے کا وقت آگیاہے، ون بیلٹ ون روڈ اقدام دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر جانا جائے گا ۔ وہ اتوار کو یہاں چین کے دارالحکومت بیجنگ میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے اعلیٰ سطح کے ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کررہے تھے جس کا موضوع تعاون برائے عمومی خوشحالی ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے واضح طور پر کہاکہ سی پیک منصوبے میں خطے کے تمام ممالک شامل ہو سکتے ہیں اس منصوبے پر سیاست سے گریز کیا جائے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آئیں باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے پر امن مربوط اور ایک دوسرے کاخیال رکھنے والے ہمسائیوں کی طرح رہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے اختلافات سے بالا تر ہو کر بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کو حل کریں اور آنے والی نسلوں کے لئے امن کی میراث چھوڑیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ امن اور ترقی ساتھ مل جل کرچلنے میں ہی ممکن ہے اور کوئی بھی اقتصادی ترقی کے اہداف علاقائی تعاون کے بغیر حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی امن و سلامتی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈ کی اہمیت اس وقت مزید نمایاں ہو سکتی ہے جب جیو اکنامکس کو جیوپولیٹکس میں بدلنے کی روایت قائم ہو اور تنازعات کا مرکز تعاون میں بدلنا چاہیے۔ وزیراعظم نے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈدہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر جانا جائے گا، یہ منصوبہ براعظموں کوملائیگا اور اس سے برداشت کے ساتھ ساتھ ثقافتی تنوع کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ سی پیک ون بیلٹ ون روڈ اقدام کا اہم منصوبہ ہے اور اس سے مشرق اور مغربی ایشیاءکے ہمسائے آپس میں ایک دوسرے سے ملیں گے ، سی پیک منصوبہ پاکستان کو بین العلاقائی سرمایہ کاری اور تجارت کا مرکز بنائے گا۔ چین اور پاکستان کے درمیان قریبی دوستی اور بااعتماد اتحادی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ان کی اس فورم میں شرکت ون بیلٹ ون روڈ کے اقدام کی کامیابی کی خوشی کو منانا اوراس کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے ۔انہوں نے اطمینان ظاہر کیاکہ یہ تاریخی ایونٹ اقتصادی اور مالیاتی تعاون، تجارتی تعاون اور عوامی سطح پر رابطوں کے لئے برسوں پر محیط رہ گزر ہوگی ۔ انہوںنے چین کے صدر ژی جن پنگ اور چینی قیادت کو ان کی ولولہ انگیز اور تخلیقی قیادت کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان چین کے اس تصور کوسراہتا ہے اور اس راہداری کو پورے خطے کے لئے ترقی کا راستہ سمجھتا ہے۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈ سے ایشیاء،افریقہ اور یورپ سمیت دنیا کی آدھی آبادی ، آدھے وسائل 65ممالک کے منسلک ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا کے بڑے سرمایہ کار اپنے وسائل اس میں لگا سکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ چینی صدر کا یہ اقدام ون ون پارٹنر شپ کو ہر ایک کے لئے ممکن بنائے گا اور اس سے ترقی پذیر ممالک میں اقتصادی ترقی کی رفتار تیز ہو گی۔تجارت اور اقتصادی روابط کی راہ میں حائل رکاوٹیں دورہوں گی ،عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ اس طرف بڑھے گی۔انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے عالمی اقتصادی گورننس میں اصلاحات اور تبدیلی میں مدد ملے گی جبکہ اس سے تاریخی شاہراہ ریشم کی تجدید ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے سے عوام الناس کے لئے قریبی رابطوں کے ذریعے خوشحالی ، امن اور استحکام آئے گا۔ اس منصوبے سے ہم جیو اقتصادی انقلاب کی بلندیوںپر ہوں گے اور یہ تاریخ میں اقتصادی شراکت دار ی اور سرمایہ کاری کی اعلیٰ مثال ہوگی۔انہوں نے کہاکہ بین البر اعظمی تعاون کے لئے حقیقت میں یہ ایک نئے دور کی صبح کے مترادف ہو گا ، مجھے یقین ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ سے آمدن میں اضافہ ، بہتر تعلیم اور صحت کی سہولیات میسر آسکیں گی، اس سے غربت کے خاتمے اور پائیدار ترقی کے اہداف حاصل ہوںگے اور کوئی پیچھے نہیںرہے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان میں بنیادی ڈھانچے ، توانائی اور صنعتی منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہےِ، ان میں سے کچھ منصوبے اپنے وقت سے پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک سے نہ صرف پاکستان بلکہ اس پورے خطے کے عوام کو بے مثال اقتصاد ی، سماجی اور ثقافتی فوائد حاصل ہوں گے ، سی پیک کے تحت نئی ملازمتیں اور کاروبار تخلیق ہوں گے ، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لئے یہاں سرمایہ کاری کرنے میں کشش ہو گی اور نئے کاروباری افراد اورادارے پیداہوںگے، سی پیک کامنصوبہ پاکستان کے تمام شہریوں کے لئے ہے اور یہ حکومت کے ویژن 2025ءسے مکمل مطابقت رکھتا ہے جس کے تحت ملک کے وسائل کو علاقائی تعاون بشمول توانائی ، صنعت ، تجارت اور ٹرانسپورٹیشن سمیت کثیر الجہتی راہداریوں کے لئے اپنے وسائل لگانے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس وژن کے تحت ہم اقتصادی اور سماجی ترقی کے درمیان حائل خلیج کو دور کرسکیں گے، ہم نے اپنی توجہ غربت کے خاتمے ، تعلیم ، صحت اور صنفی مین سٹریمنگ پر مرکوز کررکھی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ کریں گے جو ہماری آبادی کے 60فیصد سے زیادہ ہے۔ انہوں نے شرکاءکوبتایاکہ پاکستان کی معیشت بہت بہتر جارہی ہے ، میکرو اکنامک اعشاریے مستحکم ہیں، اقتصادی حالت بہتر اور شرح نمو میںاضافہ ہواہے جبکہ سٹاک ایکسچینج دنیا کی پانچ بہترین ایکس چینج کی طرح کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج میں آپ کے سامنے ابھرتا ہوا پر اعتماد اور محفوظ پاکستان پیش کرتا ہوں، ایک ایساپاکستان جو ماضی کے مقابلہ میں بہتر اور ترقی کے راستے پر گامزن ہے اس کی معیشت ایک ابھرتی ہوئی معیشت ہے جس میں نئے سرمایہ کاروں کو جذب کرنے کی وسیع استعداد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ کسی بھی ملک کے لئے قطبیت کا حامل نہیں اور اس کی اہمیت سے کوئی بھی ملک انکار نہیں کرسکتا۔ یہ رابطوں کے لئے آزادی فراہم کرتا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ یہ ہم سب کے لئے ہے۔ یہاںتک کہ جو اس میں شامل ہیں یا جو اس میں شامل نہیں ہیں۔ وزیر اعظم نے شرکاءپر زور دیاکہ وہ سیاسی عزم اور بھرپور طاقت کے ساتھ اس منصوبے پر عملدرآمد یقینی بنائیں ۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سے ایتھوپیا کے وزیر اعظم ہیلے میریام ڈیسل گن اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو نے الگ الگ ملاقات کی جس دوران دونوں ممالک کے تعلقات اور ان تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر غور کیاگیا۔ تفصیلات کے مطابق بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے عالمی تعاون کے موقع پر چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایتھوپیا کے وزیراعظم نے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران دونوں رہنماو¿ں کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن بھی موجود تھی۔ایتھوپین وزیر اعظم نے پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون میں دلچسپی کااظہار کیا۔ دوسری طرف بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو نے بھی فورم کے موقع پر وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کی اور دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات پر غور کیا۔ دونوں ممالک نے باہمی تجارت بڑھانے پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت ، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں سمیت مختلف شعبہ جات میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے پر زور دیا۔ دونوں رہنماو¿ں نے علاقائی رابطوں اور اس کی اہمیت کے ساتھ ساتھ عام آدمی کی زندگی میں بہتری کے تناظر میں اقدامات پر غور کیا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعلقات کے فروغ، توانائی، تجارت اور سرمایہ کاری کے معاملات میں اقدام اٹھائے جانے کے حوالے سے مطابقت قائم ہوئی ہے، وسیع پیمانے کے آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے جانے کے حوالے سے امور کو سرعت دینے جانے پر بھی اتفاق رائے قائم ہوا ہے۔ترک خبررساں ادارے ”ٹی آر ٹی “ کی رپورٹ کے مطابق ترک صدررجب طیب اردگان نے بین الاقوامی تعاون کے لیے ون بیلٹ ون روڈ فورم میں شرکت کی غرض سے عوامی جمہوریہ چین کے دورے کے دوران پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف، یونانی وزیر اعظم الیکسسز چپراس اور ہنگیرین وزیر اعظم وکٹر اوربن سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ چین نے چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں مزید مالی معاونت کی حمایت کرتے ہوئے سلک روڈ فنڈ میں مزید ایک کھرب چینی یوآن فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ا?ئندہ تین سالوں میں مزید منصوبوں کی تعمیر کیلئے بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں شریک ترقی پذیر ملکوں اور عالمی تنظیموں کو 60 ارب آر ایم بی کی امداد فراہم کریں گیچین اور بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے درمیان تجارتی مالیت30 کھرب امریکی ڈالرز سے تجاوز کرگئی ہے، ان ممالک میں چینی سرمایہ کاری کی مالیت 50 ارب امریکی ڈالرز تک جاپہنچی ہے۔چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے کہا ہزاروں کلومیٹر طویل قدیم شاہراہ ریشم کی تاریخ ایک ہزار سال سے زائد ہے اور اس شاہراہ سے امن و تعاون ، کھلے پن اور شراکت داری ، باہمی استفادے اور باہمی مفادات کی بنیاد پر مشترکہ ترقی پر مبنی جذبے کی عکاسی ہوتی ہے۔یہ بنی نوع انسان کی تہذیب کا ایک قیمتی ورثہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دور حاضر میں دیکھا جائے تو امن ، ترقی اور عالمی انتظام و انصرام میں مشکلات کے سنگین چیلنجز پوری دنیا کو درپیش ہیں۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ بیلٹ اینڈروڈمنصوبے میں چین اورپاکستان اہمیت کے حامل ہیں،بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے امیراورغریب ممالک کافرق ختم ہوگا۔بیجنگ میں بیلٹ اینڈروڈفورم سے خطاب کرتے ہوئے چینی صدر کا کہنا تھا کہ بیلٹ اینڈروڈمنصوبہ21ویں صدی کاعظیم منصوبہ ہے،بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے ممالک اوربڑے ادارے ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ بیلٹ اینڈروڈمنصوبہ دنیا کے امن میں بھی اہم کرداراداکرےگا،منصوبے سے یورپ اورایشیاکوتجارتی فوائدحاصل ہوں گے۔شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ منصوبے کی کامیابی کاانحصارتجارتی سرگرمیوں کےفروغ میں ہے،بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے منسلک ممالک ایک دوسرےکے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے،منصوبے سے خطے میںخوشحالی آئے گی منصوبے سے دنیا بھر کا مفاد وابستہ ہے۔اس موقع پر روس کے صدرپیوٹن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیلٹ اینڈروڈمنصوبے سے دنیاکامستقبل وابستہ ہے،ترکی چین سمیت تمام ممالک کےساتھ مل کرکام کرنے کےلئے تیار ہے،روس منصوبے میں سرمایہ کاری کے لئے تیارہے۔روسی صدر نے کہا کہ اقتصادی ترقی کے کئی منصوبے ناکام ہوچکے ہیں، اکیسویں صدی کےچیلنجزسے نمٹنے کے لئے بیلٹ اینڈروڈفورم اہم منصوبہ ہے،یورپی یونین کے ممالک کوبیلٹ اینڈروڈفورم میں خوش آمدیدکہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روس بیلٹ اینڈروڈکی مکمل حمایت کرتاہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv