تازہ تر ین

گاڑیوں کے کاغذات میں ردو بدل …. بڑے سکینڈل کا انکشاف

کراچی (خصوصی رپورٹ) محکمہ کسٹم اور محکمہ ایکسائز کی کالی بھیڑوں پر مشتمل ایک ایسا نیٹ ورک وجود میں آچکا ہے جو کسٹم کی نیلامی میں کھڑی گاڑیوں کے کوائف استعمال کر کے اسمگل ہو کر آنے والی گاڑیوں کو اس ریکارڈ پر رجسٹرڈ کروا رہا ہے جس کے نتیجے میں محکمہ کسٹم کے آکشن یارڈ میں کھڑی ہوئی گاڑیوں کے انجمن اور چیچس نمبروں پر اسمگل ہو کر کراچی آنے والی گاڑیاں نہ صرف کراچی بلکہ پورے سندھ اور بلوچستان سمیت ملک بھر کی سڑکوں رواں دواں ہیں جسے تحقیقاتی اداروں نے بہت بڑا سکیورٹی رسک اور لیپس قرار دے دیا ہے تحقیقاتی اداروں نے اس مدخ پر تفتیش کے لئے کسٹم انٹیلی جنس سمیت دیگر اداروں کے ساتھ مشترکہ تحقیقات شروع کی ہیں تا کہ اس نیٹ ورک کا خاتمہ کر کے مزکورہ سکیورٹی رسک کو بھی ختم کیا جا سکے اور اس گروپ کے ذریعے رجسٹرڈ ہونے والی اسمگل شدہ گاڑیوں کا ریکارڈ حاصل کر کے ان کے مالکان کے خلاف بھی کارروائیوں کو آگے بڑھایا جا سکے، اہم ذرائع کے مطابق کسٹم وئیرہاﺅس میں آکشن گاڑیوں کے کاغذات اسمگل شدہ گاڑیوں کے نام پر منتقل کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے، کسٹم انٹیلی جنس نے ایکسائز افسران تک تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے بعد جہاں غیر قانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونے والے غیرملکی شہریوں کی نگرانی کا فیصلہ کیا گیا ہے، وہیں اسمگل شدہ گاڑیوں کے لئے بھی سخت کارروائی کا فیصلہ ہوا ہے ۔ کسٹم ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں ہزاروں گاڑیاں نان کسٹم پیڈاسمگل شدہ ہیں اور تحقیقات کے دوران کسٹم حکام گویہ بھی انکشاف ہوا کہ نان کسٹم پیڈ اور اسمگل شدہ گاڑیوں کو ایکسائز افسران اور بعض کسٹم افسران کی ملی بھگت سے درآمد کی گئی گاڑیوں کے کاغذات پر منتقل کیا گیا ہے، محکمہ کسٹم کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ دھندے محکمہ کسٹم کے الحمد کنٹیرٹرمینل کے ویئر ہاﺅس سمیت دکگر کنٹیززٹرمینل پر گزشتہ کی برسوں سے جاری ہیں اور محکمہ جاتی انکوائری میں معلوم ہوا ہے کہ اس جوڑ میں محکمہ کسٹم کے پرنسپل اپریز سطح کے بدعنوان افسران ملوث ہیں جو کہ غیر قانونی سرگرمیوں سے کمائی ہوئی آمدنی میں سے اعلیٰ افسران کو بھی حصہ دیتے ہیں ، ان کا طریقہ واردات کچھ اس طرح کا ہے کہ محکمہ ایکسائز موٹررجسٹریشن ڈپارٹمنٹ میں جو افراد اور ایجنٹ اسمگل شدہ گاڑیوں کو رجسٹریشن کروانے کے لئے حطیر رشوت دیتے ہیں ان کی گاڑیوں کے کوائف کو قانونی ظاہر کرنے کے لئے محکمہ ایکسائز کے مذکورہ افسران اپنے ایجنٹوں کے ذریعے محکمہ کسٹم کے ان ہی پرنسپل اپریز رزکولیٹر ارسال کرتے ہیں جن کے ساتھ ان کی پہلے سے سیٹنگ بنی ہوئی ہوتی ہے ، قانونی طور پر یہ لیٹر اس شعبے کے انچارج کو ارسال ہونے چاہئے تا ہم ایسا نہیں کیا جاتا اور اکثر ڈپٹی کلکٹر یا ایڈیشنل کلکٹرکے علم میں لائے بغیر ہی محکمہ ایکسائز کے افسران کی جانب سے بھیجے گئے لیٹروں کی ماتحت افسران ہی تصدیق کر کے واپس بھجوا دیتے ہیں ایسے کئی لیٹرز دیکھے گئے ہیں جو کہ محکمہ ایکسائز کے افسران کی جانب سے پرنسپل اپریز رز کے نام لکھے گئے ان لیٹرز میں ایکسائز افسران یہ تصدیق کرنے کی کارروائی پوری کرتے ہیں کہ ان کے پاس رجسٹریشن کے لئے آنے والی گاڑؑی محکمہ کسٹم سے کلیئر ہوئی ہے اور اس کے کاغذات انجمن اور چیسی نمبروں کی تفصیل درست ہے جس کی کسٹم کے بدعنوان افسران بھاری رشوت کے عوض تصدیق کر کے واپس بھجوا دیتے ہیں، کسٹم ذرائع نے بتایا کہ محکمہ ایکسائز میں موجود مافیس اور کسٹم کے بعض افسران ملی بھگت سے ایسی گاڑیوں کے کاغذات استعمال کرتے ہیں جو گاڑیاں بیرون ممالک سے درآمد کئے جانے کے بعد یا تو نمبر نگ زائد المعیار اور ڈیوٹی ادانہ کئے جانے کے باعث کسٹم سیئر ہاﺅس منتقل کر دی جاتی ہیں اور ان گاڑیوں کو بعد ازاں قانون کے مطابق آکشن میں رکھ دیا جاتا ہے ۔ کسٹم ذرائع نے بتایا کہ ایکسائز افسران اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور کسٹم افسران کی ملی بھگت سے اس آکشن میں اپنے کارندوں کی مدد سے حصہ لیتے ہیں اور انہی گاڑیوں کے ملنے والے کاغذات کا بھر پور فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ کسٹم ویئر ہاﺅس سے آکشن میں نکالے جانے والی گاڑیاں صرف مینول طریقے سے رجسٹرڈ پر اندراج کے بعد خریداروں کے حوالے کر دی جاتی ہیں اور اس کے لئے کسی بھی قسم کا کمپیوٹر ریکارڈ میں اندراج نہیں ہوتا اس لئے کسٹم افسران اور ایکسائز کے افسران بعد ازاں اس رجسٹر ریکارڈ میں باآسانی تبدیلی بھی کردیتے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ کسٹم ویئر ہاﺅس سے نکالے جانے والی گاڑیوں کی ڈپلیکٹ فائیلس افغانستان سے اسمگل کی گئی گاڑیوں کے نام پر باآسانی منتقل کر دی جاتی ہیں،کسٹم ذرائع نے بتایا کہ ایسی کچھ گاڑیوں کا ریکارڈ دیکھا گیا ہے جو صرف گاڑیوں میں موجود اصل کاغذات تک ہی محدود ہے جب کہ ان گاڑیوں کا محکمہ ایکسائز میں کوئی بھی ریکارڈ نہیں ملا ہے ۔



خاص خبریں



سائنس اور ٹیکنالوجی



تازہ ترین ویڈیوز



HEAD OFFICE
Khabrain Tower
12 Lawrance Road Lahore
Pakistan

Channel Five Pakistan© 2015.
© 2015, CHANNEL FIVE PAKISTAN | All rights of the publication are reserved by channelfivepakistan.tv