تازہ تر ین
ch nisar ali khan

حکومت ،فوج تعلقات پر تماشا, چودھری نثار کا حیران کُن اعلان

اسلام آباد (کرائم رپوررٹر) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سول ملٹری تعلقات کا تماشا نہیں لگانا چاہئیے یہ پاکستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں حساس معاملہ ہے، ان تعلقات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے جو پاکستان کے علاوہ کہیں اور نہیں ہوتی۔ اگر حکومت نے ڈان لیکس معاملے پر کچھ چھپانا ہوتا تو پہلے کمیٹی اور پھر کمیشن نہ بناتی تاہم اب معاملہ ختم ہو چکا ہے جس پر بیان بازی حیران اور پریشان کن ہے ۔اگر کسی کو زیادہ یا کم سزا ہوئی ہے تو نہ تو میں ذمہ دار ہوں اور نہ حکومت ۔ کمیٹی نے حقائق اور شواہد پر فیصلہ کیا جو کسی کی خواہش کے مطابق نہیں ہونا تھا ۔حکومت نے اگر کسی فرد کو بچانا ہوتا تو دو کمیٹیاں نہ بنتی ۔ ڈان لیکس کی رپورٹ متفقہ ہے جس پر اتفاق رائے تھا ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیوز لیکس کا معاملہ طوالت پکڑ گیا تھا ، جب اعلان ہونے لگا تو کچھ مسئلے آئے جو پروسیزرل تھے ۔آرڈر وزیر اعظم ہاس سے نکلا جس کی تشہیر نہیں ہونی چاہیے تھی جس پر غلط فہمی پیدا ہوئی جس میں مزید اضافہ ہوا ۔چودھری نثار علی خان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت مشکلات اور مسائل ہیں جن پر سیاست کی جا سکتی ہے ۔نیوز لیکس پر ہیجان انگیزی کی ضرورت ہے نہ بلا جواز اظہار خیال اور ڈرامہ بازی کی ۔سول ملٹری تعلقات پر طرح طرح کی باتیں کی گئیں ۔ تاثر دیا گیا کہ فوج اور حکومت آمنے سامنے آگئے ہیں ۔رپورٹ پر اختلا ف رائے طریقہ کار پر تھا ، سول ملٹری تعلقات پر کرکٹ نہیں کھیلیں کوئی اور پچ تلاش کریں ۔ایک سوال پر انکا کہنا تھا کہ کل اس کی وضاحت ہوگئی جس میں کہا گیا ہے کہ نوٹی فکیشن بلکل وہی تھا جو کمیٹی کی سفارشات تھیں ۔حکومت کی اس سے زیادہ سنجیدگی اور کیا ہو سکتی ہے کہ کمیٹی بنائی جس میں تمام شواہد پیش کیے گئے ۔ہمیں تو یہ بھی علم نہیں تھا کہ رپورٹ کب آرہی ہے ۔ فوج اور حکومت میں محاذ آرئی کسی صورت نہیں تھی ۔ فوجی قیادت بھی یہی چاہتی تھی کہ سفارشات پر عمل ہو اور مجھے بھی وزیر اعظم کی ہدایت تھی کہ سفارشات پر ہوبخو عمل کیا جائے ۔کمیٹی کی سفارشات پر وزارت داخلہ نے عملدرآمد کیا ۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ تلخی کہیں بھی نہیں تھی اختلاف رائے تھا جو جمہوری معاشروں میں ہوتا ہے اور وہ پروسیزرل تھا جو کل دور ہو گیا ۔میری روز مرہ کے حساب سے انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان سے بات ہوتی ہے ۔ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سول ملٹری تعلقات بہتر نہ ہوں ۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اب شک کی بناپر کوئی شناختی کارڈ بلاک نہیں ہو گا بلکہ پہلے نوٹس جاری کیا جائے گااور موقع دیا جائے گا کہ وہ نادرا کے پا س آکر اپنے ریکارڈ کی درستی کرالیں۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ تین ماہ کے دوران 3 لاکھ 53 ہرار شناختی کارڈ بلاک ہوئے جن میں ایک لاکھ 74 ہزار شناختی کارڈ غیر ملکیوں کے بھی تھے جبکہ اس دوران بہت سے پاکستانیوں کے شناختی کارڈ بھی منسوخ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ ایک لاکھ 56 ہزار 440 کارڈز عارضی طور پر بحال کئے جا رہے ہیں اور متاثر افراد ثبوت لے کر آئیں گے تو ان کے کارڈز کو مستقل بحال کر دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی شناختی دستاویز کی صورت میں شناختی کارڈ بلاک نہیں ہو گا اور نہ ہی شک کی بناپر شناختی کارڈ بلاک کیا جائے گا بلکہ پہلے نوٹس جاری ہو گا۔ پوری دنیا میں سول ملٹری تعلقات پر سیاست نہیں ہوتی لیکن پاکستان میں ہوتی ہے، عوام اور ملک کو مسائل کا سامنا ہے اس پر بات کریں اور سیاست کریں۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے جان بوجھ کر ایسی صورتحال پیدا کی جو پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے، ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سول ملٹری اداروں کی لڑائی ہو اور تماشا لگے، جتنی سول ملٹری ہم ا?ہنگی کی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہیں تھی، اس میں رخنہ ڈالنے اور غلط طریقے سے پیش کرنے سے پاکستان کی خدمت نہیں ہو گی، جن لوگوں نے سول ملٹری تعلقات پر کرکٹ، ہاکی یا سیاست کھیلنی ہے وہ کوئی اور پچ تلاش کریں، یہ بہت بڑی زیادتی ہے کیونکہ ہم پاکستان کے مفاد، سلامتی اور انتہائی حساس معاملات سے کھیل رہے ہیں۔متحدہ بانی کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ کے لیے کام جاری ہے جو بہت جلد مکمل ہوجائے گا، متحدہ بانی کے خلاف کچھ دستاویزات صوبوں سے لینی ہیں تاہم الطاف حسین کے خلاف 15 جون سے پہلے ریڈ وارنٹ جاری ہو جائیں گے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv