تازہ تر ین

ڈان لیکس رپورٹ, آئی ایس پی آر کے ٹویٹ پر اظہار تشویش

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اہم ترین اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ڈان لیکس کی سفارشات اور رپورٹ کو فوری طور پر منظر عام پر نہیں لایا جائے گا اور نہ ہی وزیر اعظم ہاﺅس کی طرف سے ڈان لیکس کے حوالے سے کوئی نیا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا .نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ ڈان لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا ہے جس میں ڈان لیکس کی رپورٹ فی الحال منظر عام پر نہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ڈان لیکس رپورٹ کی سفارشات جاری کرنے میں کچھ وقت تاخیر کا فیصلہ ہوا ہے۔ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف نے وزیر اعظم ہاﺅس سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کو ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ٹویٹ کے ذریعے مسترد کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی کمیٹی کی تمام سفارشات پر من و عن عمل کیا گیا جب کہ سفارشات پر اجلاس نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی ایسا نکتہ نہیں جس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔سفارشات پرعملدرآمد کے دوران فیصلہ مسترد کرنے کے ٹویٹ پر اجلاس کے شرکاءنے تحفظات کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارشات کے قابل عمل حصے پروزیراعظم کے دفترسے عمل درآمد ہوچکا ہے، یہ عملدرآمد رپورٹ کے پیرا18 میں دی گئی سفارشات پرایکشن کی صورت میں کیا گیا۔ جب کہ اجلاس کے شرکاءکا کہنا تھا کہ کسی کو تحفظات ہیں تو حکومت کو آگاہ کیا جائے۔نجی ٹی وی کے مطابق آج کااجلاس مشاورتی نوعیت کاتھا۔ آیندہ ایک دو روز میں مشاورتی اجلاس کا ایک اور دور ہو گا جس میں مزید لوگوں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ اگرکسی مزید سفارش پر عملدرآمد کی ضرورت ہے تو بتایا جائےگا۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں ڈان لیکس ، عسکری قیادت کا موقف اور اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج پر سیاسی و قانونی ماہرین کی رائے طلب کی گئی۔تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس وزیراعظم ہاﺅس میں منعقد ہوا جس میں سیاسی و قانونی ماہرین نے شرکت کی ۔ اجلاس میں عسکری قیادت کے موقف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ اجلاس میں ڈان لیکس رپورٹ منظر عام پر لانے سے متعلق سیاسی و قانونی ماہرین کی رائے طلب کی گئی اس کے علاوہ اپوزیشن جماعتوں کے احتجاج کے تناظر میں حکومتی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال اور جے آئی ٹی کی تحقیقات سمیت ڈان لیکس رپورٹ پر مشاورت کی گئی۔ میڈیا کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چودھری نثار، خواجہ آصف، اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب اور آصف کرمانی سمیت اہم وفاقی وزرائ، مشیر اور پارٹی رہنماﺅں نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیراعظم کے دورہ چین سمیت ملکی سیاسی صورتحال اور ڈان لیکس رپورٹ سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔ اس موقع پر توانائی و دیگر ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ ڈان لیکس سے متعلق تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے اور پانامہ لیکس پر آئندہ کی سیاسی حکمت عملی طے کرنے کے لئے مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سے سعودی عرب کے وزیر اطلاعات و ثقافت ڈاکٹر عواد بن صالح نے منگل کو یہاں وزیراعظم ہاﺅس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم آفس کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سعودی عرب ریاض میں امریکہ ۔ عرب اور اسلامی سمٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ سعودی وزیر اطلاعات نے خادمین حرمین شریفین کے خصوصی نمائندے کی حیثیت سے وزیراعظم محمد نواز شریف کو سمٹ میں شرکت کی دعوت دی۔ وزیراعظم نے خادم حرمین شریفین کی دعوت قبول کرلی۔ ڈان لیکس کا نوٹیفکیشن پھر تاخیر کا شکار ہو گیا ، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ڈان لیکس معاملے پر بلائی گئی پریس کانفرنس منسوخ کر دی۔نجی ٹی وی کے مطابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کی جانب سے ڈان لیکس معاملے پر بلائی گئی پریس کانفرنس منسوخ ہو گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے ابھی تک ڈان لیکس معاملے پر نوٹیفکیشن تیار نہیں کیا جا سکا جس پر آج کی پریس کانفرنس منسوخ کی گئی ہے۔یاد رہے حکومت نے ڈان لیکس معاملے پر سابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات پرویز رشید ، وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن ا?فیسر راو¿ تحسین کیخلاف ایکشن لیا تھا مگر ا?ئی ایس پی ا?رنے اس نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا تھا جس کے بعد سے اب تک ملک کا سیاسی منظر نامہ شدید اضطراب کا شکار ہے۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv